پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )ام حکیم( رضی اللہ عنہا)

ام حکیم دخترِ حارث بن ہشام قرشیہ مخزومیہ ،ان کی والدہ کانام فاطمہ تھا،جو ولید کی دختر اور خلد کی ہمشیرہ تھیں،وہ غزوۂ احد میں بحالتِ کفر شریک تھیں،اور فتح مکہ کے موقع پر اسلام قبول کیا تھا،وہ اپنے عمزاد عکرمہ بن ابوجہل کی بیوی تھیں،جب انہوں نے اسلام قبول کیا تو عکرمہ بھاگ کر یمن چلا گیاتھا،ام حکیم نے حاضر ہو کر گزارش کی ،یارسول اللہ !اگر آپ اجازت دیں تو میں عکرمہ کو واپس لے آؤں،آپ نے اجازت دے دی،اور بیوی شوہر کو ڈھونڈھ لائی،اور ان...

(سیّدہ )ام حکیم( رضی اللہ عنہا)

ام حکیم دختر وداع خزاعیہ،بقول ابونعیم وابوعمر انہوں نے ہجرت کی ،ابن مندہ لکھتے ہیں کہ وداع سےصفیہ دختر جریر نے روایت کی ،کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا، کہ آپس میں ہدایا کا تبادلہ کیا کرو،کہ اس سے سینے کی خباثتیں زائل ہوجاتی ہیں،نیز فرمایا،کہ افطارمیں جلدی کرو،اورسحری میں تاخیر،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )ام حکیم( رضی اللہ عنہا)

ام حکیم دختر عثمان بن مظعون،یہ خاتون عمر کے ساتھ اعتکاف کی کرتی تھیں،اسے عمر بن ذر نے مجاہد سے مرسلاً روایت کیا ہے،اور ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے،ابونعیم نے ان کے والد کا نام حکیم اور ان کا اپنا نام خولہ لکھاہے۔ ...

(سیّدہ )ام حمید( رضی اللہ عنہا)

ام حمید انصاریہ جو ابوحمید ساعدی کی زوجہ تھیں،یحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ ابن ابی عاصم سے ، انہوں نے ابوبکر بن ابی شیبہ سے،انہوں نے زید بن حباب سے،انہوں نے عبدالحمید بن مندر بن ابوحمید ساعدی سے،انہوں نے اپنےوالد سے ،انہوں نے اپنی دادی ام حمید سے روایت کی،کہ میں نے رسولِ کریم صلیہ علیہ وسلم کی خدمت میں گزارش کی،یا رسول اللہ !ہم آپ کے ساتھ نماز پڑھنا پسند کرتی ہین،لیکن ہمارے شوہر ہمیں روکتے ہیں،حضورِ اکرم نے فرمایا،خواتین کا گھرو...

(سیّدہ )ام حرام( رضی اللہ عنہا)

ام حرام دخترملحان بن خالد بن زید بن حرام بن جندب بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار انصاریہ خزرجیہ،ان کی والدہ کا نام ملیکہ دختر مالک بن عدی بن زید مناہ بن عدی بن عمرو بن نجار تھا،اور ام حرام انس بن مالک کی خالہ تھیں،اور عبادہ بن صامت کی زوجہ،اورا ن کا نام رمیصاء تھا،اور ایک روایت میں غمیصاء مذکور ہے،لیکن ان کا صحیح نام معلوم نہیں ہوسکا،حضور ِاکرم ان کا احترام فرماتے اور ان سے ملاقات کو جاتے اور وہاں قیلولہ فرماتے،آپ نے انہیں بتایا کہ ان...

(سیّدہ )اخت حارث( رضی اللہ عنہا)

اخت ِحارث بن سراقہ،ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ جب مقتولین بدر کے نام مدینے میں پہنچے،تو ان کی رشتہ دار خواتین نے آہ و زاری شروع کردی،لیکن ام حارث بن سراقہ اور ان کی ہمشیرہ جو بنوعدی بن نجار سے تھیں،فیصلہ کیا،کہ وہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی واپسی تک انتظار کریں گی،اگر ان کے مقتولین بہشتی ہیں،تو وہ صبر کریں گی،لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو پھر ہم بھی روئیں گی۔ جب رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم ...

(سیّدہ )ام حرملہ( رضی اللہ عنہا)

ام حرملہ دختر عبدالاسود بن خزیمہ بن اقیش بن عامر بن بیاضہ بن سبیع بن جعثمہ بن سعد بن ملیح بن عمرو بن خزاعہ،آغاز بعثت میں اسلام قبول کیا ،اور پھر اپنے شوہر جہم بن قیس بن عبد بن شرجیل کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی،ابوعمر اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،اور ابوموسیٰ نے ان کا نسب لکھاہے۔ ...

(سیّدہ )ام ِ ابی ہشام( رضی اللہ عنہا)

ام ہشام دختر حارثہ بن نعمان انصاریہ،ایک روایت میں ام ہاشم ہے،ان کا ذکر پہلے ہوچکا ہے۔ ابوالفضل بن ابوالحسن طبری نے باسنادہ ابویعلی احمد بن علی سے،انہوں نے زبیر سے ،انہوں نے جریر سے،انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے عبداللہ بن ابوبکر سے،انہوں نے یحییٰ بن عبداللہ سے،انہوں نے ام ہشام دختر حارثہ سے روایت کی،کہ انہوں نے سورۂ ق والقرآن المجید، حضورِاکرم کی زبانِ مبارک سے سُن سُن کر یاد کرلی تھی کیونکہ آپ ہر جمعے کے خطبے میں اس سو...