پسندیدہ شخصیات  

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن خراش بن حریث بن صامت بن کیاس بن جعفر بن ثعلبہ بن یربوع بن حنظلہ بن مالک بن زید مناہ بن تمیم تمیمی حنظلی بدر میں شریک تھے اور ان کے ساتھ ان کے غلام صامت بھی تھے۔ یہ کلبی کا قول ہے انھوں نے کہا ہے کہ یہ انصار کے خاندان بنی سلمہ کے حلیف تھے۔ ابن شاہین نے ان کو ذکر کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

حضرت مولانا بحثی

آپ کا نام محمد اور تخلص بحثی تھا۔ ابتدا میں بڑے آزاد تھے لیکن آخر عمر میں توفیق الٰہی کی بدولت راہ فقرو ریاضت کی نعمت نصیب ہوئی، تیس سال تک مسلسل روزے رکھے اور ریاضت کرتے رہے، دہلی میں نظام الدین اولیاء کے قریب رئیس وقت مرزا محمد عزیز نے آپ کے لیے ایک خانقاہ بنوائی تھی آپ اسی میں مشغول عبادت رہا کرتے تھے اور وہیں دفن ہوئے۔ آپ دہلی کی ویران گلیوں میں گشت کرتے تھے اور کشف قبور سے متعلق بہت سی چیزیں آپ سے منقول ہیں۔ بوقت وفات آپ باخبر اور بیدار دل ت...

(شیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

    ابن حیان کنیت ان کی ابو رمثہ۔ تیمی ہیں اور ابو عمر نے کہا ہے کہ تمیمی ہیں۔ ان کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگ رفاعہ کہتے ہیں بعض لوگ عمارہ ور بعض لوگ خشخاش اور بعض لوگ حیان رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے ان سے رسول خدا ﷺ نے پوچھا کہ یہ تمہارے ساتھ کون ہے انھوں نے عرض کیا کہ یہ میرا لڑکا ہے حضرت نے فرمایا آگاہ رہو تمہارا گناہ اس پر نہ پڑے گا اور اس کا گناہ تم پر نہ پڑِ گا۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے اور ان شاء اللہ تعالی کنیت کے ...

حضرت مولانا درویش محمد واعظ

بڑی ریاضت کرنے والے عبادت گزار، سالک و عارِف اور صورت و سیرت کے لحاظ سے بھی درویش تھے۔ پوری عمر سلوک کی راہ، ریاضت میں گذاری، صاحب ذوق و شوق اور خوشگوار صحبت رہے۔ بانسری کی آواز پر درد و شورش کا اظہار کرتے اور اتنا روتے تھے کہ بیان نہیں کیا جاسکتا، اصلی وطن ماوراءالنہر تھا برسوں حرمین شریفین میں فقروریاضت مجاہدہ و عبادت کی زندگی بسر کی افغانوں کے عہد حکومت میں تقریباً 955ھ میں آپ ہندوستان آئے اور یہاں کے اکثر و بیشتر مشائخین کی صحبت میں رہے پھر د...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن حمامہ سلمی۔ ابن مندہ وغیرہ نے مجہول لوگوں میں ان کو ذکر کیا ہے اور لوگوں نے کہا ہے کہ یہ حمامہ کے بیٹِ ہیں اور عبدان نے احمد بن سیار سے رویت کی ہے کہ بعض لوگوں کا قول ہے کہ حمامہ کے بیٹ کا نام حبیب ہے۔ ابو زکریا یعنی ابن مندہ نے ان کو حمامہ لکھا ہے حالانکہ یہ حمامہ کے بیٹِ ہیں ان کی ایک حدیث مشہور ہے اور لوگوں نے ان کا تذکرہ لکھاہے۔ ابو موسی نے ان کا تذکرہ اسی طرح مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

حضرت شیخ عبدالغفور مانو

جنات کو بلانے کے علم و عمل میں کامل تھے اور اپنے نفس پر پورا قابو رکھتے تھے۔ ہندوستان و خراسان کی خوب سیرو سیاحت کی، آپ اپنے نانا شیخ شمس الدین کے مرید تھے۔ ایک مرتبہ جنات اٹھا کر اپنے ملک میں لے گئے جہاں عرصہ تک آپ رہے ادھر آپ کے گھر والوں کو یہ خیال ہو ا کہ آپ کہیں سیر و سیاحت کرنے گئے ہیں۔ آپ جنات کی وضع قطع، رہن سہن اور ان کی زمین وغیرہ کو تفصیل سے بیان کرتے تھے اور ان کی زَبان بھی بخوبی جانتے تھے۔ جنات کے شہر میں رہنے سہنے کی وجہ سے آپ کی شک...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن حماز۔ عبدان نے کہا ہے کہ یہ اصحاب نبی ﷺ سے ہیں آپ کے ہمراہ کئی سفر میں شریک رہے ان کی صرف ایک حدیث مروی ہے اس کو زائدہ نے اعمش سے انھوںنے عمرو بن مرہ سے انھوں نے عبداللہ بن حارث سے انھوں نے حبیب بن حمار سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے ہم نبی ﷺ کے ہمراہ سفر میں تھے آپ کسی منزل میں فروکش ہوئے بعض لوگوں نے مدینہ جانے کی عجلت کی اور کہا کہ ہم اس کو پھر آراستہ کریں اس سے بھی یادہ جیسا کہ پہلے تھا۔ اور جریر نے اعمش سے روایت کی ہے کہ انھوں نے ک...

حضرت شیخ اسحٰق

آپ بہت ہی عمر رسیدہ تھے۔ ملتان سے دہلی آکر سکونت پذیر ہوگئے تھے۔ آپ نے بے انتہا سیاحت و سفر کیا اور خوب ریاضت کی، اکثر و بیشتر خاموش رہتے اور بہت ہی گم گفتگو کرتے تھے میں نے بھی آپ کی خدمت میں حاضری دی اور آپ کے طریقہ توجہ و عنایات کو خود دیکھا ہے۔ شیخ اسحٰق فرمایا کرتے تھے کہ میں اس انتظار میں ہوں کہ اللہ تعالیٰ مجھے کوئی بیٹا عنایت کرے، چنانچہ بڑھاپے میں اللہ نے ان کو ایک لڑکا دیا، جس کی پیدائش کے بعد خود انتقال کر گئے۔ آپ کے انتقال کا واقعہ یہ...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن حباشہ۔ عبدان نے بیان کیا ہے کہ یہ انصار میں سے ہیں صحابی ہیں۔ ان کی وفات نبی ﷺ کی زندگی ہی میں ہوگئی تھی ایک زخم ان کے لگ گیا تھا انھوں نے کہا ہے کہ ہم سے یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ یہ رات کو دفن کئے گئے تھے پھر نبی ﷺ تشریف لے گئے تھ اور انکی قبر پر نماز پڑھی تھی۔ ۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ سوا ذکر وفات کے اور کوئی حال ان کا محفوظ نہیں ہے ان کا تذکرہ ابو موسی نے اسی طرح لکھا ہے اور کلبی نے ان کا نسب اس طرح بیان کیا ہے حبیب بن حباشہ بن ...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن حارث۔ یہ ابو الغاویہ کے ہمراہ نبی ﷺ کے پاس ہجرت کر کے آئے تھے۔ عاص بن عمرو عفاوی نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا ابو الغاویہ اور ان کی والدہ اور حبیب بن حارث یہ سب لوگ ہجرت کر کے نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے اور مسلمان ہوگئے تھے ابو الغاویہ کی ماں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ مجھے کچھ نصیحت کیجئے حضرت نے فرمایا ایسی بات نہ کرو جو کان کو بری لگے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...