پسندیدہ شخصیات  

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

      ابن رجعی۔ بن بلدمہ بن خناس بن سنان بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ بن سعد بن علی بن راشد بن سیاردہ بن یزید ابن جشم بن خزرج۔ کنیت ان کی ابو قتادہ انصاری ہیں خزرجی ہیں پھر بنی سلمہ سے ہوئے۔ رسول خدا ﷺ کے سوار تھے۔ بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام نعمان ہے۔ یہ ابن اسحاق اور ہشام بن کلبی کا قول ہے۔ ابو عمر نے کہا ہے کہ لوگ کہتے ہیں بلذمہ بالفتح ہے اور بلذمہ میں ذال معمجمہ مضموم ہے ان کا ذکر کنیت کے باب میں آئے گا۔ یہ کنیت ہی سے مش...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن رافع۔ ابو موسینے عبدان سے ان کا تذکرہ نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہا میں نے احمد بن سیار سے سنا وہ کہتے تھے کہ حارث ابن رافع نبی ﷺ کے اصحاب میں سے تھے ان لوگوں میں سے تھے جو غزوہ احد واقع سن۳ھ میں شہید ہوئے تھے ان کی کوئی حدیث محفوظ نہیں ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

  (سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن رافع بن مکیث۔ بقیہ نے عثمان بن زفر سے انھوں نے محمد بن خالد بن رافع بن مکیث سے انھوں نے اپنے چچا حارث ابن رافع سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا حسن خلق باعث برکت ہے اور کج خلقی باعث نحوست ہے اور نیکی کرنے سے عمر زیادہ ہو جاتی ہے۔ اس حدیث کو معمر نے عثمان سے روایت کیا ہے اور انھوں نے کہا ہے کہ یہ حدیث رافع بن مکیث کی بعض اولاد سے مروی ہے اور وہ اس کو رافع بن مکیث سے رویت کرتے ہیں اور یہی صحیح ہے رافع بن مکیث کے نام میں یہ حدیث آئے گی ا...

(سیدنا) حارث ۰رضی اللہ عنہ)

    ابن خزامہ ضبی بلالی اسی سند سے جو حارث بن حکیم کے بیان میں مذکور ہوئی سیف بن محمد بن صعب بن ہلال ضبی سے مروی ہے وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا حر بن خضرامہ آئے (ہلال ضبی نے (ان کا نام) ایسا ہی بیان کیا ہے) اور وہ بنی عبس کے حیف تھے مدینہ میں کچھ بکریاں اور کچھ غلام بیچنے کے لئے لے گئے تھے مگر تھوڑے ہی دنوں کے بعد ان کا انتقال ہوگیا تو نبی ﷺ نے انھیں (اپنے پاس سے) کفن اور حنوط دیا پھر ان کے وارث آئے تو رسول خدا ﷺ نے ب...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ۹

    ابن خزیمہ کنیت ان کی ابو خزیمہ۔ انصاری ہیں۔ ابن شہاب نے عبید بن سباق سے انھوں نے زی د(بن ثابت) سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا سورہ توبہ کی آخری آیتیں مجھے خزیمہ بن ثابت کے پاس ملیں یہی قول صحیح ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن خزرمہ بن عدی بن ابی بن غنم۔ غنم کا نام قوقل بن سالم بن عوف بن عمرو بن عوف بن خزرج ہے۔ انصاری ہیں خزرجی ہیں بنی عبدالاشل کے حلیف تھے۔ بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام حارث بن خزیمہ تھا اور بعض لوگ کہتے ہیں (ابن) خزیمہ یہ طبری کا قول ہے۔ انھوں نے ان کا نسب ویسا ہی بیان کیا ہے جیسا ہم نے لکھا اور ابن کلبی نے بھی ان کا نسب ایسا ہی لکھاہے اور ان لوگوں نے کہا ہے کہ یہ بدر میں اور احد میں اور خندق میں اور اس کے بعد کے تمام مشاہد میں شریک تھے...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن خالد قریسی۔ ان کی حدیث ہشیم بن عبدالرحمن عذری نے موسی بن اشعث سے روایت کی ہے کہ قریش کے ایک شخص جن کا نام حارث بن خالد تھا نبی ﷺ کے ہمراہ کسی سفر میں تھے وہ کہتے تھے کہ آ پ کے پاس وضو کے لئے پانی لایا گیا اور آپ نے وضو فرمایا۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ شاید یہ وہی خالد ہیں جو خالد بن صخر تیمی کے بیٹے ہیں ان کانسب نہیں بیان کیا واللہ اعلم ان کا ذکر اوپر ہوچکا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

حضرت شیخ کبیر

آپ شیخ فرید بن عبدالعزیز بن شیخ حمیدالدین صوفی ناگوری کی اولاد میں سے تھے۔ بڑے بزرگ اور بلند مرتبہ ولی تھے، علوم ظاہری و باطنی میں آپ کو کمال حاصل تھا۔ کتاب دہن جو مصباح کی شرح ہے آپ کی ہی تصنیف ہے۔ ناگور سے کافروں کی فرقہ پردازیوں کی وجہ سے ہجرت کر کے گجرات چلے گئے تھے اور وہیں مستقل سکونت اختیات کی۔ اخبار الاخیار...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن خالد بن صخر بن عامر بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ۔ محمد بن ابراہیم بن حارث تیمی کے دادا ہیں مہاجرین اولین میں سے ہیں۔ انھوں نے اپنی بی بی ریطہ بنت حارث بن حبیلہ بن عامر بن کعب بن سعد بن تیم کے ساتھ سرزمیں حبش کی طرف ہجرت کی تھی ان کا اور ان بی بی کا نسب عامر میں جاکے مل جاتا ہے۔ بعض لوگوں کا بیان ہے کہ انھوں نے جعفر بن ابی طالب کے ہمراہ حبش کی طرف پھر دوبارہ ہجرت کی تھی اور وہیں حبش میں ان کی اولاد یعنی موسی اور عائشہ اور زینب اور...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

    ابن حکیم ضبی۔ ہمیں ابو موسی نے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن حارثنے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو احمد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو عمر بن حسن بن علی ش مجھ سے منذر بن محمد نے بیان کیا دیکھت یھے ہمیں حسین بن محمد نے یوسف بن عمر سے انھوں نے صعب بن بلال غیبی سے انھوں نے اپنے والد حارث بن حکیم غبنی سے روایت کی ہے کہ وہ رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے حضرت نے پوچھا کہ تمہارا کیا نام ہے انھوں نے عرض کیا کہ عبد الحارث حضرت...