ضیائے صحابیات  

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلی دختر ابی حثمہ بن حذیفہ بن غانم بن عامر بن عبداللہ بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب بن لوئی قرشیہ عدویہ،عامر بن ربیعہ کی زوجہ تھیں،اور بیٹے کا نام عبداللہ اور کنیت ام عبداللہ تھی دونوں ہجرتیں کیں،اور دونوں قبلوں کی طرف منہ کرکے نماز اداکی،ان سے الشفاء نے روایت کی،نیز یہ پہلی خاتون ہیں جو مدینے میں بحیثیت مہاجر داخل ہوئیں،ایک روایت میں ام سلمہ پہلی مہاجر خاتون ہیں۔ ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے ع...

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلی دختر حکیم انصاریہ اوسیہ،یہ وہ خاتون ہے جس نے اپنا نفس حضورِ اکرم کو ہبہ کردیاتھا،چنانچہ احمد بن صالح مصری نے انہیں ازواج النبی میں شمار کیاہے،لیکن اور کسی نے ایسا نہیں کیا،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن میں اسے تصحیف شمارکرتاہوں،کیونکہ جس خاتون نے اپنا نفس آپ کو ہبہ کردیاتھا، وہ انصاریہ اوسیہ تھیں اور ان کے والد کانام خطیم تھاا،حکیم اور خطیم کی تجنیس لفظی سے ابوعمر کو غلطی لگی،اور خطیم کو حکیم سمجھ بیٹھے،واللہ اعلم۔ ...

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلہ دختر خطیم بن عد ی بن عمروبن سواد بن ظفر بن خزرج بن عمرو انصاریہ ظفریہ قیس بن خطیم کی ہمشیرہ تھیں،یہ خاتون حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،اور گزارش کی،اے ہَوا سے زیادہ سخی میں لیلی دختر خطیم ہوں،میں اپنا نفس پیش کرتی ہوں،آپ مجھ سے نکاح کرلیں،فرمایا،مجھے منظور ہے اس پروہ اپنے قبیلےمیں واپس گئیں،اور بتایا،کہ انہوں نے آپ سے نکاح کرلیا ہے،انہوں نے کہا،تونے کیاکیا؟ تُو تو ایک دوسر ے آدمی کی بیوی ہےکہااور آپ کی اور کئی بیویاں ہی...

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلی سدوسیہ جو بشیر بن خصاصہ کی زوجہ تھیں،ان سے ایاد بن لقیط نے روایت کی،حضور اکرم نے ان کے خاوند کا نام زجم سے بدل کربشیر کردیا تھا،لیلی سے مروی ہے،کہ انہوں نے دودن کا روزہ رکھنے کی خواہش کی،انہوں نے شوہر سے ذکر کیا،تو انہوں نے کہا،کہ حضور نبی کریم نے ایسے روزے سے جو یہود کا معمول تھا،منع فرمایا ہے،آپ کا فرمان ہے،کہ دن کو روزہ رکھو اور رات کو افطار کرو، تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلی جو عائشہ صدیقہ کی آزاد کردہ کنیز تھیں،ان سے ابوعبداللہ مدنی نے روایت کی،انہوں نے حضورِ اکرم کی خدمت میں گزارش کی،یارسول اللہ!آپ بعض اوقات بیت الخلاء سے نکلتے ہیں،تو میں آپ کے بعد داخل ہوئی ہوں،وہاں مجھے سوائے کستوری کی خوشبو کے اور کچھ نظر نہیں آتا،فرمایا،انبیا کے اجسام اس مادے سے بنائے گئے ہیں،جس سے اہلِ جنت کے جسم بنائے گئے ہیں،اس لئے ہمارے جسم سے جو غلاظت نکلتی ہے،اسے زمین نگل لیتی ہے،(یہ حدیث راوی کا اختراع ہے)۔ اب...

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلی جو عبدالرحمٰن بن ابی لیل کی پھوپھی تھیں،حضورِ اکرم کے بیعت کی،اور آپ سے روایت بھی کی،ام حمادہ دختر محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی لیلی نے اپنی پھوپھی سے روایت کی،کہ ام لیلی اس کے لئے میں قمیض چادر اور اوڑھنی ہر مہینے رنگا کرتی تھی،اور اسی طرح کپڑوں کو رنگدار پانی میں ڈبو دیتی تھی، اور کہا کرتی کہ انہوں نے حضور نبیِ کریم سےانہی امور پر بیعت کی ہے۔ غسام نے ام لیلی اور ابوعمر نے لیلی لکھا ہے،واللہ اعلم۔ ...

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلی جو عبدالرحمٰن بن ابی لیل کی پھوپھی تھیں،حضورِ اکرم کے بیعت کی،اور آپ سے روایت بھی کی،ام حمادہ دختر محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی لیلی نے اپنی پھوپھی سے روایت کی،کہ ام لیلی اس کے لئے میں قمیض چادر اور اوڑھنی ہر مہینے رنگا کرتی تھی،اور اسی طرح کپڑوں کو رنگدار پانی میں ڈبو دیتی تھی، اور کہا کرتی کہ انہوں نے حضور نبیِ کریم سےانہی امور پر بیعت کی ہے۔ غسام نے ام لیلی اور ابوعمر نے لیلی لکھا ہے،واللہ اعلم۔ ...

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلی غفاریہ،یہ خاتون حضورِاکرم کے ساتھ غزوات میں زخمیوں کی مرہم پٹی اور مریضوں کی تیمارداری کے لئے جایا کرتی تھیں،ان سے موسیٰ بن قاسم نے یہ بات اسی طرح روایت کی ہے، انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث روایت کی،کہ آپ نے جناب عائشہ سے فرمایا، کہ سب سے پہلے ایمان قبول کرنے والے علی بن ابی طالب تھے،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )لیلی( رضی اللہ عنہا)

لیلی دختر قانف ثقفیہ،ابویاسر نے باسنادہ عبداللہ سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے یعقوب بن ابراہیم سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سے،انہوں نے بن حکیم ثقفی سے (جوقرآن کے قاری تھے)انہوں نے ایک آدمی سے،جوعروہ بن مسعود کی اولاد سے تھااور جس کا نام داؤد تھااور جسے ام حبیبہ دختر ابوسفیان نے جنا تھا،انہوں نے لیلی دخترِ قانف سے روایت کی،کہ وہ ان لوگوں میں شامل تھیں،جو حضورِ اکرم کی صاحبزادی ام کلثو م کے غسل کےوقت موجود تھیں، ...

(سیّدہ )مزیدہ عصریہ( رضی اللہ عنہا)

مزیدہ عصریہ،سود بن عبداللہ بن سعد نے اپنی دادی مزیدہ سے روایت کی،کہ حضورنے انصار کے علَم تیار کرائے،اور ان پر زرد رنگ کرادیا،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے اُ ن کا ذکر کیا ہے۔ ابن اثیر لکھتے ہیں،کہ ابونعیم نے اس ترجمے میں مزیدہ کو خاتون بتایا ہے،لیکن خود ابونعیم اور باقی علماء نے مزیدہ کومرد شمار کیا ہے،اور مزیدہ بن جابر العصری العبدی کو ہود بن عبداللہ بن سعد کا دادا لکھا ہے،اور یہی درست ہے،اور مزیدہ کو عورت شمار کرنا وہم ہے،بخاری نے...