/ Thursday, 18 April,2024

امام ابو یوسف

امام ابویوسف علیہ الرحمہ یعقوب بن۱براہیم بن حبیب بن خنیس بن سعد بن عتبہ انصاری صحابی : کوفہ میں عہد ہشام بن عبد الملک میں ۱۱۳ھ؁ میں پیدا ہوئے ابو یوسف کنیت تھی ۔ امام اجل ، فقیہ اکمل،عالم ماہر ، فاضل متجر ،حافظ سنن ،صاحب حدیث ،ثقہ ،مجتہدفی المذہب اور امام ابو حنیفہ کے اصحاب میں سب سے متقدم تھے۔آپ ہی نے پہلے پہل امام ابو حنیفہ کے مذہب پر کتابیں لکھیں اور مسائل کو املاء و نشر کیا اور ان کے مذہب کو اقطار عالم میں پھیلایا،آپ ہی سب سے پہلے قاضی القضاۃ اور افقہ العلماء وسید العلماء کے لقب سے ملقب ہوئے اور آپ نے ہی اس ہئیت کا لباس علماء کا جو آج کل مروج ہے ، یجاد کیا۔حدیث کو امام ابو حنیفہ وابا اسحٰق شیبابی و سلیمان تیمی ویحٰی بن سعد و سلیمان اعمش و ہشام بن عروہ و عبید اللہ بن عمر عمری وعطاء بن سائب و محد بن اسحٰق بن یسار ولیث بن سعد وغیر ہم سے سماعت کیا اور فقہ کو پہلے ابن لیلیٰ پھر امام ابو حن۔۔۔

مزید

عبد القادر جیلانی، غوث الاعظم ،محبوب سبحانی، شیخ سید، رحمۃ اللہ تعالی علیہ

عبد القادر جیلانی، غوث الاعظم ،محبوب سبحانی، شیخ سید، رحمۃ اللہ تعالی علیہ نام ونسب: اسم گرامی : شیخ عبدالقادرجیلانی۔کنیت : ابو محمد۔اَلقاب: محبوبِ سبحانی، پیرانِ پیر ، محی الدین۔عامۃ المسلمین میں آپ ’’غوث الاعظم‘‘ کے نام سے مشہور ہیں۔ والدِ ماجد کا نام حضرت سیّد ابو صالح موسیٰ﷫ ہے۔ سلسلۂنسب: سیّدناشیخ عبدالقادر جیلانی بن سیّد ابو صالح موسیٰ بن سیّد عبداللہ جیلانی بن سیّد یحییٰ زاہد بن سیّد محمد بن سیّد داؤد بن سیّد موسیٰ بن سیّد عبد اللہ بن سیّد موسیٰ الجون بن سیّد عبداللہ محض بن سیّدحسن مُثنیّٰ بن سیّدنا امام حسن بن امیر المومنین سیّدنا علی المرتضیٰ﷢۔ سلسلۂ مادری: کنیت:ام الخیر۔ لقب: اَمَۃُ الْجَبَّار۔اسم مبارک: ’’ فاطمہ بنتِ عبد اللہ صومعی الحسنی‘‘۔سلسلۂ نسب: فاطمہ بنتِ سیّد عبد اللہ صومعی بن سیّد ابو جمال بن سیّد محمد بن سیّد محمود بن سیّد طاہر بن سیّد ابو عطار بن سیّد عبداللہ بن سی۔۔۔

مزید

شیخ شہاب الدین عمر سہروردی

شیخُ الاسلام حضرت شیخ شہاب الدین عمر سہروردی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:شہاب الدین عمر۔کنیت:ابوحفص۔لقب:شیخ الاسلام،شیخ الشیوخ،بانیِ سلسلہ سہروردیہ۔سلسلہ نسب: ابوحفص  شہاب الدین عمربن احمد بن عبداللہ بن محمد بن عبداللہ البکری المعروف شیخ عمویہ بن سعد بن حسین بن قاسم بن سعد بن نصر بن عبدالرحمن بن قاسم بن محمد بن امیرالمؤمنین حضرت ابوبکرصدیق ۔(رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین ) تاریخِ ولادت:آپ کی ولادت باسعادت رجب المرجب/ 539ھ،بمطابق 1145ء کو زنجان (آذربائیجان کادارالحکومت) کے نواحی قصبہ "سہرورد"میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:آپ نے اس وقت کے اکابر علماءومشائخ سے تحصیلِ علوم کیا۔جیسے محدث ابن نجار،محدث شیخ ابوالغنائم،شیخ ابوالعباس(علیہم الرحمہ) آپ کاشمار اپنے وقت عظیم علماء میں ہوتا تھا۔یہی وجہ کہ اس وقت کے جید علماء ومشائخ اپنے مسائل کے حل کیلئے آپ کی بارگاہ میں رجوع کرتے تھے۔ بیعت ۔۔۔

مزید

معروف کرخی، شیخ اسد الدین

حضرت معروف کرخی ﷫ نام ونسب: اسمِ گرامی: معروف۔ کنیت: ابو المحفوظ۔ لقب: اسد الدین۔ والد  کا نام: فیروز تھا، پہلےمذہب نصاریٰ رکھتے تھے۔ اسلام لانے کے بعد ان کا نام’’ علی‘‘ رکھا گیا، دادا  کا نام مرزبان کرخی تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت تقریباً 135ھ/752ء کو ’’کرخ‘‘ عراق میں ہوئی۔     تحصیل علم:آپ کاوالدنصرانی تھا۔جب اس نے آپ کو معلم کے پاس بھیجا اور معلم نے آپ کو کہا کہ کہو ’’ثالث ثلاثہ‘‘تو آپ نے اس وقت انکار کر کے کہا کہ میں ’’ھواللہ احد‘‘ کہتا ہوں ،ہر چند اس نے آپ کو بڑی فہمائش کی مگر بے سود اور آپ اس کے پاس سے بھاگ کر حضرت امام علی  رضا ﷜کے پاس آگئے اور ان کے ہاتھ پر مسلمان ہوئے،چند روز کے بعد جب اپنے گھر میں واپس آئے تو باپ نے پوچھا کہ تم نے کون س۔۔۔

مزید

شیخ ابو الفتاح امام احمد بن محمد غزالی

حضرت شیخ ابو الفتاح امام احمد بن محمد غزالی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ امام یافعی اپنی تصنیف "مرآۃ الجنان میں فرماتے ہیں" کہ الشیخ ،الامام العالم ،العلامۃ عمدۃ الفہامۃ،شیخ الحقیقۃ والطریقۃ،شیخ شہاب الدین، ابو الفتاح احمد ،بن محمد ،بن محمد، طوسی غزالی حجۃ الاسلام امام محمد غزالی صاحب ِ   "احیا ءالعلوم"کے برادرِ اصغر تھے۔اپنے وقت کے عظیم محدث فقہ شافعی کےمشہور فقیہ تھے ۔ایک عرصہ تک مدرسہ نظامیہ بغداد میں تدریس کے فرائض سر انجام دیتے رہے۔پھر تصوف کا غلبہ ہوا تو سب چھوڑ چھاڑکراپنے بڑے بھائی کی تحریک میں شامل ہوگئے۔ان کے وصال کے بعد ان کے مشن کو کامیابی سے چلاتے رہے ۔وعظ ونصیحت تصنیف وتألیف کا سلسلہ جاری رکھا آپکے وعظ میں بیحد تأثیر تھی۔آپکے وعظ کی برکت سے ہزاروں لوگ راہِ راست پر آئے۔آپ فصیح اللسان اور صاحب ِکرامت تھے ۔آپ نے امت مسلمہ کو مفید کتب سے نوازا ہے،ان میں سے چند کتب یہ ہ۔۔۔

مزید

حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ

حضرت امام اعظم ابو حنیفہ  رضی اللہ عنہ نام ونسب: اسم گرامی:نعمان۔ کنیت:لقب:امام اعظم،سراج الامۃ،کاشف الغمہ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت امام اعظم نعمان بن ثابت بن نعمان بن مرزبان بن ثابت بن قیس بن یزد گرد بن بن شہر یار بن پرویز بن نوشیرواں عادل۔(حدائق الحنفیہ:42/خزینۃ الاصفیاء:90)۔ابوحنیفہ کنیت کی وجہ تسمیہ:ابوحنیفہ کامطلب ہے صاحبِ ملتِ حنفیہ،اور اس کامفہوم یہ ہے کہ ہر قسم کےباطل سے اعراض کرکے دین حق کو اختیار کرنےوالا۔اس غرض سےیہ کنیت اختیار کی ورنہ "حنفیہ "نام کی آپ کوئی صاحبزادی نہیں تھی۔ آپ کا خاندان عجم کےمعززشرفاء سے تعلق رکھتا ہے۔ امام صاحب کے پوتے اسمعیل بن حماد کہتے ہیں:"نحن من ابناء فارس الاحرار"(تہذیب ،ج۱۰،ص ۴۰۱)آپ کےدادانے اسلام قبول کیا جن کا اسلامی نام نعمان  رکھاگیا،انہوں نے کوفہ میں رہائش اختیار کر لی تھی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے عہدخلافت میں ان کے بیٹے ثابت پیداہو۔۔۔

مزید

امام تقی بن علی رضا

  آں غریق بحر وصال، شاید تجلیات ذوالجلال، ولی مادرزاد، حضرت امام  ابو جعفر محمدﷺ بن علی رضا رضی اللہ  تعالیٰ عنہ ائمہ اہل بیت کے نانویں امام ہیں۔ آپ کا اسم گرامی محمدﷺ ہے۔ آپ کی  کنیت اور نام امام محمد باقر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے موافق ہے۔ اس وجہ سے آپ کو ابو جعفر ثانی کہتے ہیں۔ آپ کے  القاب تقی اور قانع ہیں۔ آپ کی والدہ کا اسم گرامی ریحان یاسکینہ یا خیزران تھا۔ آپ کی ولادت بروز جمعہ ۱۵یا۱۷؍ماہ رمضان (بروایت مراۃ الاسرار۹ اور شواہد نبوت کی روایت کے مطابق ۱۱؍رجب ۱۹۷ھ کو  مدینہ میں واقع ہوئی۔ آپ کی عمر اپنے والد ماجد کےوصال  کے وقت سات سال اور چند ماہ تھی۔ چنانچہ سات سال کی عمر میں آپ مسند خلافت پر بیٹھے۔ السعید من سعد فی بطن امہٖ۔ (سعید جو اپنی ماں کےپیت میں سعید ہوتا ہے) آپ کے کمالات و کرامات جد تحریر سے باہر ہیں۔ شواہد النبوت میں لکھا ہے کہ امام تقی صغ۔۔۔

مزید

داؤد طائی

حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: داؤد۔کنیت: ابو سلیمان۔ لقب: طائی۔سلسلۂ نسب: ابو سلیمان داؤد بن نصیرطائی۔آپ کا خاندانی تعلق  مشہور عرب سخی حاتم طائی کےخاندان سے ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 21؍صفرالمظفر 47ھ کو شام میں ہوئی۔لیکن آپ کی زندگی کوفہ میں گزری۔(اردو دائرہ معارف اسلامیہ) تحصیلِ علم: جس زمانے میں آپ نے آنکھ کھولی اس وقت علوم کے سلاطین موجود تھے۔صحابۂ کرام کے چشمۂ صافی سےتشنگانِ علم و عرفان اپنی علمی پیاس بجھارہےتھے۔بڑے آئمہ کرام حیات تھے۔تو حضرت داؤد طائی ﷫ کو علم حاصل کرنے کا خوب موقع میسر ہوا۔ہر شہر و علاقے میں علوم ِ نبویہ کے وارثین نے مسندیں بچھا رکھیں تھیں۔ابتدائی علوم حاصل کرنےکےبعد علم ِ حدیث کی تحصیل کےلئے امام اعمش، ابنِ ابی لیلیٰ، اور عبدالملک بن عمیر وغیرہ  کی خدمت میں پہنچے۔ان  سےروایت و کتابت کی۔علم ِ حدیث۔۔۔

مزید

حضرت سید ابو بکر شمس الدّین عبد العزیز بن غوث الاعظم

حضرت سید ابو بکر شمس الدّین عبد العزیز بن غوث الاعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ستائیسویں شوال ۵۳۲ھ میں متولد ہوئے۔ اپنے والد بزرگوار اور ابن منصور رحمۃ اللہ علیہ اور عبد الرحمٰن بن محمد اتفراز رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ سے حدیث سنی اور تفقہ حاصل کیا۔ بڑے عالم فاضل اور علومِ دینی و دنیوی میں کامل ہوئے۔ بہت سے علما و فضلا ان سے مستفید ہوئے۔ نہایت متدیّن، متشرّع، صالح، پرہیزگار، اور صاحب ریاضت و مجاہدہ تھے۔ انکسار و افتقار اور غربت و خاموشی کے ساتھ موصوف تھے۔ اٹھائیسویں ربیع الاول ۶۰۲ھ کو انتقال کیا اوربغداد کے علاقے جبال میں مدفون ہوئے۔ ان کے ایک فرزند سید محمد الہتّاک رحمۃ اللہ علیہ جیّد عالم مستقیم الا حوال تھے۔ (شریف التواریخ)۔۔۔

مزید

حضرت قضیب البان موصلی

حضرت قضیب البان موصلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کنیت ابو عبداللہ ہے۔ حضرت غوث الاعظم﷜ کے کامل ترین مریدوں سے تھے۔ آپ کی ذات سے بے خوارق و کرامات کا ظہور ہوا۔ قاضیٔ موصل کو آپ سے سخت اختلاف تھا۔ ایک روز موصل کے کسی بازار سے گزرتے ہُوئے قاضی سے دوچار ہوگئے۔ قاضی نے دل میں کہا: آج موقع ہے گرفتار کرکے حاکم کے سپرد کردینا چاہیے تاکہ اچھی طرح سزا ملے۔ قاضی نے اچانک دُور سے دیکھا کہ گرد اڑرہی ہے۔ جب وُہ قریب آئی تو معلوم ہوا کوئی قوی ہیکل مغرور پہلوان ہے اور قریب ہُوا تو ایک اعرابی کی صورت میں متشکل ہوگیا۔ پھر عالم و فقہی کی شکل میں ظاہر ہوا اور قاضی کے قریب آکر کہنے لگا۔ کہو ان تینوں شکلوں میں سے کون سی شکل حاکم کے سامنے لے جاکر سزا دلانا چاہتے ہو۔ قاضی اسی تبدیلی ہیئت سے خوف زدہ ہوگیا۔ تائب ہوکر شیخ کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوا۔ کسی نے حضرت غوث الاعظم کی خدمت میں شکایت کی کہ شیخ قصیب البان نماز نہی۔۔۔

مزید