/ Thursday, 18 April,2024

حضرت یونس علیہ السلام  

حضرت یونس علیہ السلام فَلَوْلَا کَانَتْ قَرْیَةٌ اٰمَنَتْ فَنَفَعَھَا اِیْمَانُھَآ اِلَّا قَوْمَ یُوْنُسَ لَمَّآ اٰمَنُوْا کَشَفْنَا عَنْھُمْ عَذَابَ الْخِزْیِ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَمَتَّعْنٰہُمْ اِلٰی حِیْنٍ (پ۱۱، سورۃ یونس ۹۸) پس کیوں ایسا نہ ہوا کہ کوئی بستی ایمان لاتی تو نفع دیتا اسے اس کا ایمان، (کسی سے ایسا نہ ہوا) سوائے قوم یونس کے، جب وہ ایمان لے آئے تو ہم نے دور کردیا ان سے رسوائی کا عذاب دنیوی زندگی میں اور ہم نے لطف اندوز ہونے دیا انہیں ایک مدت تک۔ حضرت یونس علیہ السلام کی قوم کے لوگ نینوی علاقہ  موصل میں رہتے تھے کفرو شرک بت پرستی میں مبتلا تھے اللہ تعالیٰ نے حضرت یونس علیہ السلام  کو ان کے پاس بھیجا آپ نے انہیں ایمان لانے اور بت پرستی چھوڑنے کے متعلق حکم دیا لیکن قوم نے آپ کی تکذیب کی، آپ علیہ السلام نے انہیں اللہ تعالیٰ کے فیصلہ سے آگاہ کیا کہ اگر تم ایمان ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ذوالنون مصری

حضرت ذوالنو ن مصری رحمتہ اللہ علیہ طریقت کے امامو ں میں سے ایک بزرگ، سفینہ تحقیق و کرامت،صمصا مِ شرف وولایت حضرت ذوالنو ن ابن ابر اہیم مصری رحمتہ اللہ علیہ ہیں۔آپ کا نام ثو بان تھا ۔اہل معرفت اور مشا ئخ طریقت میں آپ بڑے برگزیدہ تھے۔آپ نے ریاضت و مشقت اور طریق ملامت کو پسند رکھا تھا۔ انتظار رسولﷺ: مصر کے تمام رہنے والے آپ کے مرتبہ کی عظمت کو پہنچا ننے میں عاجز رہے اور اہل زمانہ آپ کے حال سے نا واقف رہے،یہا ں تک کہ مصر میں کسی نے بھی آپ کے حال و جمال کو انتقال کے وقت تک نہ پہنچا نا، جس رات آپ نے رحلت فرمائی تواس رات ستر لو گوں نے حضور سید عالم ﷺکی خواب میں زیارت کی، آپ ﷺنے ان سے فرمایا:خدا کا ایک محبوب بندہ دنیا سے رخصت ہو کر آرہا ہے۔ میں اس کے استقبال کے لئے آیا ہو ں۔ بوقت وفات: جب حضرت ذوالنو ن مصری رحمتہ اللہ علیہ نے وفات پا ئی تو ان کی پیشانی پر یہ لکھا تھا:ھذا حبیب اللہ مات فی۔۔۔

مزید

ابو اسحاق خواص

حضرت ابو اسحاق خواص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کی کنیت ابواسحاق تھی۔ بغداد کے رہنے والے تھے ہمیشہ جذب و صحو اور سکر کی کیفیت میں رہتے تھے، خاصان درگاہ الٰہی میں بلند مقام پر تھے۔ سیّد جنید بغدادی اور حضرت ابوالحسن نوری کے معاصرین اور احباب میں سے تھے۔ حضرت خضر سے بھی زیارت اور صحبت کا شرف حاصل تھا۔ شیخ ممشاد دینوری﷫ فرماتے ہیں، ایک بار میں مسجد میں نیم خوابی کی حالت میں تھا، مجھے آواز آئی، اگر میرے دوستوں میں سے ایک دوست کی زیارت کرنا چاہتے ہو تو ابھی اٹھو اور تل توبہ پر جاؤ، میں اٹھا راستے میں برف باری اور طوفان تھا، میں وہاں پہنچا تو ابراہیم خواص﷫ کو دیکھا، آپ برف میں چار زانو بیٹھے ہوئے ہیں، اس برفانی فضا اور ٹھنڈک کے باوجود پسینے سے شرابور ہیں، برف آپ کے سر پر پڑتی فوراً پگل کر زمین پر بہہ جاتی تھی، میں آپ کو دیکھ کر بڑا دل خوش ہوا، میں نے پوچھا، آپ کو یہ رتبہ کیسے ملا، فرمایا: فقراء ک۔۔۔

مزید

سیّدنا عون ابن جعفربن ابی طالب رضی اللہ عنہ

   بن عبدالمطلب۔قریشی ہاشمی۔ان کے والد حضرت جعفرطیارتھےجن کا لقب ذوالجناحین ہے یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدمیں پیداہوچکے تھے۔ان کی والدہ اور ان کےدونوں بھائیوں عبداللہ اورمحمدکی والدہ اسماء بنت عمیس خثعمیہ تھیں۔تسترمیں شہیدہوئے تھے۔ان کی کوئی اولاد نہ تھی۔عبداللہ بن جعفر نے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عون سے فرمایاتھاکہ تم سیرت وصورت دونوںمیں میرے مشابہ ہومگردراصل یہ کلمہ آپ نے جعفر بن ابی طالب سے فرمایاتھا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

(سیدنا) حذیفہ ابن یمان (رضی اللہ عنہ)

  ابن یمان۔ ہ حذیفہ بیٹے ہیں عسل کے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ بیٹے ہیں حسیل بن جابر بن عمرو بن ربیعہ بن جروہ بن حارث بن مازن بن قطیعہ بن عبس بن بغیض بن لیث بن غطفان کے۔ کنیت ان کی ابو عبداللہ عبسی ہیں۔ یمان لقب ہے حسل بن جابر کا۔ ابن کلبی نے کہا ہے کہ یہ لقب ہے جو وہ بن حارث کا ان کو یمان اس وجہس ے کہتے ہیں کہ انھوںنے اپنی قوم میں ایک خون کیا تھا پھر بھاگ کر مدینہ چلے گئے اور بنی عبد الاشہل سے جو انصار کی ایک شاخ ہے انھوں نے حلف کی دوستی کر لی لہذا ان کی قوم نے ان کا یمان رکھ دیا کیوں کہ انھوں نے انصار سے حلف کی دوستی کی اور وہ لوگ یمن کے رہنے والے تھے۔ ان سے ابو عبیدہ اور عمر بن خطاب اور علی بن ابی طالب اور قیس بن ابی حازم اور ابو وائل اور زید بن وہب وغیرہم نے روایت کی ہے۔ نبی ﷺ کے حضور میں ہجرت کر کے آئے تھے حضرت نے ان کو ہجرت اور نصرت کے درمیان میں اختیار دیا انھوں نے نصرت کو اختیار۔۔۔

مزید

حضرت شیخ فتحی موصلی

  چودہویں خلیفہ حضرت شیخ فتحی تھے اور شیخ اسمٰعیل اکبر آبادی حضرت شیخ فتحی کے خلفا اعاظم میں سے تھے۔ حضرت شیخ نظام الدین بلخی قدس سرہٗ کے خلفا کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ اس مختصر کتاب میں گنجائش نہیں کہ انکا ذکر کیا جائے۔ غرضیکہ  ہندوستان کا کوئی شہر اور قصبہ ایسا نہ ہوگا جہاں آپکے  خلفاء یا خلفاء آسودہ اور متصرف نہ ہوں۔ یہاں تک کہ عربسان اور توران میں آپکے خلفاء پہنچ چکے تھے۔ رحمۃ اللہ علیہم اجمعین۔ اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّد ٍوَالہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْن۔ ازرہگذرِ خاکِ سرکوئے شمابود   ہر نافہ کہ دردستِ نسیم سحر افتاد   نور دوئیم در ذکر مجمل از   احوال قطب الاقطاب  حضرت  شیخ ابو سعید گنگوہی الحنفی  محبوب حق  حضرت شیخ محمد صادق بن شیخ فتح اللہ گنگوہی، وقطب دائرۂ وجود حضرت شیخ داؤد بن حضرت ش۔۔۔

مزید

بی بی سیدہ خدیجہ واعظ قدس سرہا

  آپ کبار عارفات و صالحات میں سے تھیں حضرت غوث الاعظم سیدنا عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی پھوپھی تھیں، کہتے ہیں ایک بار جیلان میں خشک سالی ہو گئی لوگ بارش کے لیے دعا کرنے باہر نکلے دعا کی مگر بارش نہ ہوئی آخر کار تمام لوگ حضرت بی بی خدیجہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بارش کے لیے دعا کی درخواست کی، آپ اٹھیں، اپنے صحن میں چھاڑو دیا اور کہنے لگیں یا اللہ! میں نے جھاڑو دے دیا ہے، اب اس پر آب پاشی تو فرمادے! اُسی وقت بادل کا ایک ٹکڑا نمودار ہوا، اتنی بارش ہوئی کہ تمام علاقہ سیراب ہوگیا۔ آپ ۴۷۵ھ میں ۷۴ سال کی عمر میں فوت ہوئیں۔ چوں خدیجہ سیدہ باغرد جاہ عاشقہ تحریر کن ترحیل او ۴۷۶ھ   یافت از دنیا بقرب حق وصال محرم حق سیدہ وال ارتحال ۴۷۶ھ (حدائق الاصفیاء)۔۔۔

مزید

حضرت رابعہ بصریہ

حضرت رابعہ بصریہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا     یہ وہ نیک بی بی اور کرامت والی ولیہ ہیں کہ تمام دنیا میں ان کی دھوم مچی ہوئی ہے یہ دن رات خدا کے خوف سے رویا کرتی تھیں اگر ان کے سامنے کوئی جہنم کا ذکر کر دیتا تو یہ مارے خوف کے بے ہوش ہو جایا کرتی تھیں بہت زیادہ نفلی نمازیں پڑھا کرتی تھیں خدا نے ان کا دل اس قدر روشن کر دیا تھا کہ ہزاروں میل کے واقعات کی ان کو خبر ہو جایا کرتی تھی بلکہ اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا کرتی تھیں بڑے بڑے بزرگان دین ان سے دعا لینے کے لئے ان کی خدمت میں حاضری دیا کرتے تھے ان کی کرامتیں اور ان کے اقوال بہت زیادہ ہیں جو عام طور پر مشہور ہیں۔(جنتی زیور)۔۔۔

مزید

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہ حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ معروف صحابی حضرت سیدناعبداللہ بن عمرو بن حرام الانصاری کے صاحب زادے ہیں۔ آپ کے والد حضرت عبداللہ انصاری غزوۂ احد میں شہید ہوئے۔حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ ہجرت مدینہ سے تقریباًپندرہ سال پہلے مدینہ منورہ  میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق قبیلہ خزرج سے تھا۔ آپ کم عمری میں اسلام لائے اور بے شمار غزوات میں حضرت محمد ﷺ کا ساتھ دیا۔چناں چہ غزوہ خندق  کاواقعہ خودحضرت جابر رضی اللہ عنہ  بیان فرماتے ہیں:آپ ﷺکے شکمِ مبارک پر(بھوک کی شدت کی وجہ سے)پتھر بندھا ہوا تھا۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :کہ خودہماری یہ کیفیت تھی کہ ہم نے بھی تین دن سے کوئی چیزنہیں چکھی تھی۔میں گھر آیا تو ایک بکری کا بچہ اور تھوڑے سے جو کے علاوہ کچھ بھی موجود نہیں تھا۔میں نے حاضر ہوکر عرض کی یارسول اللہ ﷺدو تین افراد ۔۔۔

مزید

حضرت ذوالکفل علیہ السلام

وَاذْکُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَالْیَسَعَ وَذَا الْکِفْلَ وَکُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ یاد کرو اسماعیل اور یسع اور ذوالکفل (علیہم السلام) کو اور سب اچھے ہیں۔ حضرت ذوالکفل علیہ السلام: آپ کا نام ’’بشر‘‘ ہے یا ’’شرف‘‘ ہے۔ آپ حضرت ایوب علیہ السلام کے بیٹے ہیں۔ آپ کے متعلق اور بھی مختلف اقوال ہیں، تاہم اسی قول مذکور کی طرف زیادہ رجحان ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو ان کے باپ حضرت ایوب علیہ السلام کے بعد نبی بناکر بھیجا اور حکم دیا کہ آپ لوگوں کو میری وحدانیت پر ایمان لانے کی طرف بلائیں، کہ میرے بغیر کوئی معبود نہیں۔ آپ عمر بھر شام کے علاقہ میں ہی رہے، اللہ تعالیٰ کے احکام لوگوں تک پہنچاتے رہے، پچھتر (۷۵)  سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوئے۔ آپ علیہ السلام نے اپنے بیٹے عبدان کو وصیت کی تھی کہ میری وفات کی بعد نیکی کے عمل پر قائم رہنا، لوگوں کو بھی ایمان۔۔۔

مزید