/ Saturday, 20 April,2024

سید عبد الرزاق جیلانی

حضرت  سید  عبدالرزاق   جیلانی﷫ نام ونسب: اسم گرامی: سید عبدالرزاق۔کنیت:عبدالرحمان،ابوالفرح۔لقب: تاج الدین۔سلسلہ نسب: قطب ربانی شہباز لامکانی قندیل نورانی حضرت سیدنا محی الدین شیخ عبدالقادر جیلانی ﷜ کےفرزند ارجمند ہیں۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 18/ذیقعد 528ھ مطابق  9/ستمبر 1134ء کوبغداد میں ہوئی۔ تحصیل علم:  اپنے والد بزرگوار سے تفقہ حاصل کیا، اور حدیث سنی، اس کے علاوہ ابو الحسن محمد بن الصّائغ ، قاضی ابو الفضل محمد الاموی،ابو القاسم سعید بن البَنّا ، حافظ ابو الفضل محمد بن ناصر ، ابو بکر محمد بن الزّاغوانی، ابو المظفر محمد الہاشمی، ابو المعانی احمد بن علی السّمین ، ابو الفتح محمد بن البطر رحمۃ اللہ علیہم وغیرہ شیوخ سے بھی حدیث سنی۔ صاحب روض الزّاھر کا بیان ہے کہ حافظ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ و ابن النجار رحمۃ اللہ علیہ و عبد الطیف رحمۃ اللہ علیہ و تقی ال۔۔۔

مزید

علی المرتضی، امیر المؤمنین، سیدنا حضرت، رضی اللہ تعالیٰ عنہ

  علی المرتضیٰ، امیر المؤمنین سیّدنا اسمِ گرامی:    والدنے آپ کا نام ’’علی‘‘ اور والدۂ ماجدہ نے’’حیدر‘‘ رکھا۔ کنیت:           ابوالحسن اور ابو تراب ہے۔ اَلقاب:                  امیر المومنین،امام المتقین،صاحب اللواء، اسداللہ(شیرِ خدا)،کرار،مرتضیٰ،  مولا مشکل کشا۔ نسب : علی بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبدِ مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ۔ تاریخِ ولادت: امیر المؤمنین سیّدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ 13؍ رجب المرجّب،بروز جمعۃ المبارک، عام الفیل کے 30سال بعد،مطابق 17؍ مارچ 599ء  کو بیت اللہ مکۃ المکرمہ میں پیدا ہوئے۔ شیرخداکی سب سے پہلی غذا: آپ کی والدۂ ماجدہ سیّدہ فاطمہ ب۔۔۔

مزید

سعید بن جبیر اسدی

سعید بن جبیر اسدی رضی اللہ عنہ نام ونسب:کنیت:ابو محمد،ایک قول کے مطابق ابوعبداللہ۔اسمِ گرامی:سعید بن جبیر اسدی ۔آپ عظیم تابعی تھے۔آپ نے حضرت عبداللہ بن عباس،ام المؤمنین سیدہ عائشہ ،عبد اللہ بن عمر اور کثیر صحابہ (علیہم الرضوان)سے علم حاصل کیا۔ایک وقت آیا کہ آپ اپنے وقت کے بہت بڑے محدث ومفسر ،تابعین میں سب سے زیادہ علم رکھنے والے ،اور امام تھے۔آپ کے علم کاندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے۔"تفسیر وحدیث یافقہ کی کوئی بھی کتاب اُٹھائیے جب آپ کتاب کھولیں گے اور اس کی ورق گردانی شروع کریں گے تو آپ کو جابجا حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ کا تذکرہ ملےگا"۔ ایسی قیمتی شخصیت کو وقت کے سفاک حاکم نے قتل کر ڈالا۔حضرت سعید بن جبیرکاجرم کیا تھا؟ کون سی ایسی غلطی تھی جو اُن کے خون ناحق کا باعث بن گئی؟۔ حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ کا جرم صرف یہ تھا کے وہ حق پرست اور بےباک عالمِ دین تھے۔انہوں نے حجاج بن یوسف۔۔۔

مزید

سری سقطی، سید العارفین

 سری سقطی، سیّدالعارفین سِرُّالدیناسمِ گرامی:    سِرُّالدِّین۔کنیت:           ابوالحسن ۔سیّدالعارفین حضرت سِرُّالدین ’’سِری سقطی‘‘ کے نام سےمعروف ہیں۔ ’’سقطی‘‘ کا مطلب ’’پرچون فروش‘‘ کے ہیں۔آپ کی بغداد میں پرچون کی دوکان تھی۔والدِ ماجد:      آپ کے والدِ ماجد شیخ مُغَلّسْ﷫( صبح کی نماز کو رات کے اندھیرے میں ادا کرنے والا)تھے۔ولادت:سیّدالعارفین حضرت سری سقطی﷫ کی ولادت 155ھ/771ءکو  بغدادِ  معلیٰ میں ہوئی۔(تذکرہ مشائخِ قادریہ رضویہ، ص 183)تحصیلِ علم:آپ﷫ نے ابتدائی تعلیم اپنے محلہ کے مکتب سے حاصل کی، رجوع الی التصوف کے بعد مختلف شیوخِ کرام سے علمی وروحانی استفادہ فرمایااور بالخصوص حضرت معروف کرخی ﷫،حضرت فضیل بن عیاض،خواجہ حبیب راعی (مصاحبِ خاص  حضرت سلمان فارسی) سے  اکتسابِ ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ ابراہیم بن ادھم

حضرت خواجہ ابراہیم بن ادھم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:ابراہیم۔کنیت:ابواسحق ۔القاب:مفتاح العلوم،سلطان التارکین،سیدالمتوکلین،امام الاولیاء۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: سلطان ابراہیم بن ادہم بن سلیمان بن منصوربن یزیدبن جابر۔(علیہم الرحمہ) ولادت با سعادت: آپ کی ولادت  باسعادت  بلخ (افغانستان)میں ہوئی۔ تحصیل علم: شاہی خاندان سےتعلق تھا،شہزادے تھے،ابتدائی تعلیم  شاہی محل میں ہوئی،جب خداطلبی میں بادشاہت کوترک کرکےمکۃ المکرمہ پہنچے،وہاں کےمشائخ سے تحصیل ِعلم کیا۔وہاں سےبغداد،بصرہ،کوفہ،بلادِشام کاسفرکیا۔آپ نےجلیل القدر مشائخ  خواجہ فضیل بن عیاض، امام باقر،سفیان ثوری ،خواجہ عمران بن موسیٰ ، شیخ منصورسلمی،خواجہ اویس قرنی ،حضرت امام اعظم ابو حنیفہ،حضرت جنید بغدادی (رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین) سےعلم حاصل کیا اور انکی صحبت سے فیض یاب ہوئے۔جنید بغدادی آپ کو"مفاتیح العلوم۔۔۔

مزید

سلمان فارسی

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کے مشہور اصحاب میں سے تھے۔ ابتدائی طور پر ان کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا مگر حق کی تلاش ان کو اسلام کے دامن تک لے آئی۔ آپ کئی زبانیں جانتے تھے اور مختلف مذاہب کا علم رکھتے تھے۔ حضرت محمد ﷺ کے بارے میں مختلف مذاہب کی پیشین گوئیوں کی وجہ سے وہ اس انتظار میں تھے کہ نبی آخرزماں حضرت محمد ﷺ کا ظہور ہو اور وہ حق کو اختیار کر سکیں۔ آپ کا نسب:نسبی تعلق اصفہان کے آب الملک کے خاندان سے تھا، مجوسی نام مابہ تھا، اسلام کے بعد سلمان رکھا گیا اور بارگاہِ نبوت سے سلمان الخیرلقب ملا، ابوعبداللہ، کنیت ہے، سلسلۂ نسب یہ ہے: مابہ ابن بوذخشان بن مورسلان بن یہوذان بن فیروز ابن سہرک۔ حالات:سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ایران کے شہر اصفہان کے ایک گاؤں روزبہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا۔ مگر سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کا ۔۔۔

مزید

جنید بغدادی، سید الطائفہ

حضرت جنید بغدادی﷫ نام ونسب: کنیت: ابوالقاسم۔ اسم گرامی: جنید۔ القاب: سید الطائفہ، طاؤس العلماء، سلطان الاولیاء، شیخ الاسلام۔ سلسلۂ نسب: حضرت جنید بغدادی بن شیخ محمد بن جنید﷭۔ (نفحاتِ منبریۃ فی الشخصیات الاسلامیہ ص52)آپ کے والد شیشہ اور کپڑےکی تجارت کیا کرتے تھے۔وطنِ اصلی ’’نہاوند‘‘ ایران تھا۔پھر بغداد کی طرف ہجرت فرمائی اورمستقل سکونت اختیار کرلی۔ (شریف التواریخ،ج1،ص522) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت غالباً 216ھ یا 218ھ کوبغداد میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ﷫ابتدا سے ہی نہایت ذہین و فطین تھے۔بہت قلیل عرصے میں ہی آپ نےتمام علوم ِعقلیہ و نقلیہ پر مہارتِ تامہ حاصل کرلی تھی۔اکثر اپنے ماموں حضرت  شیخ سری سقطی ﷫ کی خدمت میں حاضر ہوتے، اور فیض ِصحبت سےمستفیض ہوا کرتے،اور فقہ مشہورشافعی فقیہ شیخ ابو ثور ابراہیم بن خالد الکلبی(تلمیذ  حضرت امام شافعی﷫)سےحاصل کی جو۔۔۔

مزید

امام موسی کاظم

حضرت امام  موسی کاظم﷜ نام ونسب: کنیت:ابوالحسن ،ابو ابراہیم،اور ابوعلی ہے۔اسم گرامی:موسیٰ۔لقب:کاظم ،صالح اور صابر ہے۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت امام موسیٰ کاظم بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن علی امام زین العابدین بن سید الشہداء امام حسین بن حضرت علی المرتضیٰ (رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین )۔آپ کی والدہ ماجدہ کا اسمِ گرامی امِ ولدحمیدہ بربریہ تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت بروز اتوار،7صفرالمظفر 128 ھ بمقامِ ابواء(مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ کانام جہاں سیدہ آمنہ رضی اللہ عنہا کی قبرِ انورہے)میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: خاندانی روایت کےمطابق آپ نے تمام علوم ِ ظاہری وباطنی اپنے والدِگرامی سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے حاصل کیے۔تمام علوم میں مہارتِ تامہ حاصل کی ،یہاں تک کہ اپنے وقت کےجید علماء کی صف میں شامل ہوگئے ۔بلکہ تمام اعلیٰ نسبتوں اور فضیلتوں اور علم وتقویٰ کی بدولت ت۔۔۔

مزید

علی نقی ہادی، امام سیّد

علی نقی ہادی، امام سیّداسمِ گرامی:    علی۔کنیت:           ابوالحسن۔القاب:                  نقی،ہادی،زکی،عسکری،متوکل،ناصح، فقیہ،امین،طیب۔نسب:         حضرت سیّدنا امام علی نقی﷜ کا سلسلۂ نسب اِس طرح ہے:حضرت سیّدناعلی نقی بن محمد بن علی بن موسیٰ بن جعفربن محمدبن علی بن حسین بن علی المرتضیٰ و فاطمۃ الزہرا بنتِ رسول اللہﷺ و﷢۔آپ کی والدۂ محترمہ کانام حضرت سمانہ ہے۔ولادت:آپ کی ولادتِ باسعادت بروز جمعۃ المبارک، 13؍ رجب المرجب 214ھ مطابق 14؍ ستمبر 829ء کومدینۃ المنورہ میں ہوئی۔سیرت وخصائص:نقی،تقی،ہادی زکی،ناصح،فقیہ،محدث،طیب،طاہرحضرت امام لمسلمین سیّدناامام علی نقی ﷜ علم وعمل، زُہدوتقویٰ میں اپنے آب۔۔۔

مزید

حضرت حبیب عجمی

حضرت حبیب عجمی علیہ الرحمہ حبیب عجمی یا حبیب فارسی کے نام سے مشہور ہیں ۔یہ حضرت حسن بصری کے مرید تھےاور پہلی صدی ہجری کے مشائخ تصوف میں شمار ہوتے ہیں۔ آپ کی ولادت فارس میں ہوئی کنیت ابو محمد تھی شروع میں بڑے مالدار اور سودی کاروبار کرتےتھے۔ حضرت حسن بصری کے ہاتھ پر توبہ کی اور سارا مال راہ ِخدا میں خرچ کر دیا۔حضرت سیدنا حبیب عجمی کے دروازے پر ایک سائل نے صدا لگائی، آپ کی زوجہ محترمہ گندھا ہوا آٹا رکھ کر پڑوس سے آگ لینے گئی تھیں تا کہ روٹی پکائیں۔ آپ نے وہی آٹا اٹھا کر سائل کو دے دیا، جب وہ آگ لے کر آئیں تو آٹا  ندا رد (یعنی غائب) آپ نے فرمایا: اسے روٹی پکانے کے لیے لے گئے ہیں، بہت پوچھا تو آپ نے خیرات کر دینے کا واقعہ بتایا وہ بولیں: سبحن اللہ عزوجل ! یہ تو اچھی بات ہے مگر ہمیں بھی تو کچھ کھانے کے لئے درکار ہے! اتنے میں ایک شَخص ایک بڑی لگن  بھر کرگوشت اور روٹی لے آیا۔ آپ نے فرما۔۔۔

مزید