فضائل و مناقب  

فکر و فن کے آسماں تھے حضرت اختر رضا

مجدد اعظم اعلیٰ حضرت امام احمد رضا رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گلستان و چمن کے گل برگ نا قابل فراموش ہیں کہ جو اللہ و رسول کے فضل و کرم سے اہل سنت و جماعت کے سروں پر ابر کرم بن کر چھائے رہتے ہیں کیونکہ ان کی رگوں میں حضور انور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے اس عاشق صادق کا خون دوڑ رہا ہے کہ جماعت اہل سنت جس کے عظیم احسانات و جلیل خدمات سے زندہ و جاوید بنی ہوئی ہے۔ اسی گلستان مقدس سے برابر ہمیں ایسی شخصیات والا صفات کی علمی و روحانی قیادت نصیب ہوتی رہی ہ...

افریقہ میں یاد تاج الشریعہ

دیکھنے والوں جی بھر کے دیکھو ہمیں پھر نہ کہنا کہ اختر میاں چل دئیے مؤرخہ ۲۰؍ جولائی ۲۰۱۸؁ ء بروز جمعہ شام کے وقت جیسے ہی یہ خبر جانکاہ پردۂ سماعت سے ٹکرائی کہ وارث علوم اعلیٰ حضرت، نبیرۂ حجۃ الاسلام، شہزادۂ مفسر اعظم ہند پیشوائے اہل سنت قاضی القضاۃ فی الہند حضرت علامہ مفتی اختر رضا خاں بریلوی نے داعی اجل کو لبیک کہا تقریباً ہر سنی صحیح العقیدہ شخص اور آپ کے مریدین و متوسلین اپنی اپنی جگہ پر کچھ لمحوں کےلیے حامد و ساکت رہ گئے اور پھر ساؤتھ افر...

ولایت کا معیار تقوی

بر صغیر ہندو پاک میں اسلام کی سر بلندی اور اس کی ترویج و اشاعت صوفیائے کرام ہی کی مرہون منت ہے، جنہوں نے علم، و عمل، رشد و ہدایت کے انوار سے ایک جہاں کو منور کیا اور ہزاروں ہزار گم گشتگان راہ راست سے ہمکنار کیا، تشنگان علم و معرفت کو اپنے علمی اور روحانی جام سے شاد کیا، جن کی آفاقی تعلیمات، روحانی اور اخلاقی عظمت نے جوق در جوق لوگوں کو دامن اسلام میں پناہ لینے پر مجبور کر دیا، جن کی دینی، علمی، فکری، روحانی اور اصلاحی خدمات کو آب زر سے لکھا جائے ...

"حضور تاج الشریعہ خانوادۂ رضویہ کا ’’مرد حق آگاہ

یہ سحر جو کبھی فردا ہے، کبھی ہے امروز نہیں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پیدا وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود ہوتی ہے بندۂ مومن کی اذاں سے پیدا مجھے یہ جان کر بے حد مسرت ہوئی کہ ہند و پاک کے صحافتی ادارے اور جامعات کے ارباب عالم و دانش وارث علوم امام احمد رضا، جانشین حضور مفتی اعظم ہند، تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی اختر رضا خاں صاحب قبلہ ازہری نور اللہ مرقدہ ادام المولی فضلہ کے ایوان علم و عمل اور ان کی تابناک زندگی کے مختلف گوشوں کو اپنی عقیدتو...

حضور تاج الشریعہ اور فروغ تعلیم

عالم اسلام کی عبقری شخصیت حضور تاج الشریعہ مدظلہ العالی کے ’’فروغ تعلیم‘‘ کو میں نے اپنا موضوع سخن بنایا ہے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ آخر علم و فن کے کن کن پہلوؤں کا جائزہ لوں اور کن کو نظر انداز کروں؟ شکار ماہ یا تسخیر آفتاب کروں میں کس کو ترک کروں کس کا انتخاب کرو باتیں زیادہ، صفحات کم ہیں۔ کائنات علم کو آخر مٹھی میں بند کون کرسکتا ہے اور وہ بھی اس وقت جب کہ ممدوح کے گھر کا بچہ بچہ علم و فن کا کوہ ہمالہ ہو، پورا کا پورا...