کلامِ لعل شہباز قلندر
کلامِ لعل شہباز قلندر
آں شاہ ِدو عالم عربی محمدﷺ است
مقصود بود آدم عربی محمد ﷺاست
آں شاہ ِدو عالم عربی محمدﷺ است
مقصود بود آدم عربی محمد ﷺاست
زمانہ حج کا ہے جلوہ دیا ہے شاہدِ گل کو
الٰہی طاقتِ پرواز دے پر ہائے بلبل کو
یاد میں جس کی نہیں ہوشِ تن و جاں ہم کو
پھر دکھا دے وہ رخ اے مہر ِفروزاں ہم کو
حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو
پُل سے اتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو
جبریل پر بچھائیں تو پر کو خبر نہ ہو
شاہدِ گُل ہے مست ناز حجلۂ نو بہار میں
ناز و ادا کے پھول ہیں پھولے گلے کے ہار میں
محمد مصطفیٰ نورِ خدا نامِ خدا تم ہو
شَہِ خَیْرُالْوَریٰ شانِ خدا صَلِّ عَلٰی تم ہو
گناہ گاروں کا روزِ محشر شفیع خَیْرُالْاَنَام ہوگا
دُلھن شفاعت بنے گی دُلھا نبی عَلَیْہِ السَّلَام ہوگا
کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمھاری واہ واہ
قرض لیتی ہے گنہ پرہیزگاری واہ واہ