اب میری نگاہوں میں تو جچتا نہیں کوئی
اب میری نگاہوں میں تو جچتا نہیں کوئی
جیسے مرے سرکار ہیں ایسا نہیں کوئی
...
اب میری نگاہوں میں تو جچتا نہیں کوئی
جیسے مرے سرکار ہیں ایسا نہیں کوئی
...
وہ ہیں ممدوحِ خدا نام ہے جِن کا محمود
جِن پہ اللہ تعالیٰ کا مسلسل درود
دِل کی آنکھو سے حجابات اُٹھاؤ تو سہی
پھر جہاں دیکھو گے پاؤ گے تم ان کو موجود
ترا جلوہ پیش ِ نظر رہے تجھے دیکھ کر میں جیا کروں
جہاں کوئی تیرے سِوا نہ ہو میں اسی فضا میں رہا کروں
...
خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا
آپ آئیں تو مرے گھر میں اجالا ہوگا
...
خدائے پاک بھی خود جن پہ بھیجتا ہے درود
وہ ایک ذات ہے سب کی نجات کی ضامن
...
جو غمگسارِ غریباں وہ چشم ِ ناز نہ ہو
ہمارے عجز کی تلخی بہار ساز نہ ہو
...
قافلہ جب کوئی طیبہ کو رواں ہوتا ہے
عشقِ نادار مرا محو فغاں ہوتا ہے
...
کس طرح سے جو ہوتی نہیں ہے نا مقبول
ہر اعتبار سے بخشش کی اک ضمانت ہے
پڑہو درود یہ ایمان کا تقاضا ہے
پسند ہے جو خدا کو یہ وہ عبادت ہے
نبی کی نسبت سے ہورہی ہے ہر ایک شانِ خدا نمایاں
سبھی نے مجھ کو گلے لگایا کرم جب ان کا ہوا نمایاں
...
میرے ہر کیف کا سامان رسولِ عربی
میرے ہر درد کا درمان رسولِ عربی
...
ملا جس کی نسبتوں سے یہ عروج آگہی کو
اسی در کی آرزو ہے مرے ذوقِ بندگی کو
...
ہے زیست کی بہار دیار ِ رسول میں
ملتا ہے ہر قرار دیارِ رسول میں
...