ذوق ِ دیدار اسے کیوں نہ ہمارے ڈھونڈے
ذوق ِ دیدار اسے کیوں نہ ہمارے ڈھونڈے
جس کے جلووں کا ہراک آنکھ سہارا ڈھونڈے
...
ذوق ِ دیدار اسے کیوں نہ ہمارے ڈھونڈے
جس کے جلووں کا ہراک آنکھ سہارا ڈھونڈے
...
جنم جنم کے جو پیاسے تھے جام پینے چلے
خوشا نصیب گنہ گار بھی مدینے چلے
...
عمل سے نکہتِ عشقِ رسول پیش کرو
کلامِ پاک کا شانِ نزول پیش کرو
...
یامحمد رُخ ِ حالات بدلنے کے لئے
آ پڑا ہوں ترے قدموں میں سنبھلنے کے لئے
...
عشق ہے فِسق چشم ِ نم کے بغیر
دل ہے ویران تیرے غم کے بغیر
...
جو ان کے نقشِ قدم پر ہیں سرجھکائے ہوئے
وہی تو منزل مقصود کو ہیں پائے ہوئے
...
دل مدینے میں رہے جان مدینے میں رہے
میرا سارا سرو سامان مدینے میں رہے
...
بزم ازل میں حُسن بہار چمن میں ہے
جلوہ گری حضور کی ہر انجمن میں ہے
...
اللہ اللہ یہ گنہگار پہ شفقت تیری
بخشوا نے کو ہے بے چین شفاعت تیری
...
بہار ِ ذِکر احمد سے جو بیگانہ نہیں ہوتا
وہ دل فردوس بن جاتا ہے دیرانہ نہیں ہوتا
...