علمائے اسلام  

حضرت مخدوم شیخ حامد

آپ شیخ عبدالرزاق بن شیخ عبدالقادر ثانی کے بیٹے تھے، شیخ عبدالقادِر جیلانی کے سجادہ نشین اور خلیفہ تھے، بڑے بلند پایہ بزرگ تھے، ہر قسم کا دنیاوی مال و متاع آپ کے پاس موجود تھا لیکن کبھی اتنی دولت اپنے پاس نہ رکھی کہ نصاب تک پہنچتی اور آپ پر زکوٰۃ واجب ہوتی، جو کچھ آتا غرباء کو تقسیم کردیتے۔ آپ اپنے دادا شیخ عبدالقادِر ثانی کے مرید اور بڑے مقبول بزرگ تھے، آپ کے زمانہ ہی میں آپ کی بزرگی اور مشیخت کا چرچا ہوا اور خلافت کی وجہ سے اس سلسلہ عالیہ کو ترق...

حضرت سید زین العابدین

آپ شیخ عبدالقادر ثانی کے دوسرے بیٹے تھے، جو اپنے والد کی زندگی ہی میں عالمِ جاودانی کی طرف کوچ کرگئے، آپ کی والدہ صالحات اور قانتات میں سے تھیں، آپ کے ایک صاحبزادہ میر سید محمد تھے جو آپ کی وفات کے بعد اپنے دادا کی زیر تربیت رہ کر دادا کے منظورِ نظر رہے، شاہ اللہ بخش اور ان کے دوسرے بھائی جو لاہور میں رہتے تھے یہ میرسید محمد کے بیتے اور سید زینُ العابِدین کے پوتے تھے، شاہ اللہ بخش اخلاق حمیدہ اور پاکیزہ اوصاف کے حامل تھے، 994ھ میں انتقال فرماگئے۔...

حضرت شیخ عبدالرزاق

آپ بڑی فضیلت و منقبت کے حامل اور ہمت عالی اور شان بلند ترکے مالک تھے شیخ عبدالقادر ثانی کے فرزند دلبند تھے، جب ان کے والد صاحب کا انتقال ہوا تو آپ موجود نہ تھے کسی وجہ سے جانب ناگور گئے ہوئے تھے، وہیں قیام کے دوران آپ نے ایک دن کہا کہ مجھے میرے والد صاحب بلارہے ہیں معلوم ہوتا ہے کہ کوئی خاص بات ہے لیکن ناگور سے روانگی کے وقت آپ کو بعض اعزاء کی بناء پر تاخیر ہوگئی اس لیے اپنے والد صاحب کے سانحہ پر بروقت نہ پہنچ سکے بلکہ کئی دن بعد پہنچے اور والد م...

حضرت مخدوم شیخ عبدالقادر

آپ شیخ محمد حسنی جیلانی کے فرزند دل پسند اور شیخ عبدالقادر ثانی سے ملقب تھے، بڑے بلند پایہ عالی مقام، صاحبِ کرامات بزرگ تھے اور کمالات کے ان مقامات تک رسائی کرچکے تھے جو عقل کی حدود سے وراء الوریٰ ہیں، بہت سے کفار و فساق آپ کی محض صورت ہی دیکھ کر اسلام لائے تھے، آپ شہر اوچ میں غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کے حقیقی وارث کی حیثیت سے رہتے تھے، اسی لیے آپ کو عبدالقادر ثانی اور مخدوم ثانی کہا جاتا تھا آپ اپنا ثانی نہ رکھتے تھے اسی لیے اس لقب سے مشہور ہوئے۔...

حضرت مخدوم شیخ محمد الحسینی جیلانی

آپ اوچ کے رہنے والے اور حُضُور غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ کی اولاد سے تھے اور بایں طور چھ واسطوں سے آپ کا نسبت نامہ شیخ عبدالقادِر جیلانی تک پہنچتا ہے۔شیخ محمد حسینی بن سیدشاہ امیر بن سید علی بن سید مسعودبن سید احمد بن سید صفی الدین بن سیدالسادات شیخ سیف الدین عبدالوہاب بن شیخ عبدالقادر جیلانی۔حسنی حسینی رضی اللہ عنہ۔ آپ بڑے باعظمت و صاحب کرامت اور با رعب بزرگ تھے، ظاہری شان و شوکت کے مالک، منقول و معقول میں ماہر تھے، ظاہری و باطنی نعمتوں کا فیضان آپ...

حضرت مخدوم مولانا عمادالدین غوری

آپ نارنول کے علاقہ کےمشائخ میں سے تھے، آپ کے آباؤاجداد عرب کے دیار سے ملک عجم آئے تھے اور آپ غور سے سلطان شہاب الدین غوری کے ہمراہ ہندوستان آئے تھے۔  آپ نے بچپن میں علم حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی تھی بلکہ پہلوانی کیا کرتے تھے، ایک مرتبہ اپنے سے زیادہ طاقتور پہلوان کو پچھاڑ کر فخریہ انداز میں اپنے گھر واپس جارہے تھے کہ راستہ میں ایک عالم نے آپ کو اس حالت میں دیکھ کر افسوس کیا اور آپ کو آپ کی اس حالت پر طعنہ دیا، اس کے بعد آپ کی حمیت اور غیرت ن...

حضرت شیخ معروف جونپوری

آپ مولانا الہ داد کے مرید تھے، مجاہدہ و ریاضت ذوق و شوق میں مکمل اور صاحب حال ولی اللہ تھے، آپ کے مریدوں میں سے شیخ احمد زین جونپوری بڑے متوکل، متقی اور زبردست عالم و بابرکت شخصیت تھے، اللہ ان دونوں پر اپنی رحمتیں نازل کرے۔ اخبار الاخیار...

حضرت شیخ مولانا الہ داد

آپ جونپور کے بڑے عالم تھے۔ کا فیہ، ہدایہ، بزدوی اور مدارک کی شرح لکھی ہیں، طالب علمی ہی کے زمانے سے تحریر و تنقیع پر کامل قدرت رکھتے تھے، راجی حامد شاہ کے مرید اور ایک واسطہ سے قاضی شہاب الدین کے تلمیذ تھے۔  شیخ حسن طاہر اور مولانا الہ داد، سلوک و طریقت کا علم حاصل کرتے وقت ساتھی تھے اور دونوں کے مابین بہت اُلفت تھی، شیخ حسن طاہر جب راجی حامد کے مرید ہوئے تو مولانا الہ داد نے فرمایا کہ میاں حسن! تم نے طالب علموں کی عزت مٹی میں ملادی حسن طاہر...

سیّد خان مُلک رحمتہ اللہ علیہ

  آپ سیّد براہم شاہ بن سیّد محمدسعیددُولارحمتہ اللہ علیہ کے فرزنداصغر اورمُریدو خلیفہ تھے۔آپ زاہد عابد متقی و پرہیزگارتھے۔سہنپال میں سکونت رکھتے۔کاغذاتِ مال میں آپ کا نام خان محمد تحریر ہے۔ اولاد            آپ کے تین بیٹے تھے۔ ۱۔سیّد قطب الدینرحمتہ اللہ علیہ ۔ ۲۔سیّدحسن محمدرحمتہ اللہ علیہ ۔ ۳۔سیّد عظیم اللہرحمتہ اللہ علیہ۔ ۱۔       سیّد قطب الدینؒ ۱۲۵۴...