علمائے اسلام  

حضرت شیخ فخرالدین

آپ حضرت معین الدین چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے صاحبزادے تھے کھیتی باڑی آپ کا پسندیدہ مشغلہ تھا آپ نے اجمیر کے قریب ایک گاؤں بھی آباد کیا جس کا نام ماندل آباد رکھا مشائخین چشت کے ملفوظات میں ہے کہ جناب معین الدین چشتی علیہ الرحمۃ کے صاحبزادے نے ایک گاؤں آباد کیا لیکن اس وقت کے حاکم نے ان کو پریشان کرنا شروع کردیا جس سے نجات حاصل کرنے کے لیے آپ دہلی تشریف لے آئے۔ اس واقعہ میں حضرت فخرالدین ہی مراد ہیں۔ آپ والد محترم کے وصال کے بیس سال تک حیات رہے...

حضرت مولانا ناصح الدین

آپ قاضی حمید الدین  ناگوری کے صاحبزادے اور سجادہ نشین تھے، سیر الاولیاء میں بحوالہ شیخ المشائخ منقول ہے کہ ایک شخص جسے لوگ عزیز بشیر کہا کرتے تھے خرقہ درویشی حاصل کرنے کی غرض سے بدایوں سے دہلی آیا، یہاں آتے  ہی اس نے اسی نیت سے حوض سلطان پر لوگوں کو جمع کیا، اس اجتماع میں بہت سے درویش بھی موجود تھے، عزیز بشیر جو طلب خرقہ کے لیے دہلی آیا تھا حوض سلطان کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ حوض معمولی ہے اور بدایوں کا حوض (المعروف باسم) حوض ساغر اس سے ...

مجاہد ملت حضرت مولانا حامد جلالی قدس سرہ

            حضرت مولانا سید حامد جلالی ابن حضرت مخدوم سید امیر حمزہ نقوی جلالی دہلوی (رحمہما اللہ تعالیٰ ) ۲۔ ۱۳۲۱ھ/۱۹۰۴ء میں دہلی میں پیدا ہوئے حضرت مخدوم ناصر جلالی (م ۷ رمضان المبارک ۱۳۸۵ھ) آپ کے بڑے بھائی تھے ۔ آپ کا سلسلۂ نسب حضرت مخدوم جہانیاںجہاں گشت قدس سرہ سے ملتا ہے گیارہ برس کی عمر میں مولانا قاری حافظ سید محمد ، امام عید گاہ شاہی ، دہلی سے قرآن پاک حفظ کیا بعد ازاں مدرسہ عالیہ جامع...

فاضل اجل مولانا سید چراغ شاہ گجراتی قدس سر ہ العزیز

            مولانا سید چراغ شاہ ابن سید محمد شاہ موضع بو کن مضافات گجرات میں ایک غریب سید گھرانے میں ۱۲۳۸ھ/۱۸۲۲ء کے الگ بھگ پیدا ہوئے ۔اوائل عمر میں حضرت با با جنگو شاہ رحمہ اللہ تعالیٰ( جن کا مزار مبارک موضع طہور کھو کھر المعروف  ڈیرہ با با جنگو شاہ مٰن مرجع خاص و عام ہے،) کے ارشاد پر سیالکوٹ چلے گئے اور استاذ الا ساتزہ مولانا غلام[1]  اقبال کے استاذ علامہ میر حسن منشی محمد دین فوق کے ن...

مرجع الفضلاء والا کا بر حضرت مولانا حافظ محمد جمال الدین

   ملتانی قدس سرہ           تاج الاصفیاء امام الاولیاء حضرت مولانا حافظ محمد جمال الدین بن محمد یوسف ابن حافظ عبد الرشید ( قدست اسرارہم ) تقریباً ۱۱۶۰ھ/۱۷۴۷ء میں ملتان شریف میں پیدا ہوئے[1] اپنے دور کے اجلہ فضلاء سے علوم دفنون کی تحصیل کی ۔ آپ دور طالب علمی ہی میں علم و فضل ، ذکاوت و فطانت میں تمام طلبہ پر فوقیت رکھتے تھے ، جو بھی آپ سے مباحثہ کرتا اسے ناکامی کا منہ دیھنا پرتا ۔ کتاب دائرۃ ...

شیخ بدرالدین غزنوی

آپ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے اور سماع کے بڑے رسیا اور شوقین تھے آپ کے زمانے کے بزرگ آپ کی بزرگی کا اعتراف کیا کرتے تھے، آپ کا وعظ و پند بھی کیا کرتے تھے  جس میں بہت عمدہ باتیں بہترین اسلوب سے بیان کیا کرتے تھے، آپ کی وعظ کی مجلسوں میں علاوہ دوسرے لوگوں کے شیخ فریدالدین گنج شکر کثرت سے شریک رہتے تھے، آپ ابتداً غزنیں سے لاہور تشریف لائے اور یہاں سے دہلی منتقل ہوکر وہیں سکونت پذیر ہوکر خواجہ قطب الد...

شیخ بدر الدین موئے تاب

آپ شیخ شاہی موئے تاب کے بھائی تھے، شاہی موئے تاب کی وصیت کے مطابق آپ خواجہ قطب الدین کی خدمتِ عالیہ میں حاضر ہوئے تو خواجہ صاحب نے فرمایا آئیے شیخ بدرالدین آپ تو خود ولی ہیں، آپ کا مزار بدایوں میں نماز گاہ شمسی کے عقب میں واقع ہے، آپ پر اللہ کی رحمتیں ہوں۔ اخبار الاخیار...

شیخ شاہی موئے تاب

آپ بدایوں کے رہنے والے تھے، قاضی حمید الدین ناگوری آپ کو ’’شاہ روشن ضمیر‘‘ کہا  کرتے تھے، آپ کو قاضی صاحب موصوف نے خرقہ پہنا کر شیخ محمود موئینہ دوز کی طرف کہلا بھیجا، کہ آج میں نے یہ کام کیا ہے کہ ایک بادشاہ کو گوڑی پہنادی ہے اُمید ہے کہ یہ بات آپ کو پسند آئے گی، چنانچہ شیخ محمود موئینہ دوز نے قاضی صاحب کو جواب میں کہا کہ آپ جو کچھ کریں قابل پسندیدگی ہے۔ دوستی ہو تو ایسی:  ایک دن شیخ شاہی موئے تاب کے کچھ دوست دھ...

شیخ نظام الدین ابو الموید

آپ سلطان شمس الدین کے زمانہ کے مشہور بزرگوں میں سے تھے اور خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کے ہم زمانہ تھے، شیخ نظام الدین نے بھی آپ کو دیکھا ہے، میر حسن اپنی (مشہور) کتاب فوائد الفوائد میں تحریر فرماتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ شیخ نظام الدین اولیا سے پوچھا کہ آپ کبھی ابوالموید کی مجلس وعظ میں تشریف لے گئے ہیں؟ آپ نے فرمایا، ہاں! مگر اس وقت میں کم عمر لڑکا تھا، اس لیے آپ کے وعظ میں مضامین کے مطالب کو اچھی طرح اخذ نہ کرسکتا تھا، ایک دن کا واقعہ ہے کہ م...