ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن نعمان بن نقع بن زید بن عبید بن ثعلبہ بن غنم بن مالک بن نجار۔ انصاری خزرجی ثم من بنی النجار۔ کنیت ان کی ابو عبداللہ۔ غزوہ بدر میں اور احدم یں اور خندق میں اور تمام مشاہد میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ شریک تھے فضلاء سے صحابہ سے ہیں۔ عبداللہ بن عامر بن ربیعہ نے حارث بن نعمان سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں رسول خدا ﷺ کی طرف سے ہو کے گذرا آپ کے پاس جبرئیل بیٹھے ہوئے تھے میں نے آپ کو سلام کیا اور نکل گیا پھر میں جب لوٹا اور نبی ﷺ بھی فارغ ہوئے...

(سیدنا)حارثہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن منالک بن غضب بن جشم بن خزرج بعد اس کے یہ بنی مخلد بن عامر بن زریق سے ہوئے انصری ہیں زرقی ہیں۔ واقعدی نے ان کو شرکائے بدر میں ذکر کیا ہے۔ ابو عمر نے کہا ہے کہ ابن مندہ نے بیان کیا ہے کہ حارثہ بن مالک بن غضب بن جشم انصاری بنی بیاضہ میں سے ہیں بیعت عقبہ میں شریک تھے اور اس کو انھوں نے ابو الاسود سے انھوں ن عروہ سے رویت کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو عمر نے لکھا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ یہ ان دونوں کی غلطی ہے کیوں کہ ان دونوں نے جو یہ کہا...

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

    ابن مالک انصاری۔ حبیب بن عبد کی اولاد سے ہیں۔ بدر میں شریک تھے یہ محمد بن اسحاق کا قول ہے اس کو یونس بن بکیر نے ابن اسحاق سے روایت کیا ہے ابن مندہ نے بھی کہا ہے کہ جو لوگ حبیب بن عبد کی اولاد سے بدر میں شریک تھے ان میں حارث بن مالک بھی ہیں۔ اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ بعض وہم کرنے والوں نے یعنی ابن مندہ نے ان کا ذکر لکھاہے اور اس نے اپنا وہم محمد بن اسحاق کی طرف منسوب کر دیا ہے حالانکہ یہ وہم ہے صلحیح نام ان کا حبیب بن عبد حارثہ بن ما...

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن قطن بن زابر بن کعب بن حصن بن علیم بن جناب بن ہبل بن عبداللہ بن کنانہ بن بکر بن عوف بن عذرہ ابن زید لات بن رفیدہ بن ثور بن کلب بن دبرہ۔ کلبی۔ نبی ﷺ کے حضور میں یہ اور ان کے بھائی حصن وفد بن کے گئے تھے حضرت نے ان دونوں کو یہ تحریر لکھ دی تھی بسم اللہ الرحمن الرہیمن من محمد رسول اللہ لحارثۃ و حصن ابنی قطن لاہل الموات من بنی جناب من الماء الجاری العشر و من العشری نصف العشر فی السنۃ فی عمائر کلب(٭ترجمہ بسم اللہ الرحمن الرہیم یہ تحریر ہے محم...

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن عدی بن امیہ بن ضبیب۔ بعض لوگوں نے ان کا تذکرہ صحابہ میں لکھا ہے۔ ابو عمر نے کہا ہے کہ یہ ایک مجہول شخص ہیں مشہور نہیں ہیں بخاری نے ان کو ذکر کیا ہے۔ عصمہ بن کمیل بن وہب بن حارث بن عدی بن امیہ بن ضبیب نے اپنے اپنے باپ دادا سے انھوں نے حارثہ بن عدی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے کہ میں اور میرے بھائی اس وفد میں تھے جو رسول خدا ﷺ کے حضور میں گیا تھا تو حضرت نے فرمایا کہ اے اللہ حارثہ کو ان کے رزق میں برکت دے ابن ماکولا نے ان کا ذکر کیا ہے ...

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

ابن شراحیل بن کعب بن عبد العزی بن امرء القیس بن عامر بن نعمان کلبی۔ والد ہیں زید بن حارثہ غلام نبی ﷺ کے۔ انک ا نسب اسامہ بن زید کے نام میں گذر چکا ہے۔ نبی ﷺ کے حضور میں اپنے بیٹے زید کو لینے آئے تھے پھر مسلمان ہوگئے۔ اسامہ بن زیدنے اپنے والد زید بن حارثہ سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے ان کے ولد حارثہ کو اسلام کی ترغیب دی تو انھوں نے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی شہادت دی۔ انک ا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن سہل بن حارث بن قیس بن عامر بن مالک بن لوذان بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس غزوہ احد میں شریک تھے ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھاہے اور عدوی نے کہا ہے کہ تمام اہل مغازی کا اتفاق ہے کہ یہ احد میں شریک تھے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن زید۔ انصاری۔ بدری۔ محمد بن اسحاق مسیبی نے محمد بن فلیح سے انھوں نے موسی بن عقبہ سے انھوں نے ابن شہاب سے ان لوگوں کے ذیل میں جو انصار کے قبیلہ بنی حارث بن خزرج سے شریک بدر تھے حارث بن زید بن ابی زہیر ابن امرء القیس کا نام بھی نقل کیا ہے۔ مسیبی کی روایت میں ان کا نام حارثہ ہی بتایا گیا ہے اور ابراہیم بن منذر کی روایت میں ان کا نام خارجہ ہے اور ابن اسحاقنے ایسا ہی کیا ہے۔ ابو نعیم نے ان کا تذکرہ یہیں لکھاہے اور ابن مندہ اور ابو عمر نے خار...