ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن ربیع عبدان نے اور ابن علی نے ان کا ذکر اسی طرح کیا ہے یعنی بفتح راء و تخفیف حالانکہ یہ لفظ ربیع ہے بضم راء و تشدید بائ۔ یہ ان کی والدہ کا نام ہے۔ حماد نے ثابت سے انھوں نے حضرت انس سے روایت کی ہے کہ حارثہ بن ربیع بدر کے دن تماشہ دیکھنے کو آئے تھے اس وقت یہ بچے تھے کسی کا تیر ناگہان ان کے گلے میں لگ گیا اور یہ شہید ہوگئے تو ان کی ماں ربیع آئیں اور انھوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ آپ جانتے ہیں کہ حارثہ اسے مجھ کو کس قدر محبت تھی پس اگر وہ ...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن حذام۔ عبدان نے ان کو ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ نبی ﷺ سے ملے تھے اور آپ کو ایک شکار جو خود انھوں نے کیا تھا ہدیہ میں دیا تھا حضرت نے اسے لے لیا اور نوش فرمایا اور رسول خدا ﷺ نے ان کو ایک عدنی عمامہ دیا تھا۔ انکا شمار اہل شام میں ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے مختصر کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارثہ (رضی اللہ عنہ)

  بزیادت با۔ یہ بیٹے ہیں اضب ذکوانی کے۔ اہل جزیرہ میں سے ہیں۔ ان کی حدیث عبداللہ بن یحیی ابن حارث بن اضبط نے اپنے والد سے انھوں نے اپنے دادا سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو شخص ہمارے چھوٹوں پر شفقت نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی تعظیم نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ان کی حدیث حسن بن موسی اشیب نے حماد بن سلمہ سے انھوں نے ثابت سے انھوں نے حبیب بن حبیعہ سے انھوں نے حارث سے رویت کی ہے کہ ایک شخص نبی ﷺ کے پاس بیھا ہوا تھا اس طرف سے ایک اور شخص کا گذر ہوا تو اس بیٹھے ہوئے شخص نے کہا کہ یارسول اللہ میں اس شخص کو خدا کے لئے دوست رکھتا ہوں رسول خدا ھ نے فرمایا کہ کیا تم نے س کو اس کی اطلاع کر دی ہے اس نے کہا نہیں تو آپ نے فرمایا تم اس کو اس کی اطلاع کر دو چنانچہ اس شخص نے جاکر کہا کہ میں تم کو خدا کے لئے دوست...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن یزید۔ قریشی عامری۔ عامر بن نومی کے خاندان سے ہیں۔ انھیں کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی تھی وما کان لمومن ان تقبل مومنا الاخطاء (٭ترجمہ کسی مسلمان کو جائز نہیں ہے کہ کسی مسلمان کو قتل کر دے مگر دھوکہ سے) اس کا واقعہ اس طرح پر ہے کہ بقصد ہجرت نبی ﷺ کی طرف چلے راستے میں ان کو عیاش بن ابی ربیعہ ملے یہ ان لوگوں میں تھے جو مکہ میں ابوجہل کے ساتھ مل کے عیاش کو ستیا کرتے تھے عیاش نے ان پر نمور اٹھائی وہ ان کو کافر سمجھتے تھے (چنانچہ ان کو قتل کر د...

(سیدنا) حارث ۰رضی اللہ عنہ)

  ابن یزید بن سعد بکری۔ ابن شاہین نے اور سراج نے اور عسکری مروزی نے ان کا ذر صحابہ میں کیا ہے ہمیں عبد الوہاب بن ہبۃ اللہ نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد بن حنبل سے نقل کر کے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں زید بن حباب نے خبر دی وہ کہت یتھے مجھ سے ابو المنذر نے عاصم بن جلدلہ سے انوں ن ابو وائل سے انھوں نے حارث بن یزید بکری سے روایت کر کے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے میں علاء بن حضرمی کی شکایت کرنے کو (نبی ﷺ کی طرف)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن یزید جہنی۔ عبدان نے ان کو ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ میں نے احمد بن سیار سے سنا وہ کہتے تھے کہ یہ ایک شخص ہیں اصہاب نبی ﷺ سے قبیلہ جہنیہ سے ہیں ان کی کوئی حدیث معلوم نہیں مگر ان کا ذکر ابو الیسر کی حدیث میں ہے۔ جابر بن عبداللہ نے رویت کی ہے کہ ابو العسیر کہتے تھے میرا کچھ مال حارث ابن یزید جہنی کے ذمہ تھا اور وہ بہت دنوں ان کے پاس رہا یہ حدیث مشہور ہے۔ حسن بن زیاد نے حارث بن یزید جہنی سے رویت کی ہے کہ وہ کہتے تھے نبی ﷺ نے اس بات سے منع ف...

(سیدنا) حرث (رضی اللہ عنہ)

  ابن یزید اسدی۔ محمد بن سائب کلبی نے ابو صالح سے انھوں نے حارث بن یزید سے رویت کی ہے کہ انھوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ﷺ کیا حج ہر سال فرض ہوا اس پر یہ آیت نازل ہوئی واللہ علی الناس حج البیت من استطاع الیہ سبیلا (٭ترجمہ لوگوں پر اللہ کے لئے کعبہ کا حج فرض ہو جو وہاں تک پہنچ سکے)  ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم مختصر لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حارث (رضی اللہ عنہ)

  ابن وہبان بن نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے بنی عبد بن عدی بن ویل کا جو وفد آیا تھا اس میں حارث بن وہبان بھی تھے ان لوگوں نے کہا کہ اے محمد ہم اہل حرم ہیں وہیں کے رہنے والے ہیں اور وہاں کے سب لوگوں میں زیادہ معزز ہیں یہ واقعہ اسید بن ابی ایاس کے نام میں گذر چکا ہے ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...