ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا نعمان رضی اللہ عنہ

بن غصن بن حارث البلوی انصار کے حلیف تھے ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے با سنادہ ابو نعیم سے انہوں نے اب شہاب سے بہ سلسلۂ شرکائے بدر جن کا تعلق انصار کے ادس قبیلے سے تھا اور جونبو معاویہ بن مالک النعمان بن غصن سے تھا اور جونبوبلی سے ان کے حلیف تھے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابن اثیر لکھتے ہیں کہ ان بیانات کا تعلق ابو نعیم اور ابو موسیٰ سے ہے لیکن جناب عصر کو جن کا ذکر ہم پہلے کر آئے ہیں انہوں نے تصحیف کرکے غصن بنادی...

سیّدنا نعمان رضی اللہ عنہ

بن عدی بن نضلہ ایک روایت کے مطابق نضلہ بن عبد العزی بن حرثان بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب القرشی العدوی ہے باپ بیٹا دونوں ہجرت کرکے حبشہ چلے گئے تھے جہاں جناب عدی فوت ہوگئے اور نعمان کو ان کی وراثت منتقل ہوئی اسلام میں جناب نعمان پہلے وارث تھے۔ حضرت عمر نے اپنے دورِ خلافت میں انہیں میسان کا عامل مقرر کیا ان کی بیوی نے خاوند کا ساتھ دینا چاہا لیکن اجازت نہ مل سکی چنانچہ وہاں سے انہوں نے ذیل کے اشعار لکھ کر اپنی بیوی کو ب...

سیّدنا نعمان رضی اللہ عنہ

بن ابی فاطمہ ایک روایت میں ابو فطیمہ انصاری مذکور ہے ابو سلمہ اور محمود بن عمرو الانصاری نے نعمان بن ابی فاطمہ سے روایت کی کہ قربانی کے لیے انہوں نے ایک مینڈھا خریدا جس کی بڑی بڑی آنکھیں اور بڑے بڑے سینگ تھے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا تو فرمایا یہ مینڈھا اس مینڈھے سے ملتا جلتا ہے جو ابراہیم علیہ السلام نے ذبح کیا تھا ابن عضراء نے اسی طرح کا ایک مینڈھا خرید کر حضور کو ہدیۃً پیش کیا۔ جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذبح فرمایا ا...

سیّدنا نعمان رضی اللہ عنہ

بن قوقل اور ایک روایت میں نعمان بن ثعلبہ ہے اور بقولِ ابو عمر ثعلبہ کو قوقل کہتے تھے بقول موسیٰ بن عقبہ وہ غزوۂ بدر میں موجود تھے ابن کلبی نے ا ن کا نسب بیان کیا ہے نعمان الاعرج بن مالک بن ثعلبہ بن اصرم بن فہر بن ثعلبہ بن قوقل اور ان کا نام غنم بن عوف بن عمرو بن عوف تھا۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے بدر از بنو اصرام بن فہر بن غنم النعمان بن مالک بن ثعلبہ جنہیں قوقل کہتے تھے، روایت کی یہی وہ ...

سیّدنا النعمان رضی اللہ عنہ

بروایتے یہ وہی ذی رعین ہیں جنہیں ملوکِ حمیر نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا تھا۔ ابو جعفر بن احمد نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ جب حضور اکرم تبوک میں تشریف لائے تو حارث بن عبدِ کلال نعیم بن عبد کلال نعمان ذی رعین ہمدان اور معافر ملوک حمیر کا خط اور ان کے قبولِ اسلام کی اطلاع لے کر دربارِ رسالت میں حاضر ہوئے نیز انہوں نے زرعہ ذایزن بن مالک بن مرہ ہاوی کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے...

سیّدنا نعمان رضی اللہ عنہ

بن مقرن: ایک روایت کے رو سے ان کا سلسلۂ نسب حسب ذیل ہے: نعمان بن عمرو بن مقرن بن عائد بن میجا بن ہجیز بن حبشیہ بن کعب بن عبد بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عثمان بن عمرو بن اوبن طابخہ مزتی اور عثمان کی اولاد مزینہ شمار ہوتی تھی کیونکہ وہ اپنی ماں کی طرف منسوب تھے ان کی کنیت ابو عمرو یا ابو حکیم تھی اور فتح مکّہ کے موقعہ پر بنو مزینہ کا علم ان کے پاس تھا مصعب سے مروی ہے کہ نعمان بن مقرن نے اپنے سات بھائیوں کی معیت میں ہجرت کی تھی۔ ان...

سیّدنا نعیم رضی اللہ عنہ

بن مسعود بن عامر بن انیف بن ثعلبہ بن قنقذ بن حلاوہ بن سبیع بن بکر بن اشجع بن ریث بن غطفان، غطفانی اشجعی۔ ان کی کنیت ابو سلمہ تھی غزوہ خندق کے موقعہ پر ایمان لائے یہی وہ صاحب ہیں جنہوں نے بنو قریظہ غطفان اور قریش میں بدگمانی پیدا کرکے انہیں ایک دوسرے کا مخالف بنادیا تھا اللہ تعالیٰ نے ان پر آندھی، سردی اور فرشتوں کے لشکر کو مسلّط فرمادیا اور اس طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور اسلامی لشکر کفار کے شر سے بچ گئے۔ جب جناب نعیم ا...

سیّدنا نعیم رضی اللہ عنہ

بن مقرن: نعمان بن مقرن مزنی کے بھائی تھے جب نعمان جنگ نہاوند میں شہید ہوگئے تو جناب نعیم نے ان کی جگہ لے لی اور علم اٹھا کر جنابِ حزیفہ کو دے دیا چنانچہ ایران میں جنابِ نعیم کے ہاتھوں کئی فتوحات ہوئیں دونوں بھائی اپنےقبیلے کے اثراف میں اور نیز کبار صحابہ میں شمار ہوتے تھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ بھی دونوں بھائوں کے فضل و کمال کے قائل تھے ابو عمر نے مختصراً ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا نعیم رضی اللہ عنہ

بن ہزال اسلمی: بنو مالک بن افصی سے تھے ان کے بھائی کا نام اسلم تھا اور انہیں اسلمی اور مالکی کہتے تھے مدینے میں بس گئے تھے۔ ابو احمد عبد الوہاب بن علی ابن سکینہ کو ابو غالب محمد بن حسن الماوری مناولہ نے باسنادہ ابو داؤد سے، انہوں نے محمد بن سلیمان انباری سے انہوں نے وکیع سے انہوں نے ہشام بن سعد سے انہوں نے نعیم بن ہزال سے انہوں نے اپنے والد سے بیان کیا کہ ایک تییم لڑکا جس کا نام ماعز تھا، میرے والد کے زیر تربیت تھا اس نے قبیلے ...

سیّدنا نعیم رضی اللہ عنہ

بن ہمار: ایک روایت میں ہبار، ایک میں ہدار اور ایک میں حمار اور خمار مذکور ہے وہ غطفانی تھے ابو سعد سمعانی کی روایت کے رو سے وہ غطان بن سعد بن ایاس بن حرام بن جذام سے تھے جونبو جذام کا ذیلی قبیلہ ہے اور وہ اہل شام میں شمار ہوتے تھے۔ ابو الفضل بن ابو الحسن فقیہ نے باسنادہ ابو لعیلی احمد بن علی سے انہوں نے داؤد بن رشید سے، انہوں نے اسماعیل بن عیاش سے انہوں نے یحیٰ بن سعد سے انہوں نے خالد بن معدان سے انہوں نے کثیر بن مرہ سے انہوں ن...