ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا کثیر ابن  عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ

   ۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی ہیں ۱۰ھ؁ ہجری میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چند ماہ پہلے پیداہوئےتھے کنیت ان کی ابوتمام ہے ان کی والدہ ایک رومی کنیزتھیں اوربقول بعض ان کی والد ہ کانام حمیریہ تھا۔بڑے فقیہ اورفاضل تھے۔ان سے عبدالرحمن اعرج نے اورابن شہاب نے روایت کی ہے۔یزید بن ابی زیاد نے عباس بن کثیربن عباس سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم۱؎ مجھ سے اورعبداللہ وعبیداللہ وقثم کو جمع کرتے تھےاور...

سیّدنا کثیر ابن  صلت رضی اللہ عنہ

   بن معدیکرب ۔کندی ۔ان کا شماربنی جمح میں ہے کنیت ان کی ابوعبداللہ تھی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پیداہوچکے تھےزبیدبن صلت کے بھائی ہیں۔ان کا نام قلیل تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام کثیررکھا۔عبیداللہ بن عمربن نافع نے ابن عمرسے روایت کی ہے کہ کثیربن صلت کانام پہلے قلیل تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نےان کا نام کثیررکھااورمطیع بن اسود کا نام عاصی تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام مطیع رکھااورام عاصم خواہر ...

سیّدنا کثیر ابن  صلت رضی اللہ عنہ

   بن معدیکرب ۔کندی ۔ان کا شماربنی جمح میں ہے کنیت ان کی ابوعبداللہ تھی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پیداہوچکے تھےزبیدبن صلت کے بھائی ہیں۔ان کا نام قلیل تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام کثیررکھا۔عبیداللہ بن عمربن نافع نے ابن عمرسے روایت کی ہے کہ کثیربن صلت کانام پہلے قلیل تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نےان کا نام کثیررکھااورمطیع بن اسود کا نام عاصی تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام مطیع رکھااورام عاصم خواہر ...

سیّدنا کثیر ابن  سعدعبدی رضی اللہ عنہ

  ۔حکم بن رفیدنے روایت کی ہے کہ مجھ سے میرے والد نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداعبادبن عمروبن شیبان سے انھوں نے کثیر بن سعد عبدی سے جوقبیلہ ٔ بنی عبداللہ بن غطفان سے تھےروایت کرکے بیان کیاکہ وہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گئےتھے اور آ پ نے ان کوایک زمین عمیق نامی جوملک شام کے مقام بیت جبرین میں تھی دی تھی ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا کثیر ابن  سعدعبدی رضی اللہ عنہ

  ۔حکم بن رفیدنے روایت کی ہے کہ مجھ سے میرے والد نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداعبادبن عمروبن شیبان سے انھوں نے کثیر بن سعد عبدی سے جوقبیلہ ٔ بنی عبداللہ بن غطفان سے تھےروایت کرکے بیان کیاکہ وہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گئےتھے اور آ پ نے ان کوایک زمین عمیق نامی جوملک شام کے مقام بیت جبرین میں تھی دی تھی ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )...

سیّدنا کثیر ابن  سائب رضی اللہ عنہ

  ۔علی بن عبدالعزیزنے حجاج بن منہال سے انھوں نے حماد بن سلمہ سے انھوں نے ابوجعفرخطمی سے انھوں نے محمد بن کعب سے انھوں نے عمارہ بن خزیمہ سے انھوں نے کثیربن سائب سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے کہ ہم لوگ حنین میں (بحالت کفرجنگ میں گرفتارہوگئے اور)رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی سامنے پیش کیے گئےپس جس قدر لوگ بالغ تھے وہ قتل کردیے گئےاورنابالغ چھوڑ دیے گئے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہےاورابومسلم کجی نے حجاج سے اپنی سند کے ساتھ روایت کیا...

سیّدنا کثیر ابن  سائب رضی اللہ عنہ

  ۔علی بن عبدالعزیزنے حجاج بن منہال سے انھوں نے حماد بن سلمہ سے انھوں نے ابوجعفرخطمی سے انھوں نے محمد بن کعب سے انھوں نے عمارہ بن خزیمہ سے انھوں نے کثیربن سائب سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے کہ ہم لوگ حنین میں (بحالت کفرجنگ میں گرفتارہوگئے اور)رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی سامنے پیش کیے گئےپس جس قدر لوگ بالغ تھے وہ قتل کردیے گئےاورنابالغ چھوڑ دیے گئے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہےاورابومسلم کجی نے حجاج سے اپنی سند کے ساتھ روایت کیا...