ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا عمرو ابن سعدی رضی اللہ عنہ

     قبیلۂ بنی قریظہ سے ہیں بنی قریظہ کے قلعہ سے اسی شب میں اترےتھے جس کی صبح کو قلعہ فتح ہواتھاشب کو یہ مسجد رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم میں رہے مگرصبح کو نہ معلوم ہواکہ کہاں چلے گئے پھراس  وقت سے آج تک ان کا پتہ نہ ملا ابن شاہین نے اس کو بیان کیاہے ۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عمروابن سعدبن معاذ رضی اللہ عنہ

  انصاری اشہلی۔یہ انہیں سعد کے بیٹے ہیں جن کی وفات سے رحمن کا عرش ہل گیا تھاکنیت ان کی ابوواقد تھی بیعتہ الرضوان میں شریک تھے۔ان سے ان کے بیٹے واقد نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا کہ ایک دن رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قباپہنی جس میں ریشمی گھنڈیاں لگی ہوئی تھیں لوگ اس قباکوتعجب کی نظرسے دیکھنے لگےتو آپ نے فرمایا کہ جنت میں سعد کے رومال اس سے بہترہیں۔ان کی اولاد میں سے محمد بن حصین بن عبدالرحمن بن عمروبن سعد بن معاذ ہیں جو علمائے انصارم...

سیّدنا عمرو ابن ابی سرح رضی اللہ عنہ

   بن ربیعہ بن ہلال بن مالک بن ضبعہ بن حارث بن فہر قریشی فہری ۔کنیت ا ن کی ابوسعید ہے یہ اور ان کے بھائی وہب بن ابی سرح مہاجرین حبش سے تھےاوردونوں غزوہ بدرمیں شریک تھے یہ ابن عقبہ اورابن اسحاق اور کلبی کاقول ہے اورواقدی اورابومعشر نے کہاہے کہ ان کا نام معمرہےاوران دونوں نے بیان کیاہے کہ یہ بدراوراحداورخندق اورتمام مشاہد میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے۔ہمیں ابوجعفرنے اپنی سندکے ساتھ یونس سے انھوں نے ابن اسحاق سے شرکائے ...

سیّدنا عمرو ابن ابی سرح رضی اللہ عنہ

   بن ربیعہ بن ہلال بن مالک بن ضبعہ بن حارث بن فہر قریشی فہری ۔کنیت ا ن کی ابوسعید ہے یہ اور ان کے بھائی وہب بن ابی سرح مہاجرین حبش سے تھےاوردونوں غزوہ بدرمیں شریک تھے یہ ابن عقبہ اورابن اسحاق اور کلبی کاقول ہے اورواقدی اورابومعشر نے کہاہے کہ ان کا نام معمرہےاوران دونوں نے بیان کیاہے کہ یہ بدراوراحداورخندق اورتمام مشاہد میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے۔ہمیں ابوجعفرنے اپنی سندکے ساتھ یونس سے انھوں نے ابن اسحاق سے شرکائے ...

سیّدنا عمرو ابن سراقہ رضی اللہ عنہ

   ابوموسیٰ نے ان کا تذکرہ لکھاہےاورکہاہے کہ یہ دوسرے شخص ہیں۔جعفر نےبھی ان کاتذکرہ لکھاہےاورکہاہے کہ حضرت عمربن خطاب نےوادی القری میں ان کو حصہ دیاتھا۔جعفرنے ان دونوں کے درمیان فرق پیداکیاہے۔اورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ اسحاق سے اس کو روایت کیاہے۔ابوموسیٰ نے کہاہے کہ حافظ ابوعبداللہ نے عمروبن سراقہ انصاری کا ذکرکیاہے شاید وہ انہیں  دونوں میں سے ایک ہیں۔میں کہتاہوں کہ ابوموسیٰ کا یہ کہنا کہ شاید وہ انہیں دونوں میں سے ایک ہیں تعجب ا...

سیّدنا عمرو ابن سراقہ رضی اللہ عنہ

   بن معتمربن انس بن اواۃ بن رزاح بن عدی بن کعب بن لوی قریشی عدوی۔یہ ابونعیم اور ابوعمرکاقول ہے اورابن مندہ نے کہاہے کہ عمروبن معتمرانصاری عبداللہ بن سراقہ کے بھائی تھے۔ ہمیں عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس سے انھوں نے ابن اسحاق سے شرکائے بدرکے ناموں میں نقل کرکے بیان کیاکہ بنی عدی بن کعب سے عمروبن سراقہ اوران کے بھائی عبداللہ بن سراقہ بھی تھے ان کے کوئی اولادنہ تھی موسیٰ بن عقبہ نے بھی اسی طرح بیان کیاہے اوران دونوں نے کہاہے ...

سیّدنا عمرو ابن سبیع رہاوی رضی اللہ عنہ

  ۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں  ۱ھ؁ ہجری میں وفد بن کے آئے تھے۔ہشام بن کلبی نے عمران بن ہزان رہاوی سے انھوں نے اپنےوالد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے عمروبن سبیع رہاوی مسلمان ہو کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےان کے لیے ایک جھنڈابنوادیاتھااوریہ اس جھنڈے کولے کرحضرت معاویہ کے ساتھ جنگ صفین میں شریک تھےجب یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چلے توانھوں نے یہ اشعار نظم کیےتھے۔ ۱؎الیک رسول...

سیّدنا عمرو ابن سالم رضی اللہ عنہ

  ۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نےلکھاہےاورکہاہے کہ یہ  دوسرے شخص ہیں سعید نے ان کا تذکرہ لکھاہےاورحزام بن ہشام سے انھوں نے اپنے والد عمروبن سالم سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھےمیں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ انس بن زنیم نے آپ کی ہجوکی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی جان بخشی فرمائی۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...