ضیائے صحابہ کرام  

سیّدنا عمرو ابن سالم رضی اللہ عنہ

   بن حضیرہ بن سالم۔قبیلہ بنی ملیح بن عمرو بن ربیعہ سے ہیں شاعرتھے۔جوجھنڈے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی کعب کے لیے باندھے تھےان کویہی اٹھاتے تھےاوراس وقت کہتے تھےلاہم انی ناشد محمد امعہتمام اشعارکہے۔ ابن شاہین نے کہاہےکہ ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے اسی طرح لکھاہے۔میں کہتاہوں کہ ابوموسیٰ نے یہ تذکرہ ابن مندہ پراستدراک کرنے کے لیے لکھاہےمگرکوئی وجہ استدراک کی معلوم نہیں ہوتی کیونکہ یہ وہی نام ہے جو اس سے پہلے گذرچکاصرف فرق اس قدرہے کہ ا...

سیّدنا عمرو ابن ابی زہیر رضی اللہ عنہ

  بن مالک بن امراءالقیس۔انصاری ابن عقبہ نے ان کانسب اس طرح بیان کیاہے عمروبن سالم بن حضیرہ شاعرتھے یہ شعرانھیں کاہے۔ ۱؎        لاہم انی ناشد محمدا                                     حلف ابیناوابیہ الاتلدا ۱؎ ترجمہ کچھ غم نہیں میں...

سیّدنا عمرو ابوزرعہ رضی اللہ عنہ

  کنیت ان کی ابوزرعہ تھی۔ان کا نسب نہیں بیان کیاگیا۔منصور بن ابی مزاحم نے اورسوید بن سعید نے خالد زیات سے انھوں نے زرعہ سے انھوں نے عمروسے انھوں نے اپنے والد سے جوان چار آدمیوں میں کے ایک شخص تھے جنھوں نے بوقت شب حضرت عثمان بن عفان کو دفن کیاتھا۔ روایت ہے کہ وہ کہتےتھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے توآپ نے فرمایا کہ اہل قبا کے پاس چلوہم ان کو جاکرسلام کریں گےچنانچہ آپ تشریف لے گئے اوران لوگوں کو سلام کیااورفرمایاکہ اے...

سیّدنا عمروابن زرارہ رضی اللہ عنہ

   نخعی۔ان کا حال ان کے والد کے نام میں ردیف زے میں گذرچکاہے۔یہ ان لوگوں  میں تھےجن کو حضرت عثمان بن عفان نے کوفہ سے دمشق بھیجاتھا۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایاتھا۔ان سے ان کے بیٹے سعید اورسبیعی نے روایت کی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

  سیّدنا عمرو ابن زائدہ رضی اللہ عنہ

   بن اصم۔انہیں کی کنیت ابن ام مکتوم ہے۔اوربعض لوگ کہتےہیں ان کا نام عمروبن قیس بن شریح بن مالک تھا۔ان کی والدہ ام مکتوم کانام عاتکہ تھا۔ابواسحاق نے برأ بن عازب سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے سب سے پہلے جو شخص ہجرت کرکے ہمارے پاس آیاوہ مصعب بن عمیرتھے ان کے بعد ام مکتوم آئے اورابوالبحتر طائی نے ابن ام مکتوم سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم بعدآفتاب بلند ہونے کے باہر تشریف لائے اورآپ کے حجروں کے پاس کچھ لوگ بیٹ...

سیّدنا عمرو ابن ربیعہ رضی اللہ عنہ

  ۔سعید نے ان کا تذکرہ صحابہ میں لکھاہےقیس بن ہمام نے عمروبن ربیعہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں وفد بن کرنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں گیااس وقت آپ فرمارہے تھے کہ اے لوگومیں تم کو اللہ عزوجل وحدہ لاشریک لہ کی طرف بلاتاہوں کہ وہ ایساہی ہے کہ جب تم پرکوئی مصیبت آتی ہے تواس کودفع کرتاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عمرو ابن ربعی رضی اللہ عنہ

     کنیت ان کی ابوقتادہ تھی۔انصاری ہیں۔محمد بن سعد نے واقدی سے روایت کی ہے  کہ وہ کہتےتھےہشیم بن جدی نے بیان کیاکہ  ان کا نام عمروبن رنبی ہے اورمحمد بن عمرنے بیان کیاہے کہ ان کانام نعمان بن ربعی ہے اوربعض لوگ کہتےہیں کہ ان کاناک حارث بن ربعی ہے اوریہی زیادہ مشہور ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عمرو ابن رافع مزنی رضی اللہ عنہ

ابن رافع مزنی ان سے ہلال بن ابی ہلال نے روایت کی ہے کہ یہ کہتےتھے میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کوظہرکے بعدقربانی کے دن خطبہ پڑھتےہوئے دیکھااس وقت آپ کے ساتھ اونٹنی پر علی بن ابی طالب بھی بیٹھے ہوئےتھے۔یہ حدیث بواسطہ عمروبن رافع نے ان کے والد سے بھی مروی ہے۔ان کا تذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر  6-7)...