علمائے احناف  

حفص بن غیاث

          حفص بن غیاث بن[1]طلق بن معٰویہ النخعی الکلوفی : اپنے زمانہ کے عالم ،محدث ،ثقہ ،زاہد ، پرہیز گار تھے اور امام ابو حنیفہ کے ان اصحاب میں سے تھے جن کے حق میں امام موصوف ’’انتم [2] مسالہ قلبی وجلاء حزنی‘‘ کا جملہ فرمایا کرتے تھے، کنیت ابو عمر تھی ۔فقہ امام ابو حنیفہ سے حاصل کی اور حدیث کو امام ابو یوسف اور سفیان ثوری اور اعمش اور ابن جریح بن سعید انصاری اور اسمٰعیل بن ابی ...

شفیق بلخی

شقیق بن ابراہیم بلخی: امام ابو یوسف کے اصحاب میں سے عالم ، زاہد ، عارف، متوکل تھے اور ان سے کتاب الصلوٰۃ پڑھی اور امام ابو حنیفہ و اسرائیل اور عباد بن کثیر سے بھی روایت کی ، کنیت ابو علی رکھتے تھے۔ مدت تک ابراہیم بن اوہم کی صحبت میں رہےاور ان سے طریقت کا علم حاصل کیا،آپ کا قول تھا کہ میں نے ایک ہزار سات سوا ستاد کی شاگردی کی اور چند اونٹ کتوبوں کے پڑھے لیکن خدا کی رضا مندی چار چیزوں میں پائی،ایکؔ امن روزی میں ، دومؔ کام میں اخلاص ،سومؔ شیطان سے ع...

علی بن ظبیان  

          علی بن  ظبیان بن ہلال عیسی کوفی : فقیہ ،محدث ، عالم عارف ،ورع تھے،کنیت ابو الحسن تھی ۔ ابتداء میں آپ شرقی بغداد کے قاضی مقرر ہوئے ، جب ہارون رشید کی خلافت کا دور دورہ ہوا تو آپ قاضی القضاۃ بنے ، آپ ہمیشہ بوریئے پر بیٹھاکرتے تھے  ،لوگوں نے آپ سے کہا کہ آپ کیوں بور یئے پر بیٹھا کرتے ہیں حالانکہ آپ سے پہلے جو قاضی تھے وہ مسند پر بیٹھا کرتے تھے ۔ آپ نے فرمایا کہ مجھ کو شرم آتی ہےکہ دو مسلمان...

یوسف بن امام ابو یوسف

            یوسف بن امام ابو یوسف بن ابراہیم بن حبیب بن خنیس بن سعد بن عتبہ انصاری :بڑے فقیہ ومحدث تھے۔فقہ و حدیث کواپنے والد  امجد اور نیز یونس بن ابی اسحٰق سبیعی اور سری بن یحییٰ وغیر ہم سے اخذ کیا اور سنااور اپنے والد کی ہی حیات میں غربی جانب بغداد کے قاضی مقرر ہوئے اور ہارون رشید کے حکم سے مدینہ منورہ میں جمہ کی نماز پڑھائی اور تاوفات قاضی رہے اور بغداد میں ماہ رجب ۱۹۳ھ؁ میں وفات پائی۔’&...

عبد اللہ

              عبد اللہ بن ادریس بن یزید بن عبد الرحمن اودی کوفی: فقیہ عابد ، محدث ثقہ تھے ۔کنیت ابو محمد تھی ۔ ہر ایک چیز میں امام ابو حنیفہ سے روایت کی اور نیز اپنے باپ وابن سعید و اعمش و ابن جریح و ثوری اور شعبہ سے سنا اور آپ سے امام مالک و ابن مبارک و امام احمد نے روایت کی ۔ کہتے ہیں کہ جب آپ مرنے لگے تو آپ کی لڑکی نے رونا شروع کیا، آپ نے فرمایا کہ مت رو کیونکہ میں نے اس مکان میں چار ہزار ...

یوسف بن خالد

        یوسف بن خالدین [1]عمیر سمنی بصری مولیٰ بنی لیث :امام ابو حنیفہ کے شاگردوں میں سے عالم فاضل ، فقیہ کامل، رائے وفتویٰ میں بصیرت تمام رکھتے تھے۔ ابو کالد کنیت تھی ۔مدت تک امام ابو حنیفہ کی صحبت میں بیٹھے اور ان سے بہت کچھ اخذ کیا ۔اوائل میں عثمان فقیہ بصرہ شاگرد تھے جو بعد تعلیم فقہ وحدیث کے امام ابو حنیفہ کی خدمت سے مشرف ہوئے اور چالیس ہزار مسائل مشکلہ جو آپ کے خیال میں متمکن تھے،امام سے حل کئے ، بسب نیک ر...

علی بن مشہر

          علی بن مشہر قرشی کوفی[1]: امام ابو حنیفہ کے ان اصحاب میں سے تھے جنہوں نے فقہ وحدیث کو جمع کیا۔ابو الحسن کنیت تھی۔اپنے زمانہ کے عالم عامل صاحب روایت و درایت اور ثقہ تھے۔حدیث کو اعمش اور ہشام بن عروہ سے سنا اور آپ سے سفیان ثوری نے امام ابو حنفہ کا علم اور ان کی کتب کو اخذ و نقل کیا  ،مدت تک آپ موصل کے قاضی رہے اور ۱۸۹ھ؁ میں وفات پائی ۔ اصحاب صحاح ستہ نے آپ سے تخریج کی۔’’عالم بے...

امام محمد  

          امام بن حسن بن فرقد الشیبانی : امام ابو حنیفہ کے شاگردوں میں سے آپ فقہ  و حدیث و لغت کے امام اور فصیح بلیغ و ادیب بے نظیر تھے ، باپ آپ کا قبیلۂ شیبان سے شہر حرستا کا رہنے والا تھا جو د مشق میں وسط غوطہ کے اندر واقع ہے اور عراق میں آکر واسطہ میں اقامت گزیں ہوا تھا جہاں آپ ۱۳۲ھ؁ یا ۱۳۵ھ؁ میں پیدا ہوئے اور کوفہ میں نشو و نماپایا اور امام ابو حنیفہ وامام ابو یوسف و مسعر بن کدام و سفیان ثوری و ام...

اسد بن عمرو

          اسد بن عمرو بن عامر بن اسلم بن مغیث البجلی الکوافی : امام اعظم کے ان چالیس اصحاب میں سے تھے جو کتب اور قواعد فقہ کی تدوین میں مشغول اور عشرہ متقع مین مثل امام ابو یوسف و محمد وزفر داؤد طائی وغیرہ میںشمار کئے جاتے تھے ۔ آپ نے تیس سال تک امام ابو حنیفہ کے لئے کتابت کی اور انہوں ہی سے حدیث کو سنا اور فقہ کو اخذ کیا ۔ جب امام ابو یوسف فوت ہوئے تو رشید نے بغداد اور وسط کی قضا آپ کے سپرد کی اور اپن...

امام یحییٰ بن زکریا

            یحییٰ بن زکریا بن ابی زائد ہمدانی الکوفی  :کنیت آپ کی ابو سعید تھی ۔آپ حافظ احادیث اور فقیہ ثقہ ، متدین ،متورع،متقن اور ان فضلاء میں شمار کئے جاتے تھے جنہوں نے فقہ حدیث کو جمع کیا امام ابو حنیفہ کے جو چالیس اصحاب تدوین کتب میں مشغول تھے ۔ان میں سے آپ عشرۂ متقد مین میں داخل تھے ۔یحییٰ بن معین کہتے ہیں کہ ابن عباس زمانے میں علم ابن عباس پر منتہیٰ ہوا،پھر لعبی پھر ثوری پھر یحییٰ بن ابی زا...