علمائے احناف  

شرف الدین بن کمال قریمی

           شرف الدین بن کمال ریمی: بڑے عالم فاضل،جامع فروع واصول تھے، پہلے اپنے شہر کے علماء سے علوم پڑھتے رہے جب مولیٰ حافظ الدین محمد صاحب فتاویٰ بزازیہ شہر قریم میں تشریف لے گئے تو پھر آپ نے ان سے تکمیل کر کے ۸۰۵؁ھ میں سن حاصل کی پھر درس و تدریس میں مشغول ہوئے،کسی قدر  مدت کے بعد روم میں آئے اور سلطان مرادخاں نے آپ کی بڑی عزت کی اور اخیر رمر تک یہاں ہی رہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

حسن پاشا  

            حسن پاشا بن علاء الدین علی الاسود المشتہر بقرہ خواجہ بن عمرو: علوم اپنے باپ متوفی ۸۰۰؁ھ سے پڑھے پھر مولیٰ جمال الدین اقسرائی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے تلمذ کیا۔کہتے ہیں کہ ایک دفعہ مولیٰ جمال الدین نے طالب علموں کے حجروں میں پوشیدہ نظر کی اور دیکھا کہ آپ تکیہ لگاکر کتاب کو دیکھ رہے ہیں اور شمس الدین محمد فناری زانوٹیک کر کتب کا مطالعہ کر رہے اور ان پر حواشی لکھ رہے ہیں پس انہوں ن...

موسیٰ پاشا  

              موسی[1]پاشا بن محمد بن محمود رومی: بڑے عالم فاضل،جامع علوم و فنون اور ماہر ریاضی تھے،پہلے بعض علوم اپنے شہر کے علماء سے حاسل کیے پھر بلاد عجم کی طرف جانے کا قصد کیا لیکن اس ارادہ کو اپنے اقارب سے پوشیدہ رکھا۔آپ کی ہمشیرہ بڑی عقلیہ تھی،اس نے آپ کا یہ ارادہ معلوم کر کے آپ کی کتابوں میں اپنا کچھ زیور رکھ دیا تاکہ اپ مسافرت میں تنگ نہ ہوں پس آپ عجم میں آئے اور خراسان کے مشائخ سے پڑھ...

محمود صاحب محیط برہانی

محمود بن صدر السعید تاج الدین احمد بن صدر کبیر برہان الدین عبد العزیز بن عمر بن مازہ صاحب محیط برہانی: برہان الیدن لقب تھا،ائمہ کبار اور فقہاء نامدار میں سے امام مجتہد،اورع ،متواضع،عالم کامل،متجر ذاخر تھے۔ ابن کمال پاشا نے آپ کو مجتہدین فی المسائل میں سے شمار کیا ہے۔آپ کے آ باء و اجداد صدور علماء کبار میں سے گذرے ہیں۔علم اپنے باپ صدر السعید احمد اور چچا صدر الشہید عمرومتوفی۵۳۶؁ھ سے حاصل کیا اور آپ سے آپ کے بیٹے صدر الاسلام طاہر بن محمود نے اخذ&nb...

محمود صاحب محیط برہانی

محمود بن صدر السعید تاج الدین احمد بن صدر کبیر برہان الدین عبد العزیز بن عمر بن مازہ صاحب محیط برہانی: برہان الیدن لقب تھا،ائمہ کبار اور فقہاء نامدار میں سے امام مجتہد،اورع ،متواضع،عالم کامل،متجر ذاخر تھے۔ ابن کمال پاشا نے آپ کو مجتہدین فی المسائل میں سے شمار کیا ہے۔آپ کے آ باء و اجداد صدور علماء کبار میں سے گذرے ہیں۔علم اپنے باپ صدر السعید احمد اور چچا صدر الشہید عمرومتوفی۵۳۶؁ھ سے حاصل کیا اور آپ سے آپ کے بیٹے صدر الاسلام طاہر بن محمود نے اخذ&nb...

ابن ملک  

              عبد اللطیف بن عبد العزیز بن امین الدین بن فرشتہ المعروف بہ ابن ملک[1]: بڑے مشہو و معروف  مقبو خاص و عام اور بہت سے علوم فقہ و حدیث وغیرہ کے حافظ تھے اور دقائق و غوامض علوم کے حل کرنے میں ماہر کامل تھے، تصانیف[2] بھی بہت اور مفید کیں جن میں سے حدیث میں کتاب مبارق الازہار شرح مشارق الانوار اصول فقہ میں شرح منار اور فقہ میں کتاب مجمع البحرین اور کتاب وقایہ کی شرحیں بہت مشہور و...

یوسف بن حسین کرماسنی

                یوسف بن حسین کرماسنی: برے قامع بدعت،محمود السیرۃ تھے۔ علوم مولیٰ خواجہ زادہ وغیرہ سے پڑھا اور قسطنطیہ کے آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے پھر قسطنطیہ کے قاضی بنے،حاشیہ شرح تلخیص مطول اور حاشیہ شرح وقایہ اورایک کتاب مختصر اصول میں وجیز نام سے تصنیف کی اور ۹۰۰؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولی لطفی  

              لطف اللہ توقاتی رومی الشہیر بہ مولیٰ لطفی: عالم فاضل،جامع معقول و منقول تھے علوم دینیہ سنان پاشا اور علوم ریاضی قوشجی سے حاصل کیے۔جب بلادروم میں داخل ہوئے تو زمانۂ سلطان بازید خاں میں آپ کو مدرسہ مراد خاں کا جو بروسا میں واقع ہے،دیا گیا پھر شہرادر نہ میں دار الحدیث پھر آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے۔آپ سے احمد بن سلیمان رومی معروف بہ ابن کمال پاشا نے پڑھا۔اخیر کو آپ پر ی...

قاضی نظام الدین

                قاضی نظام الدین بن مولانا حاجی محمد فراہی: آپ زہد و تقویٰ اور امردرس و فتویٰ میں اپنے زمانہ کے اکثر علماء سے فائق تھے۔مدت مدید تک مدرسہ اخلاصیہ اور مدرسہ عباسیہ ہرات میں درس و تدریس میں مشغو ل ہے،اخیر کو خاقان منصور نے آپ کو ہرات کا قاضی بنایا اور آپ نے فیصل  قضایا اور فیصل مہمات شر عیہ میں ایسا طریقہ اجتہاد کا معری رکھا کہ قصۂ امانت و دیانت قاضی شریح کا لوگوں کے دلو...

حمزہ قرامانی

                حمزہ قرامانی: نور الدین لقب تھا،اپنے ملک کے علماء و فضلاء سے علوم اصولیہ و فروعیہ پڑھ کر یہاں تک فضیلت حاصل کی کہ عالمِ اجل اور فاضل اکمل، مرجع انام ہوئے اور تدریس و افتاء میں اپنی عمر صرف کی۔تفسیر بیضاوی پر تفسیر التفسیر کے نام سے ایسے عمدہ حواشی تصنیف کیے جو مقبول انام ہوئے اور ۸۹۹؁ھ میں انتقال فرمایا،’’کاشف اسرارالٰہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحن...