علمائے احناف  

موفق الدین احمدی

          احمد بن[1]محمد خطیب خوارزم: ۴۸۴؁ھ میں پیدا ہوئے،موفق الدین لقب تھا،فقہ نجم الدین عمر نسفی اورعلم عربی جار اللہ محمود زمخشری سے حاصل کیا یہاں تک کہ ادیب فاضل اور فقیہ کامل ہوئے اور ناصر الدین صاحب کتاب مغرب نے آپ سے استفادہ کیا۔سیوطی نے بغیۃ الوعاۃ فی طبقات النخاۃ میں لکھا ہےکہ صفدی نے کہا ہے کہ موفق الدین علم عربیہ میں بڑے متمکن اور عزیز العلم،فقیہ فاضل اور ادیب شاعر تھے جنہو ں نےعلامۂ زمخشری...

محمد بن عمر نیشاپوری

          محمد بن عمر بن[1]عبداللہ نیشا پوری: ابو بکر کنیت،رشید الدین لقب تھا: امام فاضل فقیہ کامل تھے آپ کی تصنیفات سے فتاویٰ اور شرح تکملہ وغیرہ مشہور و معروف ہیں۔وفات آپ کی ۵۹۷؁ھ میں ہوئی۔’’آفتاب عجم‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ صائغ وسخی وفات ۵۹۸؁ھ ’’جواہر المضیۃ‘‘ (مرتب)  (حدائق الحنفیہ)...

عمر بن محمد عقیلی  

              عمر بن محمد بن عمر بن محمد بن محمد بن احمد عیقلی: شرف الدین لقب اور ابو حفص کنیت تھی اور حضرت عقیل بن ابی طالب کے نسب میں سے تھے،اپنے زمانہ میں اکابر فقہاء حنفیہ میں سے تھے اور آپ کو معرفت مذہب و خلاف میں ید طولیٰ حاصل تھا۔علم صدر الشہید عمر بن عبد العزیز وسے پڑھا اور نیز جمال الدین حامد بن محمدریغد مونی سے اخذ کیا اور آپ سے احمد بن محمد عقیلی اور شمس الائمہ محمد بن عبدالستار کر...

عمر ورسکی بخاری

           عمر بن عبد الکریم ورسکی بخاری: بد الدین لقب تھا،عالم متجر فقیہ ماہر تھے، علوم ابی الفضل عبد الرحمٰن کرمانی سے حاصل کیے اور آپ سے شمس الائمہ محمد بن عبد الستار کردری نے اخذ کیا بلخ میں ۵۹۴؁ھ میں فوت ہوئے اور جامع صغیر کی شرح تصنیف کی۔’’امام اتقیاء‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

صاحب ہدایہ

          علی بن ابی بکر بن عبد الجلیل بن خلیل بن ابی بکر فرغانی مرغینانی: ابو الحسن کنیت اور برہان الدین لقب تھا اور حضرت ابو بکر صدیق کی اولاد میں سے تھے، پیر کے روز بتاریخ ۸؍رجب ۵۱۱؁ھ بعد عصر کے پیدا ہوئے اپنے وقت کے امام فقیہ حافظ محدث مفسر جامع علوم ضابط فنون متقن محقق مدق نظار زاہد اورع بارع فاضل ماہر اصولی ادیب شاعر تھے۔علم اور ادب میں آپ کی مثل آنکھوں نے کوئی شخص نہیں دیکھا۔علم خلاف میں ید طولی...

صاحب مقدمہ غزنویہ  

           احمد بن محمد بن محمود بن سعد [1]الغزنوی: شہر غزنیں میں پیدا ہوئے۔فقہ محمد بن علی بن محمد بن علی علوی حسنی سے حاصل کی یہاں تکہ کہ مذہب میں درجہ ریاست کو پہنچے،ابی بکر صاحب بدائع شاگرد علاؤالدین صاحب تحفۃ الفقہاء سے بھی استفادہ کیا،تصانیف بھی بہت عمدہ اور مفید کیں جس میں سے ایک کتاب موسوم بہ روضہ درباب اختلاف علماء اور ایک اصول فقہ اور ایک اصول دین میں موسومہ بہ روضۃ المتکلمین تصنیف کی پھر اس کو مختصر کر کے ...

صاحب مقدمہ غزنویہ  

           احمد بن محمد بن محمود بن سعد [1]الغزنوی: شہر غزنیں میں پیدا ہوئے۔فقہ محمد بن علی بن محمد بن علی علوی حسنی سے حاصل کی یہاں تکہ کہ مذہب میں درجہ ریاست کو پہنچے،ابی بکر صاحب بدائع شاگرد علاؤالدین صاحب تحفۃ الفقہاء سے بھی استفادہ کیا،تصانیف بھی بہت عمدہ اور مفید کیں جس میں سے ایک کتاب موسوم بہ روضہ درباب اختلاف علماء اور ایک اصول فقہ اور ایک اصول دین میں موسومہ بہ روضۃ المتکلمین تصنیف کی پھر اس کو مختصر کر کے ...

بدر ابیض

          یوسف بن حسین بن عبداللہ[1]حلبی المعروف بہ بدر ابیض: بڑے عالم فاضل وحید دہر فرید عصر تھے،۵۲۱؁ھ میں پیدا ہوئے اوعر علم علی بن حسن المعروف بہ برہان بلخی سے اخذ کیا اور دمشق میں ۵۹۲؁میں وفات پائی۔   1۔ یوسف بن خضر بن عبداللہ۔قاضی شیر رویاتی’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  (حدائق الحنفیہ)...

قاضیخان  

          حسن بن منصور بن محمود اوز جندی فرغانی المعروف بہ قاضی خان: فخرالدین لقب اور ابو المفاخر وابو المحاسن کنیتیں تھیں،شہر اور جند کے جو نواح اصفہان میں فرغانہ کے پاس واقع ہے،رہنے والے تھے اپنے زمانہ کے امام کبیر اور مجتہد بے نظیر تھے،معانی دقیقہ کے غواص اور فروع واصول میں بحر عمیق تھے،مولیٰ علامہ احمد بن کمال پاشا نے آپ کو طبقۂ مجتہدین فی المسائل میں معدود کیا ہے،اپنے دادا محمود بن عبدالعزیزاور جندی اور ظہیر الدین حس...

مطہر بزدوی  

           مطہر بن حسین بن سعد بن علی بن بندا یزدی: ابو سعد کنیت جمال الدین لقب اور قاضی القضاۃ خطاب تھا،عالم جلیل القدر فاضل کبیر المحل یگانۂ زمانہ خاندان علم میں سے تھے۔آپ کے آباء واجداد سب ائمۂ دہر تھے۔جامع صغیر جس کو زعفرانی نے م رتب کیا ہے اس کی شرح تہذیب نام تصنیف کی اور امام طحطاوی کی مشکل الآثار کو ملخص کیا اور ابو اللیث کی نوادر کو مختصر کیا اور ایک فتاویٰ اور مختصر قدوری کی شرح نام تصنیف کی۔رکن الدین محمد ب...