ضیائی شخصیات  

سیّدنا متمم بن نویرہ تمیمی رضی اللہ عنہ

ہم ان کا تذکرہ ان کے بھائی مالک کے سلسلے میں کرچکے ہیں۔ یہ صحابی شاعر تھے۔ طبری لکھتا ہے کہ مالک بن نویرہ بن حمزہ کو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو یربوع کے یہاں زکات وصول کرنے کے لیے بھیجا۔ مالک اور ان کے بھائی دونوں مسلمان ہوچکے تھے۔ ابو عمر کہتا ہے کہ مالک کو خالد بن ولید نے قتل کردیا۔ صحابہ کرام اور بعد کے لوگوں میں ان کے اسلام کے متعلق اچھا خاصا اختلاف پایا جاتا ہے۔ بہرحال جناب متمم کے اسلام کے بارے میں کوئی اختلاف نہیں۔ ی...

سیّدنا مثعب سلمیٰ رضی اللہ عنہ

ابو عمر المحاربی کہتا ہے۔ابونعیم انھیں منسوب نہیں کرتا۔ حضرمی اور طبرانی نے انھیں صحابہ میں شمار کیا ہے اور اشعث بن ابو الشعث نے ان سے روایت کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوات میں شریک ہوتا تھا۔ صحابہ کرام میں بعض رمضان کے روزے رکھتے تھے، لیکن کوئی شخص بھی دوسرے سے تعرض نہیں کرتا تھا۔ جناب مشعب کا نام حمزہ تھا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر مشعب رکھ دیا۔ ابونصر نے ان کا پورا نام ابوصالح حمزہ بن ع...

سیّدنا مثنی بن حارثہ رضی اللہ عنہ

بن سلمہ بن ضمضم بن سعد بن مرہ بن ذہل بن شیبان بن ثعلبہ بن عکابہ بن صعب بن علی بن بکر بن وائل ربعی شیبانی، یہ صاحب اپنے قبیلے کے وفد کے ساتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ۹ ہجری میں حاضر ہوئے۔ حضرت ابوبکر نے اپنی خلافت کے ابتدائی ایام میں خالد بن ولید سے پہلے عراق پر حملہ کرنے کے لیے اُنھیں روانہ کیا۔ یہی وہ صاحب ہیں جنھوں نے خلیفہ اور مسلمانوں کو ایران پر چڑھائی کے لیے اُکسایا اور بتایا کہ یہ کام بالکل آسان ہے۔ یہ صحابی بڑ...

(سیّدہ)سخیرہ (رضی اللہ عنہا)

سخیرہ دختر تمیم،ابنِ اسحاق نے ان کا ذکر ان لوگوں میں کیا جنہوں نے بنو غنم بن دودان سے مدینے کو ہجرت کی تھی،یہ ابن ہشام کا قول ہے،اور یونس نے ابن اسحاق سے روایت کر کے ابو علی نے ابوعمر پر استدراک کیا ہے۔ ...

سیّدنا مجاشع بن مسعود رضی اللہ عنہ

بن ثعلبہ بن وہب بن عائذ بن ربیعہ بن یربوع بن سمال بن عوف بن امرأ القیس بن بہثہ بن سلیم بن منصور السلمی: اُنھوں نے بصرے میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ان سے ابو عثمان النہدی اور کلیب بن شہاب اور عبدالملک بن عمیر نے روایت کی، یہ اپنے بھائی مجالد سے پہلے مشرف بہ اسلام ہوئے اور جنگ حمل کے موقع پر، بصرے میں لڑائی شروع ہونے سے پہلے ہی قتل ہوگئے تھے۔ صورتِ حال کچھ اس طرح ہے کہ حکیم بن جبلہ نے عبداللہ بن زبیر کو قتل کردیا۔ مجاشع ابن زبیر کے سات...

(سیّدہ)سلامہ(رضی اللہ عنہا)

سلامہ دخترِحرازدیہ،ایک روایت میں جعفیہ اور ایک میں فزاریہ مذکور ہے،یہ خاتون خرشہ بن حر کی ہمشیرہ تھیں،انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی احادیث روایت کیں،جن میں سے ایک یہ ہے۔ یحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ ابوبکر بن ابوعاصم سے انہوں نے ابوبکر سے،انہوں نے وکیع سے ، انہوں نےاُم عراب سےجو بنو فزارہ کی آزاد کردہ کنیز تھیں،انہوں نے اپنی آزاد کردہ کنیز سے ،جس کا نام عقیلہ تھاانہوں نے سلامہ دختر حر سےروایت کی،حضورِاکرم ...

سیّدنا مجاشع بن سلیم رضی اللہ عنہ

ابوموسیٰ کا قول ہے کہ عسکری (یعنی علی) نے مجاشع بن مسعود اور مجاشع بن سلیم میں تفریق کی ہے، حالانکہ دونوں ایک ہیں اذر وہ ہے مجاشع بن مسعود از بنو سلیم۔ ابوموسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے ...

سیّدنا مجاعہ بن مرارہ بن سلمی رضی اللہ عنہ

اور ا یک روایت میں ابن سلیم بن زید بن عبید بن ثعلبہ بن یربوح بن ثعلبہ بن الدول بن حنیفہ میں لحیم بن صعب بن علی بن بکر بن وائل حنفی یمامی مذکور ہے ۔ جناب مجاعہ اور ان کے والد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنھیں عودہ، عوانہ اور الجیل کے علاقے بطور جاگیر عطا کیے اور فرمان لکھ کر دیا۔ مجاعہ بنو حنیفہ کے رؤسا میں سے تھے۔ تحریک ارتداد میں۔ جناب خالد بن ولید سے کچھ واقعات مذکور ہیں جن کا...

(سیّدہ)سلامہ(رضی اللہ عنہا)

سلامہ دختر معقل خزاعیہ ابو عمر نے انصاریہ لکھا ہے،ابنِ ابوعاصم نے بھی ان کا ذکر کیا ہے،کہ ان کا تعلق خارجہ قیس عیلان سے تھا۔ عبدالوہاب بن علی بن سکینہ صوفی نے باسنادابو داؤد سے،انہوں نےعبداللہ بن محمد نفیلی سے،انہوں نے محمد بن سلمہ سے،انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے خطاب بن صالح سے،انہوں نے اپنی والدہ سے،انہوں نے سلامہ دخترِمعقل سے،جن کا تعلق خارجہ قیس عیلان سے تھا،ان کا بیان ہے کہ میرا چچاجاہلیت میں مجھے لے کر آیا،اور مجھے ...

سیّدنا مجالد بن ثور بن معاویہ بن عبادہ بن البکاء رضی اللہ عنہ

(اس کا نام ربیعہ بن عامر بن ربیعہ بن عامر بن صعصعہ تھا) ان کا شمار کوفیوں میں ہوتا ہے۔ ان سے ان کے بیٹے کاہل نے روایت کی ہے۔ یہ صحابی اور ان کا بھتیجا بشیر بن معاویہ حضور کے دربار میں حاضر ہوئے انھیں حضو اکرم نے سورہ یٰسین، الحمد للہ رب العالمین اور معوذاتِ ثلاثہ پڑھائیں۔ نیز یہ بھی بتایا کہ ہر کام کی ابتدا بسم اللہ سے کی جائے۔ ابن مندہ اور ابونعیم نے تخریج کی ہے۔ ...