ضیائی شخصیات  

(سیّدہ )ہجمیہ( رضی اللہ عنہا)

ہجمیہ بروایتے خیرہ ام الدرداء،ان کے نام اور صحبت کی متعلق اختلاف ہے،ابن مندہ اور ابو نعیم نے اسی طرح اختصار سے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابنِ اثیر لکھتے ہیں کہ ابونعیم اور ابوموسیٰ(؟)کی تحریر سے معلوم ہوت ہے کہ ہجمیہ اور خیرہ دونوں ایک ہیں،اور اختلاف ان کے نام اور صحبت کے بارے میں ہے،اور ابوموسیٰ نے بے سوچے سمجھے ابونعیم کی تقلید کی ہے،حالانکہ خیرہ دو ہیں،خیرۃ الکبریٰ جسے صحبت حاصل ہوئی ،اور خیرۃ الصغریٰ جو صحبت سے محروم رہی،ہم نے خیرہ ...

(سیّدہ )حلیمہ( رضی اللہ عنہا)

حلیمہ دختر ابو ذؤیب عبداللہ بن حارث بن شجنہ بن جابر بن رزام بن ناضرہ بن سعد بن بکر بن ہوازن،ابو عمر نے اس نسب کو اسی طرح نقل کیا ہے،اور ابو خثیمہ نے اس سے اتفاق کیا ہے،لیکن ہشام بن کلبی اور ابن ہشام نے یوں بیان کیا ہے،شجنہ بن جابر بن رزام بن ناضرہ بن قصیہ بن نصر بن سعد بن بکر بن ہوازن،یہ سلسلہ اصح ہے،لیکن ابن کلبی نے ابو ذؤیب کا نام حارث بن عبداللہ بن شجنہ لکھا ہے،اور بلاذری نے ان دونوں سے اتفاق کیا ہے۔ ابو جعفر نے باسنادہ تا...

(سیّدہ )حمیمہ( رضی اللہ عنہا)

حمیمہ دختر صیفی بن صخرا از بنو کعب بن سلمہ از انصار،برأ بن معرور کی زوجہ اور ان کی عمزاد تھیں،کیونکہ برأ بن صخر از بنو کعب بن سلمہ انصار سے تھے،برأ کے بعدان سے زید بن حارثہ نے نکاح کیا تھا،بقولِ محمد بن سعد کاتب واقدی انہوں نے اسلام لاکر آپ سے بیعت کی تھی،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )حمینہ( رضی اللہ عنہا)

حمینہ دختر ابو طلحہ بن عدالعزی بن عثمان بن الدار،ابن جریج نے قرآن کی آیت الّا ما قد سلف کے بارے میں عکرمہ مولی ابنِ عباس سے روایت کیا،کہ اسلام نے چار عورتوں اور ان کے سوتیلے بیٹوں کے درمیان تفریق کی،ان میں حمینہ دختر ابو طلحہ بھی تھی،جو خلف بن اسد بن عاصم بن بیاضہ خزاعی کے پاس تھی،چنانچہ خلف کے بعد وُہ اسود بن خلف کی بیوی بن گئی تھی،ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )ہمینہ( رضی اللہ عنہا)

ہمینہ دختر خالد یا خلف بن اسعد بن عامر بن بیاضہ بن سبیع بن جعثمہ بن سعد بن ملیح بن عمرو بن ربیعہ خزاعیہ،ایک روایت میں ہمینہ دختر خلف ہےاور یہی درست ہے،یہ خاتون عبداللہ بن خلف کی (جو طلحہ الطلحات کے والد تھے)ہمشیرہ تھیں،اپنے شوہر خالد بن سعید بن عاص کے ساتھ حبشہ کوہجرت کی،وہاں ان کے دو بچے سعید اور امہ پیداہوئے،وہاں انہوں نے امتہ الزبیر بن عوام سے نکاح کیا، اور خالد اور عمر دولڑکے پیدا ہوئے،وہاں منجاب بن حارث نے زیاد بن عبداللہ البکائ...

(سیّدہ )حمنہ( رضی اللہ عنہا)

حمنہ دختر ابو سفیان بن حرب بن امیہ،ابو موسیٰ نے اجازۃً ابو غالب احمد بن عباس کو شیدی سے،انہوں نے ابوبکر بن زیدہ سے، انہوں نے ابوالقاسم طبرانی سے،انہوں نے ابو مسلم الکشی سے،انہوں نے ابن عائشہ سے،انہوں نے حماد بن سلمہ سے،انہوں نے ہشام بن عروہ سے،انہوں نےاپنے والد سے،انہوں نے زینب دختر ابو سلمہ سے انہوں نے ام حبیبہ سے روایت کی،کہ انہوں نےرسولِ کریم رؤف و رحیم سے گزارش کی ،یارسول اللہ !کیا آپ کو حمنہ دختر ابو سفیان کا خیال ہے،فرمایا،اسے...

(سیّدہ )حمنہ( رضی اللہ عنہا)

حمنہ دختر حجش بن رباب،ان کی کنیت ام حبیبہ تھی،ان کا نسب ہم ان کے بھائیوں کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں، ابن مندہ نے حمنہ دختر حجش لکھا ہے،ایک روایت میں حبیبہ بھی آیا ہے،ابو عمر نے بھی یہی نام لِکھا ہے،یہ خاتون اور ان کی بہن ام حبیبہ کو کثرت حیض کا عارضہ تھا،اور انکی ایک بہن زینب دختر حجش حضورِ اکرم کی ازوا ج میں شامل تھیں ۔ حمنہ مصعب بن عمیر کی زوجہ تھیں،جو غزوۂ احد میں مارے گئے تھے اور حمنہ نے طلحہ بن عبیداللہ سے نکاح کرلیا ...

(سیّدہ )حولأ عطارہ( رضی اللہ عنہا)

حولأ عطارہ،ابو موسیٰ نے اجازۃً ابو علی محمد بن علی الکاتب اور حسن بن احمد سے،ان دونوں نے ابو منصور عبدالرزاق بن احمد سے انہوں نے ابو الشیخ عبداللہ بن محمد سے ،انہوں نے محمد سے،انہوں نے اسحاق بن جمیل سے،انہوں نے اسحاق بن فیض سے،انہوں نے قاسم بن حکم سے،انہوں نے جریر بن ایوب البحلی سے،انہوں نے حماد بن ابو سلیمان سے ،انہوں نے زیاد ثقفی سے،انہوں نے انس بن مالک سے روایت کی،کہ مدینہ میں ایک عورت حولاء نامی تھی، اس نے حضرت عائشہ کو بتایا،کہ...

(سیّدہ )حولاء( رضی اللہ عنہا)

حولاء دختر تویت بن حبیب بن اسد بن عبدالعزی بن قصی قرشیہ اسدیہ،مدینے کو ہجرت کی اور عبادت گزار خاتون تھیں،عبداللہ بن احمد بن عبدالقاہر نے جعفر بن احمد سے ،انہوں نے حسن بن شاذان سے،انہوں نے عثمان بن احمد سے ،انہوں نے حسن بن مکرم سے،انہوں نے عثمان بن عمر سے،انہوں نے یونس سے ،انہوں نے زہری سے ، انہوں نے عروہ سے ،انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا کہ حولاء ان کے قریب سے گزریں،اور وہ حضورِ اکرم کے پاس بیٹھی تھیں کہ حضرت عائشہ ن...