متفرق صحابہ کرام  

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن خماشد انصاری اوسی خطمی۔ خطمہ بیٹے ہیں جشم بن مالک بن اوس کے۔ ان کا شمار اہل مدینہ میں ہے ان کی حدیث یہ ہے کہ انھوں نے نبی ﷺ کو مقام عرفات میں فرماتے ہوئے سنا کہ عرفات سب موقف ہے سوا بطن عرنہ کے اور مزدلفہ سب موقف ہے سوا بطن محسر کے۔ ابو عمر نے کہا ہے کہ حبیب بن خماشہ دادا ہیں ابو جعفر یعنی عمیر بن یزید بن حبیب بن خماشہ خطمی کے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حبیب  (رضی اللہ عنہ)

  ابن خراش عصری۔ قبیلہ عبد القیس سے ہیں۔ ان کا شمار اہل بصرہ میں ہے۔ ان کی حدیث محمد بن حبیب بن خراش عصری نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ انھوں نے رسول خدا ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ مسلمان سب آپس میں بھائی ہیں ایک کو دوسرے پر کچھ فضیلت نہیں مگر بوجہ پرہیزگاری کے ان کا تذکرہ ابو نعیم اور ابن مندہ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن خراش بن حریث بن صامت بن کیاس بن جعفر بن ثعلبہ بن یربوع بن حنظلہ بن مالک بن زید مناہ بن تمیم تمیمی حنظلی بدر میں شریک تھے اور ان کے ساتھ ان کے غلام صامت بھی تھے۔ یہ کلبی کا قول ہے انھوں نے کہا ہے کہ یہ انصار کے خاندان بنی سلمہ کے حلیف تھے۔ ابن شاہین نے ان کو ذکر کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(شیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

    ابن حیان کنیت ان کی ابو رمثہ۔ تیمی ہیں اور ابو عمر نے کہا ہے کہ تمیمی ہیں۔ ان کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگ رفاعہ کہتے ہیں بعض لوگ عمارہ ور بعض لوگ خشخاش اور بعض لوگ حیان رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے ان سے رسول خدا ﷺ نے پوچھا کہ یہ تمہارے ساتھ کون ہے انھوں نے عرض کیا کہ یہ میرا لڑکا ہے حضرت نے فرمایا آگاہ رہو تمہارا گناہ اس پر نہ پڑے گا اور اس کا گناہ تم پر نہ پڑِ گا۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے اور ان شاء اللہ تعالی کنیت کے ...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن حمامہ سلمی۔ ابن مندہ وغیرہ نے مجہول لوگوں میں ان کو ذکر کیا ہے اور لوگوں نے کہا ہے کہ یہ حمامہ کے بیٹِ ہیں اور عبدان نے احمد بن سیار سے رویت کی ہے کہ بعض لوگوں کا قول ہے کہ حمامہ کے بیٹ کا نام حبیب ہے۔ ابو زکریا یعنی ابن مندہ نے ان کو حمامہ لکھا ہے حالانکہ یہ حمامہ کے بیٹِ ہیں ان کی ایک حدیث مشہور ہے اور لوگوں نے ان کا تذکرہ لکھاہے۔ ابو موسی نے ان کا تذکرہ اسی طرح مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن حماز۔ عبدان نے کہا ہے کہ یہ اصحاب نبی ﷺ سے ہیں آپ کے ہمراہ کئی سفر میں شریک رہے ان کی صرف ایک حدیث مروی ہے اس کو زائدہ نے اعمش سے انھوںنے عمرو بن مرہ سے انھوں نے عبداللہ بن حارث سے انھوں نے حبیب بن حمار سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے ہم نبی ﷺ کے ہمراہ سفر میں تھے آپ کسی منزل میں فروکش ہوئے بعض لوگوں نے مدینہ جانے کی عجلت کی اور کہا کہ ہم اس کو پھر آراستہ کریں اس سے بھی یادہ جیسا کہ پہلے تھا۔ اور جریر نے اعمش سے روایت کی ہے کہ انھوں نے ک...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن حباشہ۔ عبدان نے بیان کیا ہے کہ یہ انصار میں سے ہیں صحابی ہیں۔ ان کی وفات نبی ﷺ کی زندگی ہی میں ہوگئی تھی ایک زخم ان کے لگ گیا تھا انھوں نے کہا ہے کہ ہم سے یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ یہ رات کو دفن کئے گئے تھے پھر نبی ﷺ تشریف لے گئے تھ اور انکی قبر پر نماز پڑھی تھی۔ ۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ سوا ذکر وفات کے اور کوئی حال ان کا محفوظ نہیں ہے ان کا تذکرہ ابو موسی نے اسی طرح لکھا ہے اور کلبی نے ان کا نسب اس طرح بیان کیا ہے حبیب بن حباشہ بن ...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن حارث۔ یہ ابو الغاویہ کے ہمراہ نبی ﷺ کے پاس ہجرت کر کے آئے تھے۔ عاص بن عمرو عفاوی نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا ابو الغاویہ اور ان کی والدہ اور حبیب بن حارث یہ سب لوگ ہجرت کر کے نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے اور مسلمان ہوگئے تھے ابو الغاویہ کی ماں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ مجھے کچھ نصیحت کیجئے حضرت نے فرمایا ایسی بات نہ کرو جو کان کو بری لگے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حبیب (رضی اللہ عنہ)

  ابن بدیل بن ورقاء ابو العباس بن عقدہ وغیرہ نے صحابہ میں ان کو ذکر کیا ہے۔ ان کی حدیث ذر بن حبیش نے روایت کی ہے یہ کہتے تھے حضرت علی (ایک روز) محل سے نکلے تو چند سواروں نے جو تلواریں لٹکائے ہوئے تھے ان کا استقبال کیا اور کہا السلام علیک یا امیرالمومنین السلام علیک یا مولانا و رحمۃ اللہ وبرکاتہ حضرت علی نے پوچھا کہ یہاں اصحاب نبی ﷺ سے کون کون لوگ ہیں پس بارہ آدمی کھڑے ہوگئے جن میں قیس بن ثابت بن شماس اورہاشمبن عتبہ اور حبیب بن بدیل بن وقار ب...