متفرق صحابہ کرام  

(سیدنا) جحدم (رضی اللہ عنہ)

  ابن فضالہ۔ نبی ﷺ کے حضور  میں حاضر ہوئے تھے اور حضرت نے انھیں ایک تحریر لکھ دی تھی۔ ان کی حدیث محمد بن عمرو بن عبداللہ بن جحدم جہنی نے اپنے والد عمرو سے انھوں نے اپنے والد عبداللہ سے انھوں نے اپنے والد جحدم سے روایت کی ہے کہ وہ نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے اور آپ نے ان کے سر پر مسح فرمایا اور فرمایا کہ اللہ جحدم میں برکت عنایت فرمائے اور آپ نے انھیں ایک تحریر لکھ دی تھی۔ انکا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر...

(سیدنا) جحدم (رضی اللہ عنہ)

    حکیم کے والد ہیں۔ ان کا صحابی ہونا ثابت ہے۔ ان سے ان کے بیٹے حکیم نے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنی بکری کو (خود) دوھے اور اپنے کرتے میں پیوند لگائے اور اپنی جوتی سی لے اور اپنے خادم کو اپنے ساتھ کھلائے اور بازار سے خود سودا لے آئے وہ تکبر سے بری ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حجاف (رضی اللہ عنہ)

  ابن حکیم بن عاصم بن سباع خزاعی بن محاربی بن مرہ بن بلال بن فالج بن ذکوان بن ثعلبہ بن بہشرین سلیم سلمی فاتک۔ بعض لوگوں نے کہا ہے کہ یہ اشعار انھیں کے ہیں جن میں انھوں نے اپنے گھوڑے کی تعریف کی ہے اور جنگ حنین وغیرہ میں اپنی شرکت کا حال بیان کیا ہے۔ شعر شہدن مع النبی مسومات    حنینا دہی دامیۃ الحوای (٭ترجمہ تعلیم یافتہ گھوڑے جنگ حنین میں نبی کے ساتھ تھے اور ان کی حالت یہ تھی کہ جنگ میں خون کے فوارے ان کے جسم سے جاری تھے) یہ اش...

(سیدنا) جثامہ (رضی اللہ عنہ)

    ابن مساحق بن ربیع بن قیس کنانی۔ ان کا صحابی ہونا ثابت ہے۔ حضرت عمر کی طرف سے قاصد بن کے ہرقل (شاہ روم) کے پاس گئے تھے وہ کہتے تھے میں وہاں جاکر ایک چیز پر بیٹھ گیا مجھے یہ نہیں معلوم تھا کہ میرے نیچے کیا چیز ہے یکایک مجھے معلوم ہوا کہ میرے نیچے سونے کی ایک کرسی ہے چنانچہ جب میں نے اسے دیکھا تو میں فورا اس سے اتر پڑا ہرقل مسکرایا اور اس نے کہا کہ تم اس کرسی سے کیوں اتر پڑے یہ تو محض تمہاری عظمت کے لئے بچھوائی تھی میں نے کہا کہ میں نے...

ا(سیدنا) جثامہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن قیس۔ ان کا ذکر اس حدیث میں ہے جو اوپر گذر چکی۔ ان کا ذکر حبیب بن عبید رحبی نے ابو بشر سے انھوں نے جثامہ بن قیس سے جو نبی ﷺ کے اصحاب میں سے تھے انھوں نے عبداللہ بن سفیان سے انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی ہے کہ جو شخص اللہ کے لئے ایک دن بھی روزہ رکھے اللہ اس کو دوزخ سے بقدر سو برس کی مسافت کے دور کر دیتا ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جبیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن نوفل۔ ان کا (پورا) نسب نین بیان کیا گیا مطین نے ان کا ذکر صحابہ میں کیا ہے حالانکہ اس میں کلام ہے۔ابوبکر بن عیاش نے لیث سے انھوںنے عیسی سے انھوںنے زید بن ارطاۃ سے انھوںنے جبیر بن نوفل سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ﷺ نے فرمایا کوئی تقرب چاہنے والا خدا سے اس سے زیادہ تقرب نہیں حاصل کرسکتا جس قدر اس چیز کے ذریعہ سے حاصل ہوتا ہے جو اسی (خدا) سے نکلی ہے یعنی قرآن۔ اس حدیث کو بکر بن خنیس نے لیث سے انھوں نے زید بن ارطاۃ سے انھوںنے ا...

  (سیدنا) جبیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن نفیر۔ کنیت ان کی ابو عبدالرحمن۔ حضرمی۔ نبی ﷺ کی حیات میں اسلام لائے تھے جب یمن میں تھے آنحضرت علیہ السلام کو دیکھا نہیں جب مدینہ میں آئے تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو پایا بعد اس کے شام چلے گئے اور مقام حمص میں رہے۔ حضرت ابوبکر و عمر اور ابو زر رضی اللہ عنہم اور مقدار و ابو الدرداء وغیرہم (جیسے جلیل الشان صہابہ رضی اللہ عنہم) سے انھوںنے روایت کی ہے۔ ان سے ان کے بیٹے نے اور خالد بن معدان وغیرہما نے رویت کی ہے۔ ابو عمر نے کہا ہے کہ جبیر...

(سیدنا) جبیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن نعمان بن امیہ۔ بنی ثعلبہ بن عمرو بن عوف سے ہیں۔ انصاری ہیں اوسی ہیں۔ ابو خوات ان کے بیٹِ ہیں ابو موسی نے کہا ہے کہ ابو عثمان سراج نے ان کا ذکر کیا ہے اور اپنی سند سے ابوبکر یعنی محمد بن یزید سے انھوں نے وہب بن جریر سے انھوں نے اپنے والد سے انوں نیزید بن اسلم سے انھوں نے خوات بن جبیر سے انھوں نے اپنے والد سے رویت کی ہے وہ کہتے تھے میں کسی جہاد میں نبی ﷺ کے ہمراہ گیا (وہاں ایک روز) میں اپنیاونٹ کی تلاش میں اپنے خیمہ سے نکلا تو دیکھا کہ م...

(سیدنا) جبیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن مطعم بن عدی بن نوفل بن عبد مناف بن قصی۔ قرسی ہیں نوفلی ہیں۔ کنیت ان کی ابو محمد ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں ابو عدی ہے۔ ان کی والدہ ام حبیب ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں ام جمیل بنت سعید بنی عامر بن لوی سے۔ اور بعض لوگ کہتے ہیں ام جمیل بنت شعبہ بن عبداللہ بن ابی قیس بن عامربن لوی سے۔ اور جبیر کی والدہ کی والدہ ام حبیب بنت عاص ابن امیہ بن عبد شمس۔ یہ زبیر کا قول ہے۔ بردباران قریس اور ان کے سرداروں میں سے تھے۔ ان سے قریش کا بلکہ تمام عرب کے نسبکا...

(سیدنا) جبیر (رضی اللہ عنہ)

  کبیرہ بنت سفیان کے غلامت ھے۔ انکا ذکر ان لوگوں میں ہے جنھوں نے نبی ﷺ کا زمانہ پایا تھا۔ یحیی بن ابی وقیہ ابن سعید نے اپنے والد سے رویت کی ہے کہ وہ کہتے تھے مجھ سے میری سیدہ کبیرہ بنت سفیان نے بیانکیا اور وہ ان عورتوں میں تھیں جنھوں نے (رسول خدا ﷺ سے )بیعت کی تھی (جن کا ذکر قران عظیم میں ہے) وہ کہتی تھیں کہ میں نے عرض کیا یارسول اللہ میں نے زمانہ جاہلیت میں اپنی چار بیٹیاں زندہ درگور کی ہیں آپ نے فرمایا کہغلاموںکو آزاد کرو کبیرہ مجھ سے کہتی...