پسندیدہ شخصیات  

(سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ)

  کنیت ان کی ابو اسمعیل قبیلہ اشہل کے ہیں ان کی حدیث اسحاق فروی نے ابو غصن یعنی ثابت سے انھوں نے اسمعیل بن ابراہیم اشہلی سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انھوں نے کہا نبی ﷺ بنی سلمہ کے یہاں تشریف لے گئے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ وہم ہے (یعنی ابراہیم اشہلی کوئی صحابی نہیں ہیں) ان کا تذکرہ ابن مندہ نے اور ابو نعیم نے لکھا ہے فروہ کی رے ساکن ہے اور سلمہ کا لام مکسور ہے۔ (اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)...

حضرت شیخ محمد علی

  آں روندہ قدم بہ قدم رسول ، بہ نظر عنایت حق منظور و مقبول، دروشیوۂ فقرو فنا، یگانۂ روزگار  در زہد وریاضت ہمتائےمشائخ کبار، واقف  اسرار خفی وجلی مخفی از چشم اغیار حضرت شیخ محمد علی قدس سرہٗ اس کاتب حروف کے والد اور حضرت قطب المشائخ شیخ اللہ بخش کے چھوٹے بیٹے تھے۔ آپکو خلافت  حضرت شیخ سوندہا قدس سرہٗ سے حاصل ہوئی تھی۔ زہد وریاضت  اور تجرید وتوکل میں آپکا قدم بہت مضبوط تھا اور حضرت شیخ  آپکو اپنے تمام اصحاب سے زیادہ ع...

حضرت شیخ اللہ بخش براسوی

  آں متخلی از رسوم وعادات، متجلی بانوار وحدت، تاریک جمیع مرادات، مستغرقِ  در مشاہدۂ ذات، در صفت ملکی گزشتہ از جبرائیل حضرت شیخ اللہ بخش بن اسمعٰیل قدس سرہٗ تمام کمالات ظاہری وباطنی سے مزین اور ریاضت ومجاہدات سے آراستہ  تھے۔ آپ بڑے صاحب کشف  و کر امات عالی ہمت اور سخی تھے۔ سید ایزاد بخش جو حضرت خواجہ مودود چشتی کی اولاد میں سے  اور قصبۂ براس میں مقیم تھے فرمایا کرتے تھے کہ میں نے بہت سے مشائخ دیکھے ہیں  لیکن وہ کمالات...

شیخ عثمانی کرنالی

  حضرت شیخ سوندہا کے اصحاب میں ایک شیخ عثمان کرنالی تھے۔ جو مادر زاد ولی تھے۔ اگر چہ وہ پہلے ہی سے کسی اور جگہ بیعت کر چکے تھے لیکن روحانی تربیت حضرت اقدس سے حاصل کی تھی۔ آپ  کشف و کرامات میں بے نظیر اور ترک و تجرید میں یگانۂ روزگار  تھے۔ آپ نے ساری عمر تقویٰ اور خلولت میں گذاردی اور اذکار ومشاغل کی وجہ سے مستفنی عن  الناس ہوچکے تھے اور کسی شخص  سے کوئی توقع  نہیں رکھتے تھے۔ نقل ہے کہ ایک  دفعہ کسی عالم  ن...

شیخ پیر محمد

  آپ کے دوسرے اصحاب  شیخ پیر محمد ساکن تھا نہ تھے جو بڑے مجاہدہ  اور عبادت گذار تے۔ آپ فقر وفنا میں بے نظیر تھے اور آپ کے مجاہدہ کا  حال یہ ہے کہ آپ تجلی صمدیت سے مشرف ہوچکے تھے۔ اور چار سال تک آپ نے آرام نہ کیا  اور نہ کچھ کھایا پیا۔ اور  نہ ہی آپ کو بول براز کی حاجت ہوئی۔ یاد رہے کہ تجلئ صمدیت  وہ مقام ہے جہاں کھانے پینے  کی ضرورت نہیں رہتی۔ آپ نے اس تجلی میں انتقال فرمایا اور قصبۂ بہوہر میں دفن ہوئے۔ آپک...

حضرت شیخ سوندہا  قدس سرہٗ

  آں کلید مخزن ذوالجلال، متصرف ہمہ اسماء وافعال، مبداء عروجش منتہاء عرش عظیم، م رجع  نزولش انا احمد بلامیم، ہادئ سالکان صرط مستقیم، قتیل خجزِ رضا وتسلیم، از مستی  شیراب عشق ہوشیار، در بزم یک رنگی ہمکنار  دلدار،  دربطن ام بہ واحدانیت حق موقن (یقن کرنے والا) قطب افراد حضرت شیخ  سوندہا ابن عبدالمون قدس سرہٗ، آپکا شمار محتشمان  بارگاہِ کبریا اور محبوبان درگاہ مولا میں ہوتا ہے۔ تربیت مریدین میں آپ ایسے صفت اکسیر اعظم...

حضرت شیخ القادر

  حضرت اقدس کے پانچویں خلیفہ حضرت شیخ عبدالقادر ساکن قصبہ سنور تھے۔ جہاں آپکا مزار ہے۔ آپکے حالات راقم الحروف  کو م علوم نہیں ہیں۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ انکے علاوہ حضرت شیخ داؤد کے بہت سے خلفا ہیں۔ جن سے خلق خدا کو فیض تربیت حاصل  ہوا۔ لیکن ان سب کے حالالت اس مختصر کتاب میں گنجائز نہیں ہے۔  اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّد ٍوَالہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْن۔ ازرہگذرِ خاکِ سرکوئے شمابود   ہر نافہ کہ دردستِ نسیم سحر افتاد...

حضرت شیخ ابو العمالی اینبٹھی

  حضرت شیخ داؤد کے چوتھے خلیفہ  حضرت  شیخ ابو المعالی ساکن اینبٹھ  ہیں جو سہارنپور کے نواح  میں واقع ہے کہتے ہیں کہ آپکی بیعت حضرت شیخ محمد صادق گنگوہی سے تھی اور تربیت وخلافت حضرت شیخ داؤد سے حاصل کی۔ آپکو وجد و سماع میں غلو تھا اور ریاضت ومجاہدہ میں بلند ہمت، فقرو فنامیں یگانۂ روزگار، خُلق وتواضع  میں عدیم المثال اور عشق مجازی اور حقیقی  میں بے نظیر تھے۔ آپ حسن مجازیکے شیدائی تھے۔ آپکی عمر طویل تھی اور ساری...

شیخ المشائخ حضرت شیخ داؤد قدس سرہٗ

  آں نشانہ  خد نگ عشق مطلق، آن، بودہ جمال الحق، آں مستِ الست نغمات  بے ساز، آں در خلوت کنت کنزاً محرم راز، آں قائل لا احب الافلین مانند خلیل، آں آثار ولائتیش ظاہر برخاص وعام  بے دلیل، اں جمیع طالبان حق را موصل بہ مقصود، قطب  مادر  زاد شیخ المشائخ حضرت شیخ داؤد  قدس سرہٗ مرید بر حق اور خلیفہ وجانشین مطلق پدر عالی قدر حجرت شیخ محمد صادق گنگوہی الحنفی تھے آپ بڑے صاحب ریاضت و مجاہدہ اور کشف وکرامات تھے۔ آپکی ہمت بلن...

خلیفۂ اول حضرت شیخ داؤد گنوہی

  آپ کے خلیفہ  اول واعظم آپکے فرزند ارجمند مستِ جمال و دود حضرت شیخ داؤد قدس سرہٗ ہیں کہ جن کا نور ہدایت تا قیامت افزوں رہے گا۔ روایت ہے کہ ایک دن حضرت شیخ محمد صادق قدس سرہٗ نماز فجر  میں بیٹھے التحیات پڑھ رہے تھے جب آپ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّاللہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدہٗ ورَسُولہٗ پر پہنچے تو شہادت کی انگلی اٹھائی۔ انگلی کا  اٹھنا تھا کہ  اس  میں ایسا  نور طلوع ہوا  جو ان کی آن میں مغر...