پسندیدہ شخصیات  

عارف کامل حضرت خواجہ محمد عبد الکریم نقشبندی  قدس سرہ (راولپنڈی)

            زبدۃ العافین، قدوۃ السالکین حضرت خواجہ محمد عبد الکریم ابن نذر محد قدس سرہما ۱۱ ،اپریل ، رجب المرجب (۱۳۶۴ھ/۱۸۴۸ئ) بروز شنبہ بوقت صبح پیدا ہوئے تین ماہ کی عمر میں عالدہ مجا دہ کا انتقال ہو گیا اور ابھی آپ کی عمر دو برس بھی نہیں ہوئی تھی کہ والد ماجد کا سایۂ شفقت بھی سر سے اٹھ گیا لہٰذا آپ کی پرورش آپ کے چچا میاں پیر بخش اور عادہ و زاہد ہ پھوپھی  نے بحسن وخوبی انجام دی۔آپ جب پھ...

خواجہ درویش محمد

  (۸۴۶ھ/ ۱۴۴۴ء/ ۹۷۰ھ/ ۱۵۶۲ء) اسفزار (ماوراء النہر) ترکی   قطعۂ تاریخ وصال مصروف رہا کرتے تھے وہ ذکر خدا میں صاؔبر سنِ وصال ہے اُس فخرِ ملک کا   مست کمال تھے شہرِ درویش محمد ’’یوسف جمال تھے شہِ درویش محمد‘‘ ۱۵۶۲ء (صاؔبر براری، کراچی)   آپ کی ولادت ۱۶؍شوال ۸۴۶ھ مطابق ۶؍فروری ۱۴۴۴ء کو ہوئی۔ آپ کو اپنے ماموں محمد زاہد قدس سرہ سے اجازت و خلافت ہے۔ بیعت سے پندرہ سال پہلے زہد و...

عارف کامل حضرت علامہ مولانا غلام دستگیر قصوری

عارف کامل حضرت علامہ مولانا  غلام دستگیر قصوری قدس سرہ            مولانا دستگیر ہاشمی قریشی صدیقی ابن مولانا حسن بخش صدیقی محلہ چلہ بیبیاں ادرون موچی دروازہ ،لاہور میں پیدا ہوئے اور حضرت مولانا غلام محی الدین قصوری دائم الحضوری رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں حاضر ہو کر علوم و معارف کے دریاد امن مراد میںسمیٹے ۔ مولانا غلام دستگیر کو حضرت مولانا غلام محی الدین قصوری کا شاگرد ،خواہر زادہ ، داما،&n...

بابا عبدالباقی کبروی کشمیری قدس سرہ

  آپ بابا محمد صدق کبروی کشمیری قدس سرہ کے خلف الصدق تھے۔ وقت کے عظیم مشایخ میں سے تھے۔ عبادت زہد۔ ورع اور تقویٰ میں بلند مرتبہ رکھتے تھے اپنے والد مکرم کی وفات کے بعد چھوٹی عمر میں ہی سجادۂ ارشاد پر جلوہ فرما ہوئے اور خواجہ شاہ حسین بہکھیلی﷫ کی صحبت سے تربیت و تکمیل پائی جوانی کے عالم میں سفر پر نکلے اور حضرت خواجہ میر ہمدانی قدس سرہ کی قبر کی زیارت کے لیے ختلان کو روانہ ہوئے چونکہ ان دنوں اس علاقہ میں سیاسی ابتری اور فسادات کا دَور دورہ تھ...

حضرت خواجا بہاری الباری

حضرت میاں میر جلیل القدر مرید و خلیفہ تھے۔ فقہ، حدیث اور تفسیرِ قرآن کے جیّد عالم ہونے کے علاوہ واقفِ اسرارِ ربانی بھی تھے۔ شہر حاجی پورہ میں مقیم تھے جو قصبہ گواپور(بہار) میں واقع تھا۔ آپ چھوٹی عمر ہی میں علم حاصل کرنے کے لیے اپنے وطن سے نکلے۔ کچھ مدت تک قصبہ کورا میں شیخ جمال اولیاء کے پاس رہے، ان سے فیض حاصل کر کے لاہور آئے اور ملّا فضل لاہوری سے علومِ ظاہری کی تکمیل کی۔ ملّا اپنے ہو نہار شاگرد سے اس قدر خوش تھے کہ انہیں اپنے گھر ہی میں رہنے ک...