پسندیدہ شخصیات  

محمد محی الدین عمادی

           محمد محی الدین عمادی اسکلیبی والد صاحب تفسیر ابی السعود عمادی: بڑے عام فاضل صاحب طریقت و کرامت تھے،پہلے  علم ظاہرہ میں مشتغل ہوئےیہاں تک کہ علی قوشجی کی خدمت میں پہنچ  کر کمالیت و فضیلت کیا رتبہ حاصل کیا پھر تصوف میں مشغول ہوئے اور مصلح الدین قنوی پھر ابراہیم قیصری سے تصوف کا اشتغال کیا اور درجہ کرامت و حالت کا پایا اور شہر اسکلیب میں ۹۲۰؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولانا فصیح الدین محمد

                مولانا فصیح الدین محمد نظامی: علوم معقول و منقول میں عالم فاضل اور فنون ریاضی و حکمیات میں سر آمد افاضل تھے۔آپ کی طبع سلیم مدرک مخفیات اور ذہن مستقیم مظہر مخزونات تھا۔اکثر فضلاء اور اکابر حضرت سلطانی آپ کی شاگردی کو ایک فخر سمجھتے تھے اور آپ کو اخوند سے تعبیر کرتے تھے۔مدت تک آپ نے مدرسہ اخلاصیہ اور مدرسہ غیاچیہ و بدیعیہ میں درس دیا۔اخیر کو بسبب بعض امور کے ہرات سے بلخ میں...

صاحب فتاویٰ کامل

محمد بن عثمان بن محمد علیا بادی سمر قندی: حسام الدین لقب تھا۔امام فاضل فقیہ،اصولی،محدث،مفسر،کلامی،جدلی تھے۔فقہ مجد الدین محمد بن محمود استروشنی تلمیذ ظہیر الدین محمد بن احمد بخاری شاگرد ظہیر الحسن بن علی مرغینانی تلمیذ برہان کبیر عبد العزیز بن عمر بن مازہ سے حاصل کی اور آپ سے عبد الرحیم بن عماد الدین صاحب فصول عمادیہ نے تفقہ کیا۔ایک فتاویٰ کامل نام اور تفسیر مطلع المعانی ومنبع المبانی تصنیف کیے ،یہ تفسیر بہت بڑی کئی مجلد میں ہے اس کا املاء چار شن...

محمد بن حسن سامسونی

                محمد بن حسن بن عبد الصمد سامسونی: محی الدین لقب تھا۔عالم فاضل، جامع معقول ومنقول تھے،علوم اپنے والد سے پڑھے،پہلے برسا پھر ادرنہ بعد ازاں قسطنطیہ پھر ازنیق میں مدرس مقرر ہوئے اخیر کو سلیم خاں نے اور نہ کا آپ کو قاضی مقرر کیا جہاں آپ نے ۹۱۹؁ھ میں وفات پائی۔آپ کی تصنیفات سے سید شریف کی شرح مفتاح اور ان کے حاشیہ شرح تجرید اور تلویح پر حواشی یادگار زمانہ ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)...

قاسم بن خلیل

                قاسم بن خلیل عم صاحب شقائق: قوام الدین لقب تھا۔عالم فاضل،فقیہ کامل تھے۔پہلے اپنے بھائی مصطفی اور اپنے ماموں نکساری سے پڑھا پھر مولیٰ خواجہ زادہ اور مولیٰ لطف اللہ الشہیر بہ لطفی توقاتی متوفی ۹۰۰؁ھ پھر خطیب زادہ سے علم حاصل کیا اور بروسا میں  مدرسہ اسد یہ پھر اسکوب میں مدرسہ اسحٰقیہ کے مدرس مقرر ہوئے اور اسی جگہ ۹۱۹؁ھ میں وفات پائی۔اکثر کتب مشہور ہ پر آپ کی تعلیقات او...

شیخ الاسلام احمد بن یحییٰ

                شیخ الاسلام احمد بن یحییٰ بن محمد بن سعد الدین تفتازانی: سیف الدین لقب تھا۔اپنے زمانہ کے عالم علامہ فقہ وحدیث میں فائق اہل عصر اور علوم نقلیہ وعقلیہ میں ماہر تھے،علوم الیاس زادہ شارح مختصر وقایہ سے حاصل کیے۔جب آپ کے والد ماجد قطب الدین یحییٰ فوت ہوئے توآپ کو ان کا منصب مشیخۃ الاسلامی تفویض کیا گیا پس آپ خطۂ خراسان میں تیس سال تک تدریس و نشر علوم میں مشغول رہے یہاں تک کہ ۹...

یحییٰ زوادی

            یحییٰ بن عبد المعطی بن عبد النورزوادی: ۵۶۴؁ھ میں پیداہوئے۔زین الدین لقب،ابو الحسن کنیت تھی۔اپنے زمانہ کے نحو ولغت اور ادب میں امام تھے،بہت مدت تک دمشق میں مقیم رہے اور ایک خلق کثیر نے آپ سے فائدہ حاصل کیا اور کتب مفیدہ تصنیف کیں جن میں سے منظومہ الفیہ اور فصول مشہور و معروف ہیں پھر سلطان کامل کی ترغیب سے مصر میں تشریف لے گئے اور وہاں جامع انیق میں واسطےدرس علم ادب کے صدر نشین ہوئے...

مولانا عبد الغفور لاری

                مولانا عبد الغفور لاری: مولانا عبد الرحمٰن جامی کے اجلہ تلامذہ واعاظم خلفاء میں سے تھے،رضی الدین لقب تھا اور سعد بن عبادہ﷜کی اولاد سے جامع کمالات صوری و معنوی اور حاوی علوم ظاہری و باطنی تھے۔مولانا عبد الرحمٰن جامی بہت کم مرید کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ ایک مرید کامل و اکمل عبد الغفور لاری ہزار مرید سے بہتر ہے اور یہ شعر آپ کے حق میں فرماتے تھے  ؎ آنجا کہ فہم و دانش ...

سکاکی

یوسف بن محمد خوارزمی سکاکی: ابو یعقوب کنیت اور سراج الدین لقب تھا۔ ۵۵۵؁ھ میں پیدا ہوئےصرف،نحو،معانی،بیان،عرض،شعر میں امام محقق اور علوم عجیبہ و فنون عربیہ میں ماہر ماہر اور علوم بلا غت وتسخیر جن و دعوۃ الکواکب دفن طلسمات و سحر و سمیاء و علم کواص الارض اور اجرام سماء میں متجر تھے۔علوم سدید بن محمد حناطی اور محمود بن عبید اللہ بن صاعد مروزی سے پڑھے اور علم کلام کو مختار بن محمود زاہدی سے حاصل کیا۔تصنیفات جلیلہ کیں جن میں سے اجل مصنفات مفتاح العلوم ...