پسندیدہ شخصیات  

موسیٰ پاشا  

              موسی[1]پاشا بن محمد بن محمود رومی: بڑے عالم فاضل،جامع علوم و فنون اور ماہر ریاضی تھے،پہلے بعض علوم اپنے شہر کے علماء سے حاسل کیے پھر بلاد عجم کی طرف جانے کا قصد کیا لیکن اس ارادہ کو اپنے اقارب سے پوشیدہ رکھا۔آپ کی ہمشیرہ بڑی عقلیہ تھی،اس نے آپ کا یہ ارادہ معلوم کر کے آپ کی کتابوں میں اپنا کچھ زیور رکھ دیا تاکہ اپ مسافرت میں تنگ نہ ہوں پس آپ عجم میں آئے اور خراسان کے مشائخ سے پڑھ...

محمود صاحب محیط برہانی

محمود بن صدر السعید تاج الدین احمد بن صدر کبیر برہان الدین عبد العزیز بن عمر بن مازہ صاحب محیط برہانی: برہان الیدن لقب تھا،ائمہ کبار اور فقہاء نامدار میں سے امام مجتہد،اورع ،متواضع،عالم کامل،متجر ذاخر تھے۔ ابن کمال پاشا نے آپ کو مجتہدین فی المسائل میں سے شمار کیا ہے۔آپ کے آ باء و اجداد صدور علماء کبار میں سے گذرے ہیں۔علم اپنے باپ صدر السعید احمد اور چچا صدر الشہید عمرومتوفی۵۳۶؁ھ سے حاصل کیا اور آپ سے آپ کے بیٹے صدر الاسلام طاہر بن محمود نے اخذ&nb...

ابن ملک  

              عبد اللطیف بن عبد العزیز بن امین الدین بن فرشتہ المعروف بہ ابن ملک[1]: بڑے مشہو و معروف  مقبو خاص و عام اور بہت سے علوم فقہ و حدیث وغیرہ کے حافظ تھے اور دقائق و غوامض علوم کے حل کرنے میں ماہر کامل تھے، تصانیف[2] بھی بہت اور مفید کیں جن میں سے حدیث میں کتاب مبارق الازہار شرح مشارق الانوار اصول فقہ میں شرح منار اور فقہ میں کتاب مجمع البحرین اور کتاب وقایہ کی شرحیں بہت مشہور و...

یوسف بن حسین کرماسنی

                یوسف بن حسین کرماسنی: برے قامع بدعت،محمود السیرۃ تھے۔ علوم مولیٰ خواجہ زادہ وغیرہ سے پڑھا اور قسطنطیہ کے آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے پھر قسطنطیہ کے قاضی بنے،حاشیہ شرح تلخیص مطول اور حاشیہ شرح وقایہ اورایک کتاب مختصر اصول میں وجیز نام سے تصنیف کی اور ۹۰۰؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

مولی لطفی  

              لطف اللہ توقاتی رومی الشہیر بہ مولیٰ لطفی: عالم فاضل،جامع معقول و منقول تھے علوم دینیہ سنان پاشا اور علوم ریاضی قوشجی سے حاصل کیے۔جب بلادروم میں داخل ہوئے تو زمانۂ سلطان بازید خاں میں آپ کو مدرسہ مراد خاں کا جو بروسا میں واقع ہے،دیا گیا پھر شہرادر نہ میں دار الحدیث پھر آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے۔آپ سے احمد بن سلیمان رومی معروف بہ ابن کمال پاشا نے پڑھا۔اخیر کو آپ پر ی...

قاضی نظام الدین

                قاضی نظام الدین بن مولانا حاجی محمد فراہی: آپ زہد و تقویٰ اور امردرس و فتویٰ میں اپنے زمانہ کے اکثر علماء سے فائق تھے۔مدت مدید تک مدرسہ اخلاصیہ اور مدرسہ عباسیہ ہرات میں درس و تدریس میں مشغو ل ہے،اخیر کو خاقان منصور نے آپ کو ہرات کا قاضی بنایا اور آپ نے فیصل  قضایا اور فیصل مہمات شر عیہ میں ایسا طریقہ اجتہاد کا معری رکھا کہ قصۂ امانت و دیانت قاضی شریح کا لوگوں کے دلو...

حمزہ قرامانی

                حمزہ قرامانی: نور الدین لقب تھا،اپنے ملک کے علماء و فضلاء سے علوم اصولیہ و فروعیہ پڑھ کر یہاں تک فضیلت حاصل کی کہ عالمِ اجل اور فاضل اکمل، مرجع انام ہوئے اور تدریس و افتاء میں اپنی عمر صرف کی۔تفسیر بیضاوی پر تفسیر التفسیر کے نام سے ایسے عمدہ حواشی تصنیف کیے جو مقبول انام ہوئے اور ۸۹۹؁ھ میں انتقال فرمایا،’’کاشف اسرارالٰہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحن...

خلیل بن قاسم

           خلیل بن قاسم بن حاجی صفا: آپ کا جدِ اعلیٰ عجم سے فتنہ چینگیز خاں میں بھاگ کر روم میں آیا تھا جو نواح قسطمونی میں آکر ٹھہرا،بڑا صاحبِ کرامات اور مستجاب الدعوات تھا،یہاں اس کے ہاں ایک لڑکا محمود نام پیدا ہوا جس کو عربی اور فقاہت میں کسی قدر لیاقت حاصل ہوئی،اس کا احمد نام ایک لڑکا پیدا ہوا جو فقہ وعربی میں عارف وماہر ہوا۔اس کے ہاں حاجی صفا نام بیٹا ہوا جو بڑا فقیہ عابد صالح تھا اس کے یہاں ...

قاضی زادہ رومی  

              قاسم الشہیریہ بہ قاضی زادہ رومی: علوم شرعیہ و عقلیہ  میں معرفتہ تامہ رکھتے تھے اور برے ذکی طبع علم دوست تھے۔لعلوم اپنے باپ قاضی قسطمونی شاگرد خضربیگ سے حاصل کیے اور فضلیت وکمالیت کو پہنچے۔سلطان محمد خاں بن مراد خاں نے آٹھ مدارس میں سے آپ کو ایک کا مدرس مقرر کیا پھر قاضی ہوئے لیکن کچھ مدت بعد مستعفی ہوگئے۔سلطان بایزید خاں بن محمد خا ں نے اپنے عہد میں پھر آپ کو شہر  برسا...

علی عربی

                علی عربی: علاء الدین لقب تھا،علوم شرعیہ و عقلیہ کے جامع اور تفسیر و حدیث و اصول میں بڑے ماہر تھے چنانچہ کتاب تلویح آپ کو نوک زبان تھی۔ اصل میں آپ حلب  کے رہنے والے تھے اور وہیں پیدا ہوئے اور مختلف علوم حاصل کیے پھر بروسا میں گئے اور اسمٰعیل کورانی سے مدت تک پڑھتے رہے پھر خضر بیگ بن جلال الدین رومی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے استفادہ کیا پھر بروسا و منعینسا اور قس...