پسندیدہ شخصیات  

عالی غزنوی

          عالی بن ابراہیم بن اسمٰعیل غزنوی: کنیت ابو علی اور ناصر الدین لقب تھا، جواہر المضیہ میں آپ کو غالب[1]نام سے ذکر کیا گیا ہے۔آپ فنون تفسیر اور فقہ وجدل واصول میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔چنانچہ ایک تفسیر قرآن شریف کی تفسیر التفسیر نام تصنیف کی اور فقہ میں مشارع نام ایک کتاب تصنیف فرما کر خود ہی اس کی شرح منابع نام لکھی اور ۵۸۲؁ھ میں وفات پائی۔’’شیر یزداں‘‘ تاریخ وفات ہے۔ &nbsp...

بقالی

    محمد بن ابی القاسم خوارزمی نحومی المعروف بہ بقالی: امام فاضل فقیہ مناظر محدث کامل،ادیب شاعر ،منشی ماہر معانی دبیان،عربیزبان کی حجت تھے زین المشائخ لقب تھا اور بڑے حسن الاعتقاد کریم النفس جم الفوائد تھے۔علوم علامہ جار اللہ زمخشری سے پڑھے اور حدیث کو ان سے اور دیگر محدثین سے سنا اور بعد وفات جا راللہ کے ان کے جانشین ہوئے اور کچھ اوپر نوّے سال کی عمر میں شہر جر جانیہ میں ۵۷۶؁ھ کو وفات پائی۔چونکہ آپ آٹادانہ وغیرہ کی تجاری کرتے تھے اس لی...

امام زادہ چوغی

          محمد بن ابی بکر المعروف بہ امام زادۂ چوغی: امام فاضل ادیب کامل،صاحب البیان فصیح اللسان،واسع التقریر،کامل التحریر،واعظ،صوفی،متی بخارا تھے۔رکن الاسلام لقب تھا،فقہ مجد الائمہ محمد بن عبداللہ سر خکستی اور شمس الائمہ بکر بن محمد زرنجری سے پڑھی اور علم خلاف کا رضی الدین نیشا پوری سے حاصل کیا اور تصوف کو خواجہ یوسف ہمدانی سے اخذ کیا اور آپ سے برہان الاسلام زر نوجی صاحب تعلیم المتعلم اور عبید اللہ بن...

محمد سجستانی

          محمد بن محمود سجستانی: فخر الدین لقب تھا،اپنے وقت کے امام فاضل عالم کامل،جامع فروع واصول اور مفتی سجستان تھے۔۵۷۰؁ھ کے بعد محمد بن ابی المفاخر عبدالرشید کرمانی معاصرین میں سے ہوکر فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

جعفر بن عبداللہ دامغانی

                جعفر بن عبداللہ بن ابی جعفر بن قاضی القضاۃ ابی عبداللہ دامغانی: ۴۹۶؁ھ[1] میں شہر دامغان واقع ملک خراسان میں پیدا ہوئے۔ابو منؔصور کنیت تھی۔اپنے زمانہ کے شیخ فاضل فقیہ و محدث کامل،پسندیدہ اکلاق،لطیف الکلام،نیک سیرت و صدوق، قضاء و عدالت اور علم و روایت میں مشہور آفاق تھے۔۵۶۰؁ھ میں وفات پائی۔ ’’شمع محفل‘‘تاریخ وفات ہے۔   1۔ ۱۶؍صفر ۴۹۰؁ھ’&rsq...

محمد بن عمر بخاری

           محمد بن عمر حسام الدین صدر شہید دبن برہان الدین کبیر عبد العزیز بن عمر بن[1]مازہ بخاری بخارا کے اکابر واعیان محدثین و فقہاء میں سے تھے اور آپ کو سلاطین و ملوک  کے نزدیک قبولیت تامہ حاصل تھی۔ماہ شوال ۵۵۲؁ھ میں حج کر کے بغداد میں تشریف لائےجہاں حدیث اپنے باپ صدر الشہید سے روایت کی اور ۵۵۶؁ھ میں وفات پائی۔’’بدر عصر‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ شمس الدین ابع جعفر ...

عبد الغفور کردری

          عبد الغفر بن لقمان بن محمد کردری: شہر کردر کے جو خوار زم میں واقع ہے، رہنے والے تھے،ابو المفاخر کنیت اور شرف القضاۃ و تاج الدین و شمس الائمہ لقب رکھتے تھے،بڑے زاہد عابد اور اپنے زمانہ کے امام حنفیہ تھے۔فقہ ابی الفضل عبدالرحمٰن بن محمد کریانی سے حاصل کی اور حلب میں عہد سلطان نور الدین محمود میں مدت تک قاضی رہے اور وہیں ۵۶۲؁ھ کو وفات پائی۔تصانیف حسب ذیل کیں: کتاب اصول فقہ،کتاب مفیدومزید،شرح تجر...

علی بن مودود کشانی

              علی بن مودود بن حسین بن حسن بن محمد بن ابراہیم کشانی: شہر کشانیہ میں جو چمنستان نواحی سمر قند میں واقع ہے،۴۸۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے وقت کےامام فاضل،فقیہ مناظر ،محدث کثیر المحفوظ تھے،فقہ اپنے چچا  مسعود بن حسین صاحب مکتصر مسعودی مقیم بخارا اور عبد العزیز بن عمر بن مازہ سے حاصل کی،پھر مرو میں گئے اور وہاں قاضی محمد بن حسین ارسابندی تلمیذ علی مروزی شاگرد دبوسی سے تفقہ کیا اور ح...

حسن بزدوی

           حسن بن فخر الاسلام علی بن محمد بزدوی: ۴۷۶؁ھ کو سمر قند میں پیدا ہوئے، ابو ثابت کنیت تھی۔جب آپ کا باپ فوت ہو گیا تو آپ کو آپ کا چچا صدر الاسلام ابو الیسر مھمد بن محمد بخارا کی طرف لے گیا اور وہاں آپ کو پرورش کیا اور پڑھایا لکھایا۔ جب آپ کا چچرا بھائی ابو المعالی قاضی صدر احمد فوت ہوا تو آپ بخارا کے قاضی مقرر ہوئے اور مدت تک قضاء پر قائم رہے پھر شہر بز کو واپس آئے اور اخیر عمر تک یہیں رہ ...

محمد بن یوسف سمر قندی صاحب ملتقط

                محمد بن یوسف حسینی سمر قندی: ناصر الدین لقب اور ابو القاسم کنیت تھی، اپنے زمانہ کے امام عظیم کبیر المحل عالم تفسیر و حدیث و فقہ اور واعظ و مجتہد علم ادب اور ائمہ کبار اور علمائے نامدار کے بڑے ثنا خوان تھے،نہایت مفید اور کثیر المنافع تصنیفات کیں جس میں سے کتاب نافع فقہ میں اور متقط فتاویٰ میں اور خلاصۃ المفتی اور کتاب الاخصاف اور مصابیح السبل وغیرذلک مشہورومعروف ہیں،وفات آ...