پسندیدہ شخصیات  

عبد المجید قیسی ہروی

                عبدالمجید بن اسمٰعیل بن محمد ابو سعد قیسی ہروی: آپ اصل میں ہرات کے رہنے والتے تھے،ماوراء النہر کے علماء و فضلاء مثل فخل الاسلام بزدوی وغیرہ سے فقہ حاصل کی اور مدت تک بغداد،بصرہ،ہمدان و بلا روم میں درس و تدریس میں مشغول رہے،اخیر کو بلا دروم کے قاضی مقرر ہوئے۔فروع واصول میں کتابیں تصنیف کیں۔آپ کے دونون بیٹوں اسمٰعیل و احمد نے آپ سے اخذ کیا اور علم پڑھا۔۵۳۴؁ھ میں دمشق میں آئ...

صدر الشہید

           عمر بن عبد العزیزبن عمر بن مازہ المعروف بہ صدر الشہید: ابو محمد کنیت اور حسام الدین لقب تھا،۴۸۳؁ھ میں پیدا ہوئے،اپنے زمانہ کے ائمہ کبار میں سے فقیہ محدث اصول و فروع میں امام اور منقول و معقول کے بڑے عالم تھے۔خلاف و مذہب میں آپ کو ید طولیٰ حاصل تھا،مناظرہ میں مخالف کے مسکت کرنے میں یگانۂ زمانہ تھے،فقہ وغیرہ علوم اپنے باپ برہان الدین کبیر عبد العزیز سے پڑھے اور اس قدر تحصیل علوم میں کوشش ...

شاہ قیام الحق

حضرت مولانا شاہ قیام الحق امیر الدین حیدری قدس سرہٗ عارف کامل،عالم متجر،حضرت نور الحق شاہ حیدر بخش قدس سرہٗ المتوفی ۲۵ شوال ۱۲۲۴ھ کے چھوٹے صاحبزادے،درسیات اپنے چچا حضرت مولانا شاہ حبیب الدین اور اساتذۂ جون پور سے پڑھی،ذھین و ذکی اور اخاذ بلیع تھے، والد ماجد سے مرید تھے،آ پ سے کرامتوں کا بہت ظہور ہوا،آپ کی توجۂ عالی سے بہت سے طالبین حق واصل الی اللہ ہوکر درجہ کمال کو پہونچے،تزکیۂ و تصضیۂ باطن کے ساتھ علم حدیث وتصوف کا خصوصی درس بھی دیتے تھے۔۹ محر...

شمس بن عطاء اللہ

          شمس بن عطاء اللہ بن محمد بن احمد بن محمود بن محمد بن امام فخر الدین رازی: بڑے عالم فاضل اور محدث تھے،کچھ اویر ۸۶۰؁ھ میں پیدا ہوئے،بعد تحصیل علوم و فنون کے بیت اللہ کاحج کیا اور بیت المقدس میں سکونت اختیار کی اور مدرسہ صلاحیہ کی تدریس کے متولی ہوئے۔ابن حجر عسقلانی اپنی کتاب مجمع موسس میں لکھتے ہیں کہ میں نے فوائد کثیرہ آپ سے سماعت کیے لیکن اکثر ان میں سے مجازفت کے طور پر ہیں،وفات آپ کی ماہ ذی ...

قاری الہدایہ

              عمرو بن الشہیر بہ قاری الہدایہ: سراج الدین لقب تھا،ابتداء میں خیاطت کا کام کرتے تھے پھر تحصیل علوم میں مشغول ہوئے یہاں تک کہ فقہ وغیرہ علوم منقول و معقول ہیں ایسے ماہر ہوئے کہ مذہب حنفیہ اور کثرت تلامذہ میں مشار الیہ زمانہ ہوئے۔مصر میں شیخو نیہ کی مشیخت آپ کے تفویض ہوئی اور ماہ ربیع الآخر ۸۲۹؁ھ میں وفات پائی۔’’خدیو دہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصانیف سے تعلی...

محمد بن عبداللہ دیری

           محمد بن عبداللہ بن سعد مقدسی دیری[1]: شمس الدین لقب  تھا اور قاضی القضاۃ کے لقب سے مشہور تھے۔کل علوم میں سوائے حدیث کےمہارت کامل رکھتے تھے۔بعد ۷۴۰؁ھ کے قصبہ دیر میں جو علاقہ دمشق میں واقع ہے،پیدا ہوئے ار بیت المقدس میں سکونت اختیار کی۔باپ آپ کا سودا گری کرتا تھا پس آپ نے ہی علم پڑھا اور مختلف فنون کو حاسل کیا۔علماء و فضلاء سے اکثر مناظرے کرتے تھے اور نہایت خوشخط تھے،کئی دفعہ قاہرہ ...

صاحب فتاویٰ بزازیہ

          محمد بن محمد بن شہاب بن یوسف الکردری البریقینی الخوارزمی الشہیر یا لبزازی: فروع و اصول میں فرید العصر،منقول و معقول میں وحید الدہر،جامع علوم مختلفہ تھے،علوم اپنے باپ سے اخذ کیے یہاں تک کہ ماہر باہر ہوئے،آپ شہر سرائے میں رہا کرتے تھے جو قریب نہر آئل کے واقع ہے پھر یہاں سے کوچ کر کے شہر قدیم میں پہنچے جو باہر ترغان کے نہر مذکور کے کنارہ پر واقع ہے اور وہاں کئی برس رہے اور وہاں کے ائمۂ اعلام سے ...

حماد بن عبد الرحیم

           حماد بن عبد الرحیم بن علی بن عثمان بن ابراہیم بن مصطفیٰ ماردینی: حمید الدین لقب تھا،۷۴۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔عالم فاضل حدیث اور اہل حدیث کے نہایت محب تھے۔ذہبی اور اس طبقہ کے دیگر محدثین سے آپ کو حدیث کی اجازت حاصل ہوئی۔ابنِ حجر عسقلانی مجمع المؤسس میں لکھتے ہیں کہ آپ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہمارے شیوخ سے حدیث سنتے اور اپنے ہاتھ سے لکھتے رہے اور ہم نے آپ سے قیراطی کے شعر سماعت کیے۔وفات آپ کی ۸۱۹؁ھ م...

ابن قاضی سماونہ

            شیخ بدر الدین محمود بن اسرائیل بن عبد العزیز الشہیر بہ ابن قاضی سماونہ: آپ کے والد ماجد جب قلعہ سماونہ میں قاضی تھے تو آپ پیدا ہوئے،لڑکپن میں آپ نے اپنے والد سے پڑھا اور قرآن شریف کو حفظ کیا پھر شہر قونیہ میں کچھ پڑھا بعد ازاں ولایت مصر کو تشریف لے گئے اور وہاں سید شریف کے ساتھ تحصیل علم میں مشغول ہوئے یہاں تک کہ تمام علوم میں فائق ہوئے۔فقہ میں لطائف الاشارات اور اس کی شرح تسہیل و جامع...