پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا مسلم رضی اللہ عنہ

بن عمر و ابو عقرب: ان سے ان کے بیٹے ابو نوفل نے روایت کی۔ احمد بن حنبل اور یحییٰ بن معین کا قول ہے کہ ابو نوفل کا نام معاویہ بن مسلم بن عمرو تھا اور وہ ابو عقرب کے بیٹے ہیں۔ عباس بن فضل الارزق نے اسود بن شیبان سے، انہوں نے ابو نوفل بن ابو عقرب سے انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ ابو لہب کا بیٹا لہب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بدگوئی کرتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے حق میں بد دعا کی، کہ اے خدا! تو اپنے کتوں ...

سیّدنا مسلم رضی اللہ عنہ

بن عمیر الثقفی: ان سے مزاحم بن عبد العزیز نے روایت کی کہ مَیں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک سبز رنگ کی ڈبیہ جس میں کافور تھا۔ بہ طور ہدیہ پیش کی۔ حضور نے مہاجرین اور انصار میں تھوڑا تھوڑا تقسیم فرما دیا پھر فرمایا، اے امّ سلیم! اس میں تھوڑا سا ہمارے لیے بھی رکھ لینا۔ ابو نعیم، ابو موسیٰ اور ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مسلم رضی اللہ عنہ

بن ابو عویجہ: ابو الاعوص سلیمان بن قرم نے عوسجہ بن مسلم سے انہوں نے اپنے باپ سے روایت کی کہ مَیں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نے پیشاب کر کے وضو کیا اور پھر موزوں پر مسح کیا۔ ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مسلمہ رضی اللہ عنہ

بن شیبان بن محارب بن فہر بن مالک والد حبیب بن مسلمہ: ابو موسیٰ نے اسی نسب سے ان کا ذکر کیا ہے اور انہوں نے باسنادہ ابن جریج سے انہوں نے ابن ابی ملیکہ بن حبیب بن مسلمہ فہری سے روایت کی کہ مَیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مدینے میں حاضر ہوا کہ ان کا والد بھی پہنچ گیا، عرض کیا، یا رسول اللہ! میرا بیٹا میرے ہاتھ پاؤں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میاں بیٹے! تم باپ کے ساتھ چلے جاؤ، کیونکہ اس کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں۔ چن...

سیّدنا مسور رضی اللہ عنہ

ابو عبد اللہ: ابن محیریز نے عبد اللہ بن مسور سے اُنہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس وقت تک امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فرض ادا کرتے رہو۔ جب تک تمہیں اس بات کا خطرہ نہ ہو کہ تمہیں انہی برائیوں کا تختۂ مشق بنا دیا جائے گا۔ جن سے تم منع کر رہے ہو۔ اگر ایسا خطرہ ہو، تو تمہیں سکوت اختیار کرلینا چاہیے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مسور رضی اللہ عنہ

بن مخرمہ بن نوفل بن اہیب بن عبد مناف بن زہرہ قرشی زہری: ان کی کنیت ابو عبد الرحمٰن تھی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض یاب ہوئے۔ ان کی والدہ کا نام عاتکہ بن عوف تھا، جو عبد الرحمٰن بن عوف کی بہن تھیں۔ ان کا نام شفا تھا۔ جنابِ مسور ہجرت کے دو سال بعد مکے میں پیدا ہوئے، اچھے فقیہہ اور باعمل عالم تھے۔ وہ اپنے ماموں عبد الرحمٰن کے ساتھ ہمیشہ امر شوری میں شریک رہے۔ ان کا رحجانِ طبع حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف تھا۔ حضرت عثما...

سیّدنا مسَوَّر رضی اللہ عنہ

بن یزید الاسدی مالکی: کوفی ہیں۔ انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسر آئی۔ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز ادا کی۔ یحییٰ بن محمود نے باسنادہ تا ابن ابی عاصم، انہوں نے دحیم اور ابو کریب سے روایت کی ان سے مروان بن معاویہ نے یحییٰ بن کثیر الکاہلی سے، انہوں نے مسور بن یزید مالکی سے سنا۔ اُنہوں نے کہا کہ مَیں ایک نماز میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں موجود تھا۔ آپ نے قرأت فرمائی، اور درمیان میں ای...