پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا مطلب رضی اللہ عنہ

بن ازہر بن عبد عوف بن عبد بن حارث بن زہرۃ القرشی: ان کے دو بھائی تھے۔ ایک کا نام عبد الرحمن اور دوسرے کا طلیب تھا۔ سابقون اولوں سے تھے اور ہجرت کر کے حبشہ چلے گئے تھے اور دونوں وہاں فوت ہوگئے تھے اور جناب مطلب کے ساتھ ان کی بیوی رملہ بنتِ ابو عوف بن سبیرہ سہمیہ نے بھی ہجرت کی تھی۔ وہاں ان کے ایک بچہ پیدا ہوا، جس کا نام عبد اللہ تھا۔ کہتے ہیں۔ عبد اللہ پہلے آدمی ہیں جنہوں نے اسلام میں باپ کی میراث پائی۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے اس کا ...

سیّدنا مطلب رضی اللہ عنہ

بن حنطب بن حارث بن عبید بن مخزوم مخزومی قرشی: ان کی والدہ حفصہ بنتِ مغیرہ بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم تھی۔ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ابو بکر اور عمر کی نسبت مجھ سے ویسی ہی ہے جیسی کان اور آنکھ کی نسبت سر سے ہوتی ہے، لیکن اس کا اسناد قوی نہیں ہے۔ انہوں نے یہی حدیث اپنے والد حنطب کو بھی سنائی۔ ان سے ایک اور حدیث بایں انداز مذکور ہے کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ...

سیّدنا مطلب رضی اللہ عنہ

بن ربیعہ بن حارث بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف: ایک روایت میں ان کا نام عبد المطلب مذکور ہے جیسا کہ ہم پہلے بیان کر آئے ہیں۔ یہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں لڑکے تھے۔ زبیر کہتے ہیں کہ اچھے خاصے مرد تھے۔ انہوں نے دمشق میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ایک روایت میں ہے: کہ ۲۹ ہجری میں افریقہ جانے کے ارادے سے مصر آئے تھے۔ عبد الوہاب بن ابی حبہ نے باسنادہ عبد اللہ بن احمد سے: انہوں نے اپنے باپ سے انہوں نے محمد بن جعفر سے ا...

سیّدنا مطلب رضی اللہ عنہ

بن ابی وداعہ: ابو وداعہ کا نام حارث بن صبیرہ بن سعید بن سعد بن سہم بن عمرو بن حصیص قرشی سہمی تھا۔ اور ان کی ماں کا نام اروی بنت حارث بن عبد المطلب بن ہاشم تھا۔ فتح مکہ کے دن اسلام قبول کیا۔ پھر کوفہ آگئے اور وہاں سے پھر مدینہ چلے گئے اور ان کے والد ابو وداعہ بدر کے دن گرفتار ہوگئے تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اسے قابو رکھنا۔ اس کا ایک لڑکا ذہین و فطین ہے۔ چنانچہ مطلب بن ابی وداعہ زرِ فدیہ لے کر چپکے چپکے باپ کو چھڑانے...

سیّدنا مطیع رضی اللہ عنہ

بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبیدہ بن عویج بن عدی بن کعب قرشی عدوی: ان کا نام عاصی تھا رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر مطیع بنادیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ تمہارا عمزاد عاصی، عاصی نہیں بلکہ مطیع ہے۔ ان کی ماں کا نام عجماء بنت عامر بن فضل بن کلیب بن حبشیہ بن سلول خزاعیہ تھا۔ ان سے ان کے بیٹے عبد الملک نے روایت کی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہوئے، لوگ...

سیّدنا مطیع رضی اللہ عنہ

بن عامر بن عوف بن کعب بن ابی بکر بن کلاب بن ربیعہ: وہ ذولحمیہ کلابی کے بھائی تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، ان کا نام عاصی تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مطیع کردیا۔ دار قطنی نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا مظہر رضی اللہ عنہ

بن رافع بن عدی بن زید بن جشم بن حارثہ بن حارث بن خنررج بن عمرو بن عامر بن اوس انصاری اوسی حارثی: وہ ظہیر بن رافع کے سگے بھائی تھے: اور غزوۂ اُحد اور بعد کے تمام غزوات میں شامل رہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے عہدِ خلافت تک زندہ رہے۔ واقدی لکھتے ہیں کہ جنابِ مظہر حارثی شام سے توانا مزدوروں کا ایک گروہ لے کر خیبر میں اپنی زمینوں پر کام کرانے کو لائے۔ خیبر میں تین دن کے بعد، یہودیوں نے انہیں اُکسایا چنانچہ وہ شہر سے باہر نکلے، تو وہ شامی جو بیگار میں پ...

سیّدنا معاذ رضی اللہ عنہ

بن انس جہنی: ان کے بیٹے کا نام سہل تھا۔ مصر میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ ان کے بیٹے سہل نے ان سے روایت کی۔ ان کے بیٹے کے پاس ایک بڑی سی کتاب تھی۔ جس میں ان کی روایات مذکور تھیں۔ اس مجموعے سے امام احمد بن حنبل نے مسند میں، ابو داؤد، نسائی، ابو عیسیٰ، ابن ماجہ اور ان کے علاوہ اور لوگوں نے بھی فائدہ اُٹھایا ہے۔ ابراہیم بن محمد اور اسماعیل بن علی وغیرہ نے باسناد ہم ابو عیسیٰ ترمذی سے، انہوں نے عباس دوری سے اُنہوں نے عبد اللہ بن یزید مقرم...