پسندیدہ شخصیات  

روضۂ حضرت شیخ ہندی سیّدابو الخمرۃ

روضۂ حضرت شیخ ہندی سیّدابو الخمرۃ  باب الشیخ دربارِ غوثِ اعظم سے بالکل قریب ہی میں ایک چھوٹی سی گلی کے اندر آپ کا مزار شریف ہے۔داخلے پر  تکیہ وحجرۂ ابو  خمرہ لکھا ہوا ہے۔ مرقدِ مبارک تقریباً ۸سے ۱۰فٹ زیرِ زمین ہے۔ قبرِ انور کے اطراف میں پانچ پانچ فٹ پانی موجود ہے۔ حضرت شیخ ہندی سیّد ابو الخمرۃ حضرت سیّدنا شیخ محمد ابو خمرہ ہندی  بن حضرت سیّدمحمد ہندی نے قامشیلی سوریہ کے ضلع حسکہ نہر اجفجق کے علاقے میں والد کے ہم راہ ہجرت ک...

حضرت ابراہیم بن مسلم بن عقیل

حضرت ابراہیم بن مسلم بن عقیل رحمۃ اللہ علیہ واقعۂ کربلا سے کچھ عرصہ پہلے جب کوفہ کے لوگوں نے امام حسین کو خطوط بھیج کر کوفہ آنے کی دعوت دی تو انہوں نے حضرت مسلم ابن عقیل کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کوفہ روانہ کیا۔ جب امام حسین نے حضرت مسلم بن عقیل کو کوفہ جانے کا حکم دیا تو اس وقت وہ مکہ میں تھے۔ وہاں سے وہ مدینہ گئے جہاں انہوں نے روضۂ رسولﷺ پر حاضری دی پھر اپنے دو بیٹوں محمد اور ابراہیم جن کی عمریں سات اور آٹھ سال کی تھیں، کو لے کر کوفہ چلے...

ہانی بن عروہ

ہانی بن عروہ رضی اللہ عنہ نام ونسب: کنیت: ابو یحی۔سلسلہ نسب:ہانی بن عروہ بن نمران بن عمرو بن قعاس  بن عبدِ یغوث بن مخدش بن حصر بن غنم بن مالک بنعوف بن منبہ بن غطیف۔آپ اشرافِ کوفہ میں سے تھے۔ آپ جلیل تابعی ہیں،اور بالخصوص حضرت مولا علی کے مصاحبین میں سے ہیں۔تمام جنگوں میں مولا علی کے ساتھ رہے،اور تمام معاملات میں معاونِ خصوصی تھے۔ آپ کی  سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ آپ "محبِ اہلبیت"تھے۔آپ کی محبت  وعقیدت کا اندازہ اس  واقعے ...

شہاب الدین محمود آلوسی بغدادی

شہاب الدین محمود آلوسی بغدادی رحمۃ اللہ علیہ عظیم مفسر ،محدث ، فقیہ ، شاعر اور ادیب ۔ (پیدائش،1802ء بمطابق 1217ھ وفات -1854ء بمطابق 1270ھ). ابو الثناءشہاب الدین محمود بن عبداللہ الحسینی الٓالوسی بغداد میں پیدا ہوئے 1217ھ آپ کی تاریخ پیدائش ہے۔ "آلوس"ایک گاؤں تھاجوبغداداورشام کے درمیان کے راستے میں ایک مقام پر واقع تھا، جس میں آپ کی پیدائش اس گاؤں کی وجہِ شہرت بنی۔ آپ اپنے زمانے کے امام بنے،زندگی کا زیادہ عرصہ تالیف و تدریس میں گذارا۔مفسر،محدث، ا...

حضرت غازی عباس

حضرت غازی  عباس  رضی اللہ عنہ حضرت عباس حضرت علی بن ابی طالب کے بیٹے تھے۔ آپ کی والدہ گرامی کا نام فاطمہ ام البنین تھا ۔جن کا تعلق عرب کے ایک مشہور ومعروف اور بہادر قبیلے بنی کلاب سے تھا۔ وہ ولیہ خدا ، عرفانِ الہیٰ ، محدثہ، فقیہہ ، معرفت اہلبیت اطہار اور علوم ظاہری وباطنی کی حامل تھیں، عباس بن علی اپنی بہادری اور شیر دلی کی وجہ سے بہت مشہور ہوئے۔ اپنے بھائی حسین بن علی کے ساتھ ان کی وفاداری واقعہ کربلا کے بعد ایک ضرب المثل بن گئی۔ اسی ل...

شیخ محمد الفی

شیخ محمد الفی رحمۃ اللہ علیہ آپ عراق کے بڑے مشائخ میں سے  تھے۔ "الفی" لقب کی وجہ تسمیہ: "الف"عربی زبان میں"ہزار"کو کہتے ہیں۔آپ  رحمۃ اللہ علیہ روزانہ رات کو ایک ہزار رکعت نمازِ نفل اداکرتے تھے۔اس لئے آپ کالقب "شیخ الفی"مشہور ہوگیا۔آپ کامزار شریف ،غوث الثقلین غوث الاعظم سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کے مزار شریف کے قریب ہے۔عوام الناس وہاں پر حاضر ہوتے ہیں اور زیارت کرتے ہیں۔ حبیب آفندی نے آپ کے مزار کے ساتھ عالیشان نئی...

زبیر بن عوام

زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ لقب: حواری رسول الله ،اور اسلام کے لیے سب سے پہلے تلوار اٹھانے اولے۔ فضائل :نام زبیر۔ کنیت ابوعبداللہ، لقب حواری رسول اللہ۔ نبی کریم کے پھوپھی زاد بھائی اور حضرت ابوبکر کے داماد۔ ہجرت سے 28 سال پہلے پیدا ہوئے۔ سولہ برس کی عمر میں اسلام قبول کیا۔ پہلے حبشہ اور پھر مدینہ کو ہجرت کی۔ جنگ بدر میں بڑی جانبازی سے لڑے اور دیگر غزوات میں بھی بڑی شجاعت دکھائی ۔ فتح مکہ کے روز رسول اللہ کے ذاتی دستے کے علمبردار تھے۔ جنگ فسطاط می...

حضرت ملکہ زبیدہ بنت جعفر

حضرت ملکہ زبیدہ بنت جعفر رضی اللہ عنھا ام جعفر زبیدہ بنت جعفر بن ابو جعفرمنصور۔ہاشمی خاندان کی چشم و چراغ تھیں۔ یہ خلیفہ ہارون الرشید کی چچا زاد بہن اور بیوی تھیں ان کا نام"امۃ العزیز"تھا۔ ان کے دادا منصور بچپن میں ان سے خوب کھیلا کرتے تھے،اوران کو " زبیدہ " چنانچہ سب اسی نام سے پکارنے لگے اور اصلی نام بھول ہی گئے۔ یہ نہایت خوبصورت اور ذہین و فطین تھیں۔ جب جوان ہوئیں تو خلیفہ ہارون الرشید سے ان کی شادی ہو گئی۔ یہ شادی بڑی دھوم دھام سے ذوالحجہ 16...

حضرت میثم بن یحی

حضرت میثم بن یحیٰ  رضی اللہ عنہ آپ حضرت میثم تماراور میثم بن یحیٰ کے نام سے مشہور ہیں۔کوفہ کے رہنے والے تھے۔ آپ مولا علی کے جید  رفقاء اور مصاحبین میں سے ہیں۔سن 61 ہجری میں واقعہ کربلا کے بعد آپ کو حق گوئی کے جرم میں یزید کے کارندے ابن سعد کے حکم پر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔اس سے قبل آپ کو قید میں رکھا گیا جہاں آپ پر ظلم و ستم کی انتہا کردی گئی تاہم آپ نے حق کا ساتھ نہ چھوڑا۔ منقول ہے کہ حضرت مولا  علی کرم اللہ وجہہ نے آپ کے متع...

شیخ عبد الجبار

شیخ عبد الجبار رحمۃ اللہ علیہ        فقہ کی تعلیم والد گرامی سے حاصل کی۔اعلٰی درجہ کے خوشنویس تھے. اتباعِ رسول  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بے مثال تھے۔آپ کی والدہ ماجدہ ایک مینارہ نور تھیں۔جن کی صحبت نے آپ کو بہت فائدہ پہنچایا۔؁ ۱۱۷۹ء میں بغداد شریف میں وفات پائی اور والد بزرگوار کے مسافر میں مدفون ہوئے مجاہدات۔و ریاضت میں مشہور زمانہ تھے۔نیز شرع کے سختی سے پابند تھے۔...