پسندیدہ شخصیات  

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر عبداللہ بن ابوالعاص ثقفی،ام عثمان،یہ خاتون حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے وقت آپ کی والدہ کے پاس موجودتھیں،وہ کہا کرتیں،رات کا یہ حال تھا،کہ ہر شہ نورانی تھی اور ستارے یوں معلوم ہوتا تھا،کہ مجھ پر گر پڑیں گے،ابوعمر نے ذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )فریعہ( رضی اللہ عنہا)

فریعہ دختر ابوامامہ اسعد بن زرارہ انصاری،ان کے والد نے انہیں اور ان کی دونوں بہنوں حبیبہ اور کبشہ کو حضورِ اکرم کی کفالت میں دے دیاتھا،رسول اللہ نے انہیں نبیط بن جابر سے جو بنومالک النجار سے تھے،بیاہ دیاتھا،ابنِ مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ایک روایت میں فارعہ آیا ہےاور عمر نے یہی نام لکھاہے۔ ...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر ضحاک کلابیہ،بقولِ ابنِ اسحاق،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جناب زینب کی وفات کے بعد،اس خاتون سے نکاح کیا،اور جب آیت تخبیر اتری،تو فاطمہ نے متاعِ دنیا کو ترجیح دی اور حضورِ اکرم نے علیحدہ کردیا،اس کے بعد فاطمہ کی یہ حالت ہوگئی کہ وہ اونٹ کی مینگنیاں چنتی تھی،اوراپنی بد بختی پر افسوس کرتی تھی،لیکن یہ روایت غلط ہے،اور صحیح روایت وہ ہے،جو حضرت عائشہ سے مروی ہے کہ جب آیت تخبیر نازل ہوئی،تو آپ نے ابتدا مجھ سے کی،اور جب آخر...

(سیّدہ )فاطمہ(رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر خطاب بن نفیل بن عبدالعزی قرشیہ عدویہ، حضرت عمر کی ہمشیرہ اور سعید بن زید کی زوجہ تھیں،اور سعید اور فاطمہ ان دس آدمیوں میں شامل ہے،جو اول اول اسلام لائے تھے،اور یہی خاتون حضرت عمر کے قبول اسلام کا ذریعہ بنی تھیں،مجاہد نے ابنِ عباس سے روایت کی کہ انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے،ان کے اسلام لانے کی وجہ دریافت کی،حضرت عمر نے جواب دیا،کہ حمزہ کے قبولِ اسلام کے تین دن بعد میں گھر سے نکلا،اور راستے میں مجھے بنومخزوم کا فلاں آ...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر مجلل بن عبداللہ بن قیس بن عبدود بن نصر بن مالک بن جسل بن عامر بن لوئی قرشیہ عامریہ کنیت ام جمیل تھی،آغاز بعث میں اسلام قبول کیا،اور حبشہ کو ہجرت کی۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ،حاطب بن حارث بن مغیرہ اور ان کی زوجہ فاطمہ ایک کشتی میں اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ مدینے آگئیں۔ عبداللہ بن حارث بن محمد بن حاطب نے اپنے والد سے ،انہوں نے اپنے دادا محمد سےروایت کی کہ جب ہم حب...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر قیس بن خالد اکبر بن وہب بن ثعلبہ بن وائلہ عمرو بن شیبان بن محارب بن فہر قرشیہ فہریہ، ضحاک بن قیس کی بہن تھیں،اور بروایتے ان سے دس برس بڑی تھیں،اولین مہاجرین سے تھیں،اور عقل وخرد کی مالک تھی،یہ وہی خاتون ہیں،جنہیں ابوحفص بن مغیرہ نے طلاق دی تھی اور حضورِاکرم نے انہیں اجازت دی تھی،کہ وہ ابن مکتوم کے گھر میں عدت گزاریں،وہ اپنے بھائی ضحاک کے پاس کوفے میں جہاں وہ بطور امیر مقرر تھے،آگئی تھیں،شعبی کو ان سے سماع حاصل ہوا۔ ...

(سیّدہ )فاطمہ( رضی اللہ عنہا)

فاطمہ دختر صفوان بن امیہ بن محرث بن شق بن رقیہ بن مخرج کنانی جو عمربن سعید بن عاص کی زوجہ تھیں،اور اپنے شوہر کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی تھی۔ ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ از بنوامیہ،عمروبن سعید بن عاص اور ان کی زوجہ فاطمہ کا ذکر کیا ہے،فاطمہ حبشہ ہی میں فوت ہوگئی تھیں،اور عمرو بن سعید بھی خلافت ابوبکر میں،معرکۂ اجنادین میں مارے گئے تھے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیاہے۔ ...