پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا لقمان ابن  شبہ رضی اللہ عنہ

   بن معیط۔کنیت ان کی ابوحصین تھی۔عبسی ہیں ۔ابوجعفرطبری نے کہاہے کہ یہ ان نو آدمیوں سے ہیں جو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےتھے اوراسلام لائے تھے ان کاتذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا لقس ابن  سلمان رضی اللہ عنہ

   ۔کعب بن عجرہ کے غلام تھے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایاتھا۔حضرت کعب سے روایت کرتے ہیں۔ ان کی حدیث ابوضمرہ نےسعد بن اسحاق بن کعب سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے۔ان کا تذکرہ ابن مند ہ اورابونعیم نے لکھاہےاورابونعیم نے کہاہے کہ ابن مندہ نے ان کاتذکرہ لکھاہےاوراس سے زیادہ کچھ نہیں لکھااورکسی محدث یا مورخ نے اس بارے میں ان کی موافقت نہیں کی۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا لجلاج رضی اللہ عنہ

  کنیت ان کی ابوالعلأ عامری ہے۔عامر بن صعصاع کے بیٹے ہیں صحابی ہیں دمشق میں رہتےتھے۔ان سے ان کے دونوں بیٹوں علااورخالد نے روایت کی ہے محمد بن اسحاق سراج نے ابوہمام سے انھوں نے بشربن اسمعیل حلبی سے اورانھوں نے عبدالرحمن بن علابن لجلاج سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں سات برس کی عمرمیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان لایاتھا۔ایک سوبیس کی عمرمیں ان کی وفات ہوئی کہتےتھے جب سے میں اسلام لایامیں نے ...

سیّدنا لجلاج ابن  حکیم رضی اللہ عنہ

  ۔حجاف بن حکیم سلمی کے بھائی ہیں۔ان کا شماراہل جزیرہ میں ہے۔ابوالملیح نے محمد بن خالد سلمی سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے جو صحابی ہیں روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھےمیں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھےکہ جب بندہ کے لیے اللہ کی طرف سے کوئی مرتبہ مقررہوجاتاہے کہ اس مرتبہ پر وہ بندہ اپنے اعمال کے ذریعہ سے نہیں پہنچ سکتاتواللہ اس کوبدنی یامالی یااولاد کی مصیبت دیتاہےپھراس کو ان مصائب پرصبر عنایت کرتاہے پس اس کی وجہ سے ...

سیّدنا لبید رضی اللہ عنہ

  نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب سے ہیں ۔یحییٰ بن عبدالرحمن بن لبید نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادالبید سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجب لڑکا تین دن کاروزہ رکھ لے اوراس کو برداشت ہوجائے توپھراس کو رمضان کاروزہ کاحکم دینا چاہیے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھاہے اورکہاہے کہ بعض لوگ ان کو لبیبہ کہتےہیں اورلبیبہ کے نام میں بھی ان کو ذکرکیاہے۔عبدان نے ایساہی بیان کیاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا لبید ابن  عقبہ رضی اللہ عنہ

   بن رافع بن امرألقیس ۔بعض لوگ ان کو لبید بن رافع بن امرأ لقیس بن یزید بن عبدالاشہل کہتےہیں انصاری اشہلی ہیں۔محمود بن لبید کے والد ہیں۔صحابی ہیں اوران کے بیٹے محمود بھی صحابی ہیں۔ان کاتذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا لبید ابن  عطار رضی اللہ عنہ

  دتمیمی۔یہ اس وفد کےایک شخص تھے جوقبیلۂ بنی تمیم سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم  کے پاس آیاتھایہ اس وفدکے سرداروں میں سے تھے۹ھ؁ ہجری میں اسلام لائے تھے ابوعمرنے ان کا تذکرہ لکھاہےاورکہاہے کہ اس سے زیادہ میں ان کاکچھ حال نہیں جانتا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا لبید ابن  سہل  رضی اللہ عنہ

   انصاری۔ابوعمرنے کہاہے کہ میں نہیں جانتاکہ آیا یہ درحقیقت قبیلہ انصار سے ہیں یا ان کے حلیف ہیں ان کا ذکربنی ابیدق کے قصہ میں آتاہے۔ہمیں ابوجعفربن سمین نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے عاصم بن عمربن قتادہ سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداقتادہ بن نعمان سےروایت کرکے خبردی ہے کہ وہ کہتےتھےبنی ابیرق قبیلہ بنی ظفرکے چند لوگ تھے کل تین آدمی تھے ایک کا نام بشردوسرے کابشیرتیسرے کے مبشرتھا۔بشیرکی کنیت ابوطعمہ تھی شاعر ...