علمائے اسلام  

شیخ اسحاق گازرونی لاہوری المشہور بہ میراں بادشاہ قدس سرہٗ

  آپ بلند مقامات اور ارجمند کرامات کےمالک تھے سادات عظام حسینہ سے تعلق رکھتے تھے اپنے وقت کے شیخ المشائخ اور قطب الاقطاب تھے آپ کی نسبت شیخ اوحدالدین اصفہانی سے تھی پہلے آپ گاز رون میں سکونت فرما تھے۔ مگر اشارہ غیبی سے لاہور وارد ہوئے۔ ایک طویل عرصہ خلق خدا کی خدمت میں مصروف رہے آپ سے خوارق و کرامات کا ظہور ہوتا رہا۔لاہور کے علماء کرام اور مشائخ عظام آپ کے حلقہ عقیدت میں بیٹھتے اور فیض پاتے ظاہری اور باطنی مہمات کے حل کے لیے آپ کی صحبت نہایت...

شیخ شرف الدین بن یحییٰ منیری قدس سرہٗ

  ہندوستان کے مشاہیر مشائخ اور کبار اولیاء اللہ میں سے تھے۔ زہدو ریاضت اخلاص و عبادت میں یگانہ وقت تھے تقویٰ و ارشاد میں یکتائے روزگار تھے آپ کے اوصاف احاطہ تحریر سے باہر ہیں۔ آپ کی بلند پایہ تصانیف میں سے مکتوبات اور ملفوظات (المعروف بہ معدن المعنان) مشہور زمانہ ہوئے۔ ارشاد السالکین شرح آداب المریدیں آپ کی کتابیں تصوف میں بہترین کتابیں مانی جاتی ہیں آپ شیخ نجیب الدّین فردوسی جو شیخ رکن الدین فردوسی کے مرید تھے کے خلیفہ تھے ابتدائی دَور میں ...

شیخ محمود زاہد فرغابی قدس سرہٗ

  آپ کا لقب جلال الدین تھا۔ ظاہری علوم میں مولانا جلال الدین ہروی کے شاگرد تھے سنت و شریعت کے تابع تھے۔ روحانیت کی وجہ سے جناب رسالت مآب صل اللہ علیہ وسلم کے دربار میں حاضری نصیب تھی۔ خلق کثیر آپ سے فیض یاب ہوئی۔ آپ کی وفات ماہ ذوالحجہ ۷۷۸ھ میں ہوئی تھی ایک اور قول کے مطابق ۷۷۹ھ میں فوت ہوئے۔ شیخ محمود بود در عالم ہست محمود و مرشد کونین ۷۷۸ھ   باعثِ خیر و موجب بہبود سالِ ترحیل آں شہِ مسعود (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ ہیبت اللہ بازری قدس سرہٗ

  آپ علماء کرام اور فقہائے ذوالاحترام میں سے تھے علم وحلم زہد و  تقوی میں بے مثال تھے شرف الدّین کے خطاب سے مخاطب تھے تفسیر اسرار التنزیل آپ نے ہی لکھی تھی۔ آپ کی وفات ۷۳۷ھ میں ہوئی۔ چو از دنیا بفردوس بریں رفت وصالِ پاک آں ہادی عالم   شہِ دین شیخ اکبر ہیبت اللہ رقم کر دم سطر ہیبت اللہ ۷۳۷ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ حسن محمد طینی قدس سرہٗ

  اپنے زمانے کے بڑے فقہہ ممتاز عالم دین تھے علوم فروع اور اصول میں بڑا رتبہ رکھتے تھے آپ کے زمانہ کے علماء کرام آپ کی قابلیت اور تقوی کے قائل تھے علم و فضل کے شرف کی وجہ سے آپ کو شرف الدین کے لقب سے پکارا جاتا تھا۔ آپ نے تفسیر کشفاف پر حاشیہ لکھا اور مشکواۃ المصابیح کی شرح تحریر کی۔ آپ کی وفات ۷۳۳ھ میں ہوئی تھی۔ حَسن آں محسنِ دَور زمانہ بسال رحلتش خواجہ حسن گو ۷۳۳ھ   بجنت رَفت چُوں زین دار ویراں عیاں آمد حسن سردار سلطان ۷۳۳ھ ...

شیخ نجیب الدین فردوسی قدس سرہٗ

  آپ مرید اور خلیفۂ شیخ رکن فردوسی تھے آپ کے والد کا نام خواجہ عمادالدین تھا۔ اپنے پیر روشن ضمیر کی وفات کے بعد مسند ارشاد پر جلوہ فرما ہوئے اور مخلوق خدا کی ہدایت میں مشغول ہوتے۔ آپ کی وفات ۷۳۳ھ ہے۔ سرور اہل دین نجیب الدین عقل در سال انتقالش گفت   شاہ اہل یقین نجیب الدین زیب جنت امین نجیب الدین ۷۳۳ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

حضرت فریدالدّین بُلبُل شاہ کشمیری قدس سرہٗ

  آپ خطۂ دلپذیر کشمیر کے مشہور مشائخ میں سے تھے اسم گرامی شرف الدین تھا قدوۃ الواصلین امام الواصلین مروج الاسلام کا سرالاسلام۔ شاہ بلاول اور بلبل شاہ خطابات تھے آپ کی کوششوں سے کشمیر کی وادیوں میں اسلام کا نور پھیلا آپ حاکم کشمیر رنجو شاہ کے دَور حکومت میں کشمیر میں آئے یہ زمانہ ۷۲۵ھ کا تھا دریائے جہلم کے کنارے پر قیام فرماتے تھے راجہ اگرچہ ہندو تھا مگر اس کا دل ہندو مذہب سے وابستہ نہ تھا وہ مذہب اسلام پر غور و فکر کرتا تھا دوسرے ادیان پر بھ...

شیخ رکن الدّین فردوسی قدس سرہٗ

  شیخ بدرالدین سمر قندی کے خلیفہ اور مرید تھے آپ کے بعد سجادہ مشیخیتپر جلوہ فرما ہوئے سلسلۂ فردوسیہ آپ کی وجہ سے ہندوستان میں مقبول ہوا۔ ہندوستان میں جہاں کہیں بھی سلسلہ فردوسیہ کا کوئی درویش موجودہ ہے اس کی نسبت آپ سے ہی ہے بچپن سے ہی شیخ بدرالدین کے زیر ترتیب رہے آپ کو خلق میں بڑی مقبولیت حاصل ہوئی تھی جس وقت سلطان کیتجا حضرالدین نے دہلی میں ایک نیا محل بنایا وہ شہر سے باہر آئے اور شہر کے باہر دریا کے کنارے پر خانقاہ بنائی آپ ۷۲۴ھ میں فوت ...

شیخ نجم الدّین اصفہانی قدس سرہٗ

  آپ کا اسم گرامی عبداللہ بن احمد بن محمد اصفہانی تھا صاحب مقامات بلند اور مدارج ارجمند تھے ارجمند تھے حضرت ابوالعباس شاذی کے مرید تھے ایک طویل عرصہ تک مکہ مکرمہ میں مجاور رہے صاحب نفحات الانس فرماتے ہیں کہ علماء کرام میں سے ایک عالم دین نے مجھے بتایا کہ میں اپنے والد کی بیماری کے باوجود سفر حج پر روانہ ہوا حج کیا مناسک حج ادا کیے مگر میرے دل میں والد کی بیماری کے خدشات رہے میں نے شیخ نجم الدین سے اپنا حال بیان کیا۔ وہ چند لمحوں کے لیے متوجہ...

شیخ بدرالدّین اسحاق سمر قندی قدس سرہٗ

  آپ شیخ نجم الدین کبریٰ کے مرید اور خلیفہ تھے شیخ سیف الدّین باخرزی سے بھی بیعت ہوئے ہندوستان آئے تو سلطان المشائخ خواجہ نظام الدین دہلوی کی صحبت میں رہتے اور آپ سے خرقہ خلافت حاصل کیا سماع کے رسیا تھے آپ کی وفات ۷۱۶ھ میں ہوئی تھی آپ کا مزار منگولہ میں ہے آپ پہلے شخص ہیں جنہوں نے مشائخ فردوسیہ کا سلسلہ برصغیر میں رائج فرمایا پہلے خواجہ قطب الدین بختیار کے عہد ولایت میں بر صغیر میں آئے دہلی میں قیام پذیر ہوئے اور تمام عمر بسر کردی۔ شیخ ب...