علمائے اسلام  

شیخ حسّام الدّین چلپی قدس سرہٗ

  اسم گرامی حسین بن محمد بن حسن بن اخی ترکی تھا حضرت مولٰینا روم کے خلیفہ اکبر اور مرید خاص تھے حضرت مولانا روم نے آپ کی تربیت میں بڑی دلچسپی سے حصہ لیا اور اپنی نظر خاص میں رکھا۔ جب شیخ شمس الدین تبریزی کی شہادت کا واقعہ رونما ہوا۔ مولٰینا روم نہایٔت افسردہ خاطر اور شکستہ دل تھے ان دنوں آپ صلاح الدین زرکوب فریدوں کی مجلس میں بیٹھا کرتے صلاح الدین شیخ برہان الدین محقق کے مرید تھے حضرت مولٰینا روم زرکوبوں (سناروں) کی گلی سے گزرتے تو زرکوبوں ک...

خواجہ عزیز کرکی قدس سرہٗ

  شیخ نصیرالدین چراغ دہلوی فرماتے ہیں یہ بزرگ ہدایٔوں کے متصل موضع کرک میں پیدا ہوئے زاہد حافظ صاحب نعمت بزرگ تھے اپنے شاگردوں کے ساتھ بیابان میں چلے جاتے آپ کے شاگردوں میں سے ایک کے ہاتھ میں آک کا ٹوٹا ہوا ایک شاخہ ہاتھ میں پکڑے دیکھا آپ نے فرمایا تمہارے ہاتھ میں کھیرا ہے انہوں نے انکار کیا تو آپ نے فرمایا مجھے تو یہ کھیرا  نظر آتا ہے آپ نے اس کے ہاتھ سے لیا اور کاٹ کاٹ کر تمام دوستوں کو کھلاتے رہے۔ آپ کی وفات ۶۶۶ھ میں ہوئی تھی۔ آں...

حضرت سید مٹھ لاہوری﷫

  آپ کا اصل نام سیّد ابی غفار حسینی ہے آپ اپنے وقت کے اکابر اولیاء اور مشائخ میں سے تھے آپ کے آباء و اجداد اس وقت خواززم سے وارد ہندوستان ہوئے جب سلطنتِ خوارزم کو چنگیز خان کی فوجوں نے تہہ و بالا کر دیا تھا آپ کے والد سید جمال الدّین خواززم سے آکر لاہور قیام فرما ہوئے مخلوق میں بڑی مقبولیت ہوئی لاہور کے لوگ جوق در جوق آپ کی مجلس میں آنے لگے ان کی وفات کے بعد ان کا  بیٹا ابی غفار جانشین ہوا۔ اور قائم مقام قرار دئیے گئے آپ بے حد شیریں زبا...

شیخ زاہدی قدس سرہٗ

  آپ مفسرین قرآن اور محدثین حدیث میں شمار ہوتے ہیں تفسیر زاہدی آپ کی بہترین تالیف ہے یہ تفسیر عربی اور فارسی دونوں زبانوں میں ہے آپ ۶۵۸ھ میں فوت ہوئے۔ شد چو از دنیا بجنت جائے گیر متقی حق وصالش ہست نیز ۶۵۸ھ   زاہد والا ولی زاہدی زاہد دین متقی زاہدی ۶۵۸ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ سیف الدین باخزری قدس سرہٗ

  آپ حضرت شیخ نجم الدین کبریٰ کے خلیفہ خاص تھے ابتدائی عمر میں علوم مروجہ کی تکمیل کے بعد حضرت شیخ کی خدمت میں رہے آپ نے اپنی تربیت میں ایک چلہ کرایا۔ دوسری بار چلہ میں بیٹھے تو حضرت نجم الدین خود دروازے پر تشریف لے گئے دروازے کو کھٹکھٹا۔ اور فرمایا۔ سیف الدین! اٹھو۔ خلوت کدے سے باہر آؤ تم تکمیل کو پہنچ چکے ہو۔ مَنَم عاشق مراغم ساز گار است   تو معشوقی ترابَا غم چہ کار است آپ خلوت کدہ سے باہر آئے اور حضرت شیخ کی اجازت سے بخ...

عین الزمان جمال گیلی قدس سرہٗ

  آپ شیخ نجم الدین کبریٰ قدس سرہ کے خلفا میں سے تھے بڑے دانشمند اور عاقل و فاضل تھے علوم ظاہر و باطن میں یگانہ روزگار تھے زندگی کے ابتدائی ایام میں حضرت شیخ کی صحبت میں رہے علوم نقلی اور عقلی پر بڑی بڑی کتابیں مطالعہ میں لائے۔ ایک رات خواب میں شیخ طریقت نے فرمایا کتابوں کا یہ بوجھ کیوں لادے پھرتے ہو۔ انہیں پھینک دو۔ علی الصبح بیدار ہوئے تمام کی تمام کتابیں دریا بُرد کردیں اور حضرت شیخ کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ نے دیکھ کر تبسم فرمایا اور کہا ج...

شیخ ابوالغیث جمیل یمنی قدس سرہٗ

  آپ برگزیدہ صوفیہ میں سے تھے صاحب مقامات عالیہ تھے کرامت و احوال و خوارق کا ظہور ہوتا تھا ابتدائی عمر میں راہزنوں کے ایک ٹولے کے ساتھی تھے اور ڈاکوؤں سے مل کر قافلے لوٹ لیا کرتے تھے۔ ایک دن ایک قافلہ کو لوٹنے کے لیے تاک میں بیٹھے تھے تو غائب سے آواز آئی۔ یَا صَاحَبُ العَینُ عَلَیکَ عَیْنَ ط قافلے پر نگاہیں جمانے والے تم پر بھی کسی کی نگاہ ہے یہ بات سنتے ہی دل میں انقلاب آگیا اور کیفیت بدل گئی توبہ کرلی شیخ ابن الاملح یمنی سے بیعت کرلی شیخ ک...

شیخ سعدالدین حموی قدس سرہٗ

  اسم مبارک محمد بن موّید بن ابی بکر بن ابی حسین تھا شیخ نجم الدین کبریٰ کے مرید تھے عالم اور فاضل عامل کامل تھے یگانۂ روزگار تھے سجل الارواح آپ کی مقبول و معروف تصنیف ہے اس کتاب کے معانی بجز اصحاب اسرار و بصیرت دوسرے نہیں جانتے اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور بھی بہت سی تصانیف ہیں۔ صدرالدین قونیوی قدس سرہٗ سے خصوصی صحبت رکھتے تھے شرح خصوص الحکم میں ایک واقعہ لکھا ہے کہ ایک دن سعد الدین حموی جناب صدرالدین قونیوی کے ساتھ ایک مجلس سماع میں موجود تھ...

شیخ رضی الدّین علی لا لا قدس سرہٗ

  کنّیت ابوسعید اسمِ گرامی علی بن سعید بن عبدالخلیل لالا تھا۔ غزنی کے رہنے والے تھے آپ کے دادا حضرت حکیم سنائی کے بیٹے تھے اور وہ شیخ نجم الدّین کبریٰ کے مرید تھے شیخ احمد یسوی خواجہ ابو یوسف اور دوسرے مشائخ کی صحبت سے فیض پایا تھا آپ نے ایک سو چوبیس بزرگانِ دین سے خرقہ تبرک حاصل کیا تھا ہندوستان میں آئے تو رتن ھندی ابوالرضا قدس سرہ کی صحبت میّسر آئی آپ کا مزار حصار میں تتباہ کے مقام پر ہے آپ نے حضرت ابوالرضا سے وہ شابہ مبارک لیا جو رتن ہندی...

شیخ صوفی بدہنی قدس سرہٗ

  آپ ہندوستان کے عظیم مشائخ میں سے تھے زہدو ورع میں بے مثال تھے۔ قطب الاقطاب قطب الدین بختیار کاکی﷫ کے ہم عصر تھے حضرت حضرت شیخ نظام الدین قدس سرہٗ فرماتے ہیں حضرت صوفی بدہنی ہر وقت مسجد میں رہتے نماز و روزہ کے علاوہ کسی چیز سے سروکار نہیں تھا ایک دن شہر کے علماء کرام جمع ہوئے آپ نے ان سے پوچھا کیا بہشت میں نماز ادا کی جایا کرے گی علماء نے آپ سے فرمایا بہشت جائے عبادت اور نماز نہیں وہ تو عیش و ناز کی جگہ ہے آپ نے فرمایا پھر مجھے وہ جنت قبول ...