علمائے اسلام  

شیخ ماجد گردی قدس سرہٗ

  آپ تاج العارفین ابوالوفا قدس سرہ کے مرید اور خلیفۂ خاص تھے صاحب کشف و کرامت تھے آپ کی توجہات عالیہ سے بے پناہ مخلوق خدا ہدایت یافتہ ہوئی آپ حضرت غوث الاعظم کے احباب اور اصحاب میں سے تھے اور آپ سے ہی فیض نامہ حاصل کیا تھا۔ ایک شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اور کہنے لگا حضرت مجھے کعبۃ اللہ کی زیارت اور طواف کی اجازت دیں میں سفر حج میں تن تنہا جانا چاہتا ہوں حضرت نے اپنا کوزہ اسے دیا فرمایا سفر میں جہاں بھوک اور پیاس لگے اس کوزہ سے ٹھنڈا میٹھا...

شیخ عبدالاوّل بن شعیب سنجری ہردی﷫

  ابوالوقت کنیّت تھی خاص و ظاہر و باطن میں ماہر تھے حدیث میں شیخ الاسلام جبال الاسلام داودی﷫ کے شاگرد تھے حضرت شیخ الاسلام عبداللہ انصاری کی صحبت میں رہے خراسان سے بغداد میں پہنچے۔ آپ کی ولادت ماہ ذی القعدہ ۴۵۸ھ میں ہوئی اور وفات ماہ ذیقعد ۵۵۳ھ میں بغداد میں ہوئی آپ کا مزار شونیز متصل مزار شیخ رویم ہے یاد رہے کہ حضرت شیخ سیّد عبدالقادر جیلانی نے آپ کی نماز جنازہ کی امامت کرائی تھی۔ جناب عبد اول شیخ والا اگر خواہی ولا سالِ وصالش ۵۵۳ھ &n...

شیخ عبدالاوّل بن شعیب سنجری ہردی﷫

  ابوالوقت کنیّت تھی خاص و ظاہر و باطن میں ماہر تھے حدیث میں شیخ الاسلام جبال الاسلام داودی﷫ کے شاگرد تھے حضرت شیخ الاسلام عبداللہ انصاری کی صحبت میں رہے خراسان سے بغداد میں پہنچے۔ آپ کی ولادت ماہ ذی القعدہ ۴۵۸ھ میں ہوئی اور وفات ماہ ذیقعد ۵۵۳ھ میں بغداد میں ہوئی آپ کا مزار شونیز متصل مزار شیخ رویم ہے یاد رہے کہ حضرت شیخ سیّد عبدالقادر جیلانی نے آپ کی نماز جنازہ کی امامت کرائی تھی۔ جناب عبد اول شیخ والا اگر خواہی ولا سالِ وصالش ۵۵۳ھ &n...

شیخ ابو نصر احمد جام زندہ پیل قدس سرہٗ

  کنیت ابونصر والد کا اسم گرامی ابوالحسن تھا جام کے نزدیک موضع ناحق میں پیدا ہوئے مقتدائے اہل طریقت تھے پھر یگانہ زمانہ بنے قطب العہد اور غوث الوقت مشہور ہوئے آپ حریر بن عبداللہ الجیلی کی اولاد میں سے تھے جنہیں حضرت عمر ابن الخطاب﷜ نے یوسفِ اُمت محمّدیہ کہا تھا۔ حضرت شیخ احمد اول عمر میں اُمیّ محض تھے بائیس سال گزرے تو اللہ کی رحمت نے علم کی روشنی سے نوازا۔ پہاڑوں میں گوشہ نشین ہوئے ریاضت اور مجاہدہ میں پورے تیرہ سال گزار دئیے چالیس سال کی ع...

خواجہ عبداللہ جوی قدس سرہٗ

  اسمِ گرامی محمد بن حمویہ تھا۔ خراسان کے اَجّلہ مشائخ میں سے تھے اور حضرت شیخ عبداللہ بستی کے عظماء خلفاء میں سے شمار ہوتے تھے علوم شریعت اور طریقت میں ماہر تھے حضرت عین القضات اپنے اپنے ایک مکتوب میں لکھتے ہیں کہ ہمارے زمانے میں تین حضرات مقتدائے وقت میں سے ہیں ایک شیخ احمد بن محمد غزالی دوسرے محمد بن محمد غزالی اور تیسرے خواجہ عبداللہ بن محمد حمویہ جوی﷫ حضرت شیخ حموی ایک کتاب صلواۃ الطاعین جو حقایٔق و دقائق سے مالا مال ہے صوفیہ کے لیے مشع...

تاج العارفین ابوالفاء قدس سرہٗ

   اسم گرامی کاکیش تھا۔ کبار مشائخ اور بزرگان دین میں سے تھے شیخ محمد شپکنی کے مرید تھے۔ ارشاد طالبان میں اپنی مثال آپ تھے شیخ علی ہیتی شیخ بقاء و شیخ عبدالرحمان طفسونجی شیخ مطرالبازدونی شیخ ماجد گردی شیخ جاگیر شیخ احمد جیسے آپ کے ہی مرید اور تربیت یافتہ تھے حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی﷜ جوانی کے عالم میں آپ کی مجلس میں حاضر ہوئے تو حضرت شیخ ابوفاء نے سلسلۂِ گفتگو منقطع کرتے ہوئے حاضرین مجلس کو کہا۔ ’’یہ نوجوان جو ابھی میری مجل...

شیخ ابوالحسن ہردی الخانجہ آبادی قدس سرہٗ

  اسم گرامی ابونصربن ابی جعفر بن ابی اسحاق خانجہ آبادی تھا ایک اور مقام پر آپ کا نام محمد بن احمد بن ابی جعفر لکھا ہے کرمان کے رہنے والے تھے علوم ظاہری اور باطنی کے عالم تھے فقہ و حدیث میں یکتائے زمانہ تھے آپ کی توبہ کا سبب یہ ہوا کہ ایک دن ایک شخص ایک کاغذ پر فتویٰ پوچھنے آیا جس کا مضمون اور مفہوم یہ تھا ’’کیا فرماتے ہیں آیٔمہ دین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص نے جوانی کے عالم میں اپنی گدھی کو لاٹھیوں سے پیٹا گدھی نے اسے مخاطب کرکے کہ...

شیخ علی مخدوم الجلابی الہجویری الغزنوی لاہوری قدس سرہ

  آپ کے والد کا نام عثمان بن ابی علی جلابی الغزنوی تھا شیخ ابوالفضل بن حسن ختلی الجنیدی﷫ سے بیعت تھے حضرت امام اعظم کونی﷫ کے مذہب پر تھے آپ علوم ظاہروباطن میں جامع تھے زہدوروع میں کمال کے رتبہ پر تھے ریاضت و کرامت خوارق و ولایت میں یکتائے روزگار تھے بلند مدارج اور ارجمند مقامات کے مالک تھے آپ کا سلسلہ عالیہ تین واسطوں سے حضرت شیخ شبلی﷫ سے ملتا ہے شیخ ابوالفضل بن حسن ان کے پیر حضرت شیخ خضر اور ان کے پیر حضرت شیخ ابوبکر شبلی﷫ تھے حضرت علی الہج...

شیخ ابوالفضل محمد بن حسن ختلی قدس سرہ

  آپ بیت الجن میں قیام پذیر رہے بیت الجن دمشق کے نواح میں عقبہ کی چوٹی پر واقعہ ہے حضرت علی الہجویری داتا گنج بخش﷫ فرماتے ہیں کہ طریقت میں میری اقتداء آپ سے تھی وہ عالم تھے علوم حدیث۔ تفسیر روایت و کرامت میں یگانہ روزگار تھے ظاہری و باطنی مقامات سے آشنا تھے حضرت شیخ حصری کے مرید تھے ابوعمر قذوینی اور ابوالحسن کے خاص احباب اور جلیس تھے ساٹھ سال تک بحکم خداوندی گوشہ نشین رہے عام لوگوں میں کبھی اپنے آپ کو نمایاں اور ممتاز نہیں ہونے دیا بڑی لمبی...