علمائے اسلام  

سبکتگین بادشاہِ غزنی

  مورخین نے حضرت سبکتگین کے حالات لکھتے ہوئے لکھا ہے کہ سبکتگین ترک زادہ تھا اور ایران سے تعلق رکھتا تھا حوادث زمانہ نے آپ کو غربت کا شکار بنادیا الپتیگن بادشاہ نے آپ کو خرید لیا اور کچھ عرصہ زیر تربیت رکھ کر اعلیٰ فرائض کی بجا آوری پر مامور کردیا، اسحاق بن الپتگین کی وفات کے وقت اس کا کوئی وارث جانشینی کے قابل نہیں تھا، سبکتگین کا نکاح الپتیگن کی لڑکی سے ہوگیا تھا اس طرح بادشاہ کے داماد کی حیثیت سے تخت نشین ہوگیا تفاقاً پہلے سال ہی ہندوستان...

شیخ ابو طالب  محمد بن علی بن عطیہ الحاری المکی قدس سرہ

  آپ مکہ میں پیدا ہوئے شیخ عارف ابوالحسین محمد بن ابی عبداللہ احمد بن سالم البصری رحمۃ اللہ علیہ کے مرید ہوئے، شیخ ابوالحسین اپنے والد ابوعبداللہ بن احمد بن سالم کے مرید تھے اور وہ اپنے والد عبداللہ تستری رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے، تصوف کی مشہور کتاب  قوت القلوب شیخ ابو طالب نے تصنیف کی تھی، مشائخ طریقت فرماتے ہیں کہ دنیائے اسلام میں رموز طریقت پر اس پائے کی کوئی کتاب نہیں ہے جو اسرار الٰہی کو بیان کرتی ہو۔ آپ کی وفات بقول نفحات الانس ...

شیخ ابوالحسین بن سمعون قدس سرہ

  آپ کا اسم گرامی محمد بن احمد بن اسماعیل بن سمعون تھا، مشائخ میں ناطق کے خطاب سے مشہور تھے اور ابن سمعون سے شہرت رکھتے تھے، آ پ حضرت شیخ شبلی کے ہمعصر تھے اور بغداد کے مقتدر مشائخ میں مانے جاتے تھے۔ ایک دن آپ مسجد میں وعظ فرما رہے تھے ایک درویش آپ کے منبر کے پایہ کے ساتھ بیٹھا تھا سو گیا آپ بھی وعظ کرنے سے رک گئے درویش بیدار ہوا  تو آپ نے اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’تم خواب میں رسول خدا کی زیارت سے مشرف ہوئے ہو، میں بھی اوباً...

شیخ ابراہیم منسوجی ﷫

  آپ کی کنیت ابو علی تھی، بغداد کے متقدمین اجلہ مشائخ سے مانے جاتے تھے، شیخ سری سقطی ﷫ کی صحبت میں رہتے تھے، نفحات الانس میں لکھا ہے، کہ آپ ہر سال ایک کھلے پیراہن میں یا پیادہ اور پا برہنہ  حج بیت اللہ کو جاتے تھے بخارا سے مکہ شریف تک صرف ایک سیب بطور خوراک کھاتے، اور کچھ نہ کھاتے تھے ماہ شعبان ۳۸۶ھ میں واصل بحق ہوئے۔ شیخ دین مقتدا اہل کمال سرورا از سال ترحیلش بگو   صاحبِ حال و قال ابراہیم نیز گو اھل کمال ابراہیم ۳۸۶ھ ...

ابو بکر مصری

ابو بکر بن علی بن محمد حداوی مصری[1]: عالم عامل،فاضل اکمل،مفسر، فقیہ،عابد،زاہد،صاحبِ کرامات تھے،ہر روز پندرہ سبق پڑھا کرتے تھے،تصنیفات کثرت سے کیں جن میں سے تفسیر کشف التنزیل دو مجلد ضخیم،جو ہرۃ النیرہ شرح مختصر القدوری چار مجلد،سراج الوہاج شرح مختصر القدوری آٹھ مجلد وغیرہ مشہور و معروف ہیں۔وفات آپ کی ۸۰۰؁ھ میں ہوئی۔’’سعادتِ دارین تاریخ وفات ہے۔   1۔ رضی الدین ابو بکر بن علی بن محمد العبادی۔ الحداد،ولادت ۷۲۰؁ھ ’’دستور...

شیخ ابوبکر کلا آبادی﷫

  محمد بن ابراہیم بن یعقوب کلا آبادی نام تھا، بخارے کے رہنے والے تھے، کتاب تصرف آپ کی معروف تصنیف ہے، مشائخ عظام فرماتے ہیں، اگر تعرف نہ ہوتی تو تصوف سے بالکل نا واقفیت رہتی۔ آپ نے بروز جمعہ ۱۹؍ جمادی الاوّل ۳۸۰ھ کو وفات پائی۔ چوں ابوبکر ابن ابراہیم پیر رحلتش سلطان بوبکر آمد ۳۸۰ھ   از جہاں و رزید در جنت مقام ہم بگو بوبکر محبوب انام ۳۸۰ھ (خزینۃ الاصفیاء)...

شیخ ابونصر سراج قدس سرہ

  آپ کا نام عبداللہ بن علی طوسی تھا، فقیر لقب تھا، علوم شریعت، طریقت میں کامل و اکمل تھے، ریاضات و مجاہدات میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے آپ کی قابلِ قدر تصانیف آپ کی لیاقت علمی اور روحانی کی آئینہ دار ہیں، کتاب لمعہ نے تو خصوصی طور پر تصوف میں اپنا مقام پیدا کیا، آپ شیخ ابو محمد مرتعش﷫ سے نسبت روحانی رکھتے تھے۔ شیخ ابونصر جب بغداد میں وارد ہوئے تو ماہ رمضان تھا، آپ مسجد شونیزیہ میں گوشہ گزین ہوگئے اور درویشوں کی امامت آپ کے حوالے ہوگئی، ہر را...

حاج پاشتا

خضر بن علی بن خطاب المعروف بہ حاج پاشا:ولایت ایدین ایلی کے رہنے والے تھے،قاہرہ کو تشریف لے گئے اور وہاں اکمل الدین اور مبارک شاہ منطقی سے علم پرھا،پھر اپ کو ایک ایسا سخت مرض لاحق ہوا کہ جس نے آپ کو علمِ طب میں کامل و ماہر ہوئے اور مصر کا شفا خانہ آپ کو تفویض کیا گیا جس کا آپ نے خوب انتظام کیا اور طب میں کتاب شفاء الاستقام اور اس کی مختصر تسہیل نام تصنیف کی۔ آپ نے قبل اشتغال علم طب کے قطب رازی کی شرح مطالع کی بحث تصورات و تصدیقات پر حواشی تصنیف کی...

شیخ عبداللہ برتی﷫

  آپ مشائخ مصر میں ممتاز مقام رکھتے تھے، آپ کا مولد برق متصل خوارزم تھا، نعت رسول، مدحت مصطفیٰ کے ساتھ ساتھ آپ کو علوم تفسیر حدیث اور فقہ میں درجۂ کمال حاصل تھا۔ ایک بار آپ بیمار ہوئے آپ کے لیے شربت پیش کیا گیا مگر آپ نے پینے سے انکار کردیا، فرمانے لگے اللہ کے گھر میں ایک حادثہ برپا ہوا ہے جب تک اسے درست نہ کرلیا جائے میں شربت نہیں پیوں گا آپ نے تیرہ دن تک کچھ نہ کھایا نہ پیا، اس زمانہ میں قرامطی حملہ آوروں نے حرم پاک پر قبضہ کرلیا تھا بہت س...

قاضی منصور

عبداللہ بن علی بکاری المعروف بہ قاضی منصور: ابو عبداللہ کنیت اور تاج الدین لقب تھا،سجستان میں ۷۲۲؁ھ  میں پیدا ہوئے۔عالم فاضل،فقیہ عدیم النظیر تھے، فقہ میں کتاب مختار اور فرائض میں کتاب سراجی کو منظوم کیا اور ایک فتاویٰ بحرالجاری نام چاروں مزہب کے مسائل میں نہایت معتبر تصنیف کیا اور ۸۰۰؁ھ میں وفات پائی۔صاحب کشف الظنون نے آپ کی وفات ۷۹۹؁ھ میں قرار دی ہے۔ حدائق الحنفیہ...