ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) جودان (رضی اللہ عنہ)

    ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا اور بعض لوگ ان کوابن جودان کہتے ہیں۔ کوفہ میں رہتے تھے۔ ان سے اشعث بن حمیر نے اور عباس بن عبدالرحمن نے روایت کی ہے۔ ابن جریج نے عباس بن عبدالرحمن بن میںا س یانھوں نے جودان سے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا رسول خدا ھ نے فرمایا جس شخ سے اس کا (مسلمان) بھائی (اپنی کسی خطا کی) معذرت کرے اور وہ اس کو قبول نہ کرے تو اس پر ویسا ہی گناہ ہوگا جیسا خطا کر کے عذر نہ کرنے والے پر ہوگا۔ اور ان سے اشعث بن عمیر نے رویت کی ...

(سیدنا) جہیش (رضی اللہ عنہ)

    ابن اویس نخعی۔ نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے۔ انکی حدیچ کی سند میں کلام ہے عبداللہ بن مبارک نے اوزاعی سے انھوںنے یحیی بن ابی کثیر سے انوںنے ابو سلمہسے انھوں نے ابوہریرہ سے روایت کی ہے کہ انھوںنے کہا جہیش بن اویس نخعی رسول خدا ھ کے حضور میں اپنے چند دوستوں کے ہمراہ قبیلہ مزجح کے تھے حاضر ہوئے اور انھوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ہم قبیلہ مذجح کے لوگ ہیں پھر انھوں نے ایک طویل حدیچ رویت کی جس میں کچھ شعر بھی ہیں۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ ...

(سیدنا) جہیم (رضی اللہ عنہ)

  ابن صلت بن مخرمہ بن مطلب بن عبد مناف قریشی مطلبی۔ (غزوہ) خیبر کے سال اسلام لاء اور انھیں رسول خدا ﷺنے خیبر (کی غنیمت) سے تیس وسق (٭وسق ایک پیمانہ کا نام ہے) دیے تھے۔ یہ وہی ہیں جنھوںنے مقام حجفہ میں ایک خواب دیکھا تھا جب کہ قریش اپنے قافلہ کے بچانے کے لئے بدر کی طرف چلے تھ اور حجفہ میں فروکش ہوئے تھے تاکہ پانی بھر یں اس وقت جہیم کو نیند زیادہ معلوم ہوئی (اور یہ سو رہے) انھوںنے جخواب میں ایک سوار کو دیکھا کہ وہ اپنے گھوڑے پر سوار ہے اور اس ...

  (سیدنا) جہیم ابن قیس بن عبد (رضی اللہ عنہ)

   بن شرحبیل۔ بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام جہم ہے۔ ان کا ذکر جہم کے بیان میں ہوچکا ہے انھوںنے سرزمیں حبش کی طرف اپنی بی بی کولہ کے ساتھ ہجرت کی تھی۔ ان کا ذکر ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جہم (رضی اللہ عنہ)

  ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا۔ ان سے ذوالکلاع نے رویتکی ہے کہ انھوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے بھی سنا کہ حسن اور حسین جوانان جنت کے سردار ہیں۔ اس حدیث میں ایک طویل قصہ ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے اور کہا ہے کہ میں ان کو بلوی سمجھتا ہوں۔ واللہ اعلم۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جہم (رضی اللہ عنہ۹

    ابن قیس بن عبد بن ثمرحبیل بن ہاشم بن عبد مناف بن عبدالدار قریسی عبدری۔ کنیت ان کی ابو خزیمہ انھوں نے زمیں حبش کی طرف اپنی بی بی ام حرملہ بنت عبد بن اسود خزاعیہ کیہرامہ ہجرت لی تھی اور بعض لوگ کہتے ہیں (ان کی بی بی کا نام) حریملہ بنت عبد الاسود تھا ان کی بی بی کا انتقال وہیں حبش میں ہوگیا تھا ۔ ان کے ہمراہ ان کے دونوں بیٹوں عمرو اور خزیمہ نے بھی ہجرت کی تھی۔ بعض لوگ ان کو جہیم بن قیس کہتے ہیں۔ یہ جہم وہ نہیں ہیں جن کا ذکر اوپر ہوا یہ...

(سیدنا) جہم ابن قثم (رضی اللہ عنہ)

  ۔ نبی ﷺ کے حضور میں وفد عبد القیس کے ہمراہ زارع کے ساتھ آئے تھے بشرط یہ کہ صحیح ہو مطر بن عبدالرحمن نے عبد القیس کی ایک عورت سے جن کا نام ام ابان بنت زارع تھا اور انھوں نے اپنے دادا ازارع سے روایت کی ہے کہ وہ نبی ﷺ کے حضور میں اپنے ایک چچازاد بھائی کے ہمراہ حاضر ہوئے ھے۔ اس حدیث کو بکار بن قتیبہ نے موسی بن اسمعیل سے اپنی سند کے ستھ روایت کیا ہے وار ان کے چچا کے بیٹے کا نام جہم ابن قثم ہے۔ یہ جہم وہی شخص ہیں جن کا ذکر حدیث عبدالقیس میں ہے ج...

  (سیدنا) جہم (رضی اللہ عنہ)

  بلوی۔ ان سے ان کے بیٹے علی نے یہ روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا ہم لوگ جمعہ کے دن رسول خدا ﷺ کے حضور میں گئے حضرت نے ہم سے پوچھا کہ تم کون ہو ہم نے عرض کیا کہ ہم عبد مناف کی اولاد سے ہیں حضرت نے فرمایا تم عبداللہ کے (٭یعنی تم یرے حقیقی بھائی کے مثل ہو آنحضرت ﷺ بھی عبد مناف کی اولاد سے تھے) بیٹے ہو۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہِ۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جہم (رضی اللہ عنہ)

  اسلمی۔ اور بعض لوگ ان کو سلمی کہتے ہیں۔ یہ وہم ہے صحیح نام ان کا جاہمہ ہے۔ ان کا شمار اہل مدینہ میں ہے حسان بن غالب نے ابو لہیعہ سے انھوںنے یونس بن یزید سے انھوں نے محمد بن اسحاق سے انھوں نے محمد بن طلحہ سے انھوں نے ابو حنظلہ بن عبداللہ سے انھوں نے معاویہ بن جہم اسلمی سے انھوں نے اپنے والد جہم سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں رسول خدا ھ کے حضور میں گیا اور میں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ میں نے خدا کی راہ میں جہاد کرنے کا ارادہ کیا ہے آپ نے...