ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) حاجب ابن یزید انصاری ۰رضی اللہ عنہ)

  ۔ اشہلی نبی عبد الاشہل سے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ بنی زعور ابن جشم سے ہیں جو قبیلہ اوس کی ایک شاخ ہے زعورا بھائی ہیں عبدالاشہل کے بعض لوگ کہتے ہیں عبد الاشہل کے یہ حلیف ہیں اور خود قبیلہ ازد شنودہ سے ہیں جنگ یمامہ میں شہید ہوئے۔ انکا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

(سیدنا) حاجب (رضی اللہ عنہ)

  ابن یزید بن تیم بن امیہ بن خفاف بن بیاضہ۔ انصاری خزرجی بیاضی حباب کے بھائی ہیں۔ ابن شاہین نے اور طبری نے بیان کیا ہے کہ یہ دونوں احد میں شریک تھے۔ انکا تذکرہ ابو عمر اور ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا حاتم رضی اللہ عنہ)

    ابن عدی۔ انکی حدیث ابن لہیعہ نے سالم بن غیلان سے انھوںنے سلیامن بن ابی عثمانس ے انھوںنے حاتم بن عدی یا عدی بن حتم حمصی سے رویت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا میری امت کے لوگ ہمیشہ نیکی پر رہیں گے جب تک کہ وہ افطار میں جلدی اور سحو کھانے میں تاخیر کرتے رہیں گے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا۹ حاتم (رضی اللہ عنہ)

    خادم نبی ﷺ۔ حاتم کہتے تھے کہ مجھے نبی ﷺ نے اٹھارہ اشرفی میں مول لیا تھا پھر مجھے آزاد کر دیا میں نے عرض کیا کہ میں آپ کے پاس سے نہ جائوں گا چاہے آپ مجھے آزاد کر دیں چنانچہ چالیس برس حضرت کے پاس رہا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے ان کے حدیث کی سند نہایت غریب ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) حابس (رضی اللہ عنہ)

  ابن سعد اور بعض لوگ ان کو ابن ربیعہ بن منذر بن سعد بن شیربی بن عبد بن قصی بن قمران بن ثعلبہ بن عمرو بن ثعلبہ بن حیان ابن جرم۔ یہ ثعلبہ بیٹے ہیں عمرو بن غوث بن طے کے طائی ہیں۔ ان کا شمار اہل حمص میں ہے۔ ابو یاسر بن ابی حبہ نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد تک خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کای وہ کہتے تھے ہمیں مغیرہ کے والد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حریز بن عثمان رحبی نے خبر دی وہ کہتے تھے میں نے عبداللہ بن غابر الہانی سے سنا وہ ...

(سیدنا) حابس (رضی اللہ عنہ)

  ابن ربیعہ تمیمی۔ کنیت ان کی ابو حبہ یہ حابس اقرع کے والد نہیں ہیں۔ ہمیں ابو جعفر عبید اللہ بن احمد بن علی وغیرہ نے اپنی سند سے محمد بن عیسی اسلمی تک خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عمرو بن علی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں یحیی بن کثیر یعنی ابو غسان عنبری نے خبر دی وہ کہتے تھے م سے علی بن مبارک نے یحیی بن ابی کثیر سے انھوںنے حیہ بن حابس سے انھوں نے اپنے والد سے نقل کر کے بیان کیا کہ انھوں نے نبیﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ الو (کی آواز) میں (نحوست) کچھ بھ...

(سیدنا) جیفر (رضی اللہ عنہ)

  ابن جلندی بن مستکبر بن حراز بن عبدالعزی بن معمولہ بن عثمان بن عمرو بن غنم بن غالب بن عثمان بن نصر بن زہران ازدی عمانی۔ عمان کے رئیس تھے۔ یہ اور ان کے بھائی عبہ بن جلندی دونوں عمرو بن عاص کے ہاتھ پر اسلام لائے تھے جب کہ انھیں رول خدا ﷺ نے عمان کی طرف بھیجا تھا یہ دونوں نبی ﷺ کے حضور میں حاضر نہیں ہوئے اور نہ آپ کو دیکھا۔ ان کا اسلام خیبرکے بعد ہوا تھا۔ ان کا تذکرہ ابو عمر اور ابو موسی نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

  (سیدنا) جویریہ (رضی اللہ عنہ)

  عصری۔ نبی ﷺ کے حضور میں وفد عبدالیس کے ہمراہ حاضر ہوئے تھے۔ سلمہ بن تسہل غنویہ نے اپنے دادی جمادہ بنت عبداللہ سے انھوں نے جویریہ عصری سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں نبی ﷺ کے حضور میں وفد عبد القیس کے ہمراہ حاضر ہوا تھا ہمارے ہمراہ منذر بھی تھے ان سے نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم میں دو عادتیں ایسی ہیں کہ اللہ ان کو دوست رکھتا ہے بردباری اور تائل ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)...

  (سیدنا) جون (رضی اللہ عنہ)

  ابن قتادہ بن اعور بن ساعدہ بن کعب بن جشمس بن زید مناہ بن تمیم تمیمی۔ ان کا شمار اہل بصرہ میں ہے۔ بعض لوگوںکا قول ہے کہ یہ صحابی ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ (ان کا صحابی ہونا اور حضرت کے دیدار سے مشرف ہونا ثابت نہیں ہوا۔ اس میں ہشیم سے وہم ہوگیا ہے یحیی بن ایوب نے ہشیم سے انھوںنے منصور بن وردان سے انھوں نے حسن سے انوںنے جون بن قتادہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے ہم کسی سفر میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ تھے (اثناء سفر میں) آپ کے بعض صہابہ کا گذر ا...