ضیائے صحابہ کرام  

(سیدنا) جہر (رضی اللہ عنہ)

    کنیت انکی ابو عبداللہ۔ ان کی حدیث زہری نے عبداللہ بن جہر سے انوںنے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ انھوںنے کہا میں نے (ایک مرتبہ) نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی (اور تسبیحات وغیرہ ذرا بلند آواز سے کہیں) جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ اے جہر اپنے پروردگار کو سنائو اور مجھے نہ سنائو۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جہدمہ (رضی اللہ عنہ)

    ابو موسین کہا ہے کہ ابن شاہین وغیرہ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ہمیں ابو موسینے کتابۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر بن حارث نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو احمد عطاء نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عمر بن احمد بن عثمان یعنی ابو حفص نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں جعفر بن محمد بن شاکر نے خبر دی نیز ابو حفص کہتے تھے ہم سے محمد بن یعقوب ثقفی نے بیھ بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں احمد بن عمار رازینے خبر دی یہ دو...

(سیدنا) جہجاہ (رضی اللہ عنہ)

    ابن قیس۔ اور بعض لوگ کہتے ہیں ابن سعید بن سعد بن حرام بن غفار غفاری۔ اہل مدینہ میں سے ہیں ان سے عطاء ابن یسار اور سلیمان بن یسار نے روایت کی ہے۔ نبی ﷺ کے ہمراہ بیعۃ الرضوان میں شریک تھے اور غزوہ مریسیع میں بھی شریک تھے جو قبیلہ خزاعہ کی شاخ بنی مصطلق کے ساتھ ہوا تھا۔ اس زمانے میں یہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے اجیر تھے۔ ان کے اور سنان بن فروہ جہنیکے درمیان میں اس غزوہ میں کچھ نزاع ہوگئی تھی تو جہجاء نے آواز دی کہ اے مہاجرین (دی...

(سیدنا) جہبل (رضی اللہ عنہ)

    ابن سیف۔ بنی جلاح سے ہیں۔ یہی ہیں جو نبی ﷺ کے وفات کی خبر لے کر حضر موت گئے تھے اور انھیں کی نسبت امرء القیس بن عابس نے یہ شعر کہا تھا شعر شمت البغایا یوم اعلن جھبل  بنعی احمد النبی المہتدی (٭ترمہ نامراد ہوگئے لشکر (سلام) جب جہیل نے اعلان کیا خبر وفات احمد نبی ہدایت یافتہ کا) جہیل اور ان کے گھر کے لوگ (قبیلہ) کلب سے تھے حضر موت میں رہتے تھے۔ ابن کلبی نے ان کا ذکر اسی طرح لکھاہیک ہ یہ کلب بن وبرہ کے خاندان سے ہیں۔ ان کا تذکرہ اب...

(سیدنا) جنید (رضی اللہ عنہ)

    ابن عبدالرحمن بن عوف بن خالد بن عفیف بن بجید بن رداس بن کلاب بن ربیعہ بن عامر بن صعصعہ۔ یہ اور ان کے بھائی حمید اور عمرو بن مالک نبی ﷺ کے حضور میں وفد بن کے آئے تھے۔ یہ ہشام کلبی کا قول ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جنید (رضی اللہ عنہ۹

  ابن سباع جہنی اور بعض لوگ کہتے ہیں (ابن) حبیب کنیت ان کی ابو جمعہ ہے۔ انکا شمار اہل شام میں ہے لوگوں نے ان کا ذکر یہاں نون کے بعد یای مثناۃ تحتانہ کے ساتھ کیا ہے ور ان کی حدیث جنبذ نون کے بعد باے موحدہ کے بیان گذر چکی ہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جندع (رضی اللہ عنہ)

    ابن ضمرہ۔ حماد بن سلمہ نے محمد بن اسحاق سے انھون نے یزید بن عبید اللہ بن قسیط سے روایت کی ہے کہ جندب ابن ضمرہ لیثی وہی ہیں جن کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی تھی ومن یخرج من بیتہ مہاجر الی اللہ و رسولہ الایہ  حجاج بن منہال نے ابن اسحاق سے انھوں نے یزید سے روایت کی ہے کہ (ان کا نام) جندع بن ضمرہ (ہے) اور ابن اسحاق کے اکثر شاگردوں نے ان کی موافقت کی ہے۔ انکا تذکرہ جندب بن ضمرہ کے نام میں اس سے زیادہ ہوچکا ہے۔ (اس الغابۃ جلد نمبر ۲)...

(سیدنا) جندع (رضی اللہ عنہ)

    انصاری اوسی۔ حماد بن سلمہ نے محمد بن اسحاق سے انھوں نے یزید بن قسیط سے روایت کی ہے کہ جندع بن ضمرہ جندعی نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے۔ یہ ابن مندہ کا قول ہے۔ اور ابو نعیم نے آدم سے انھوں نے حماد سے انھوں نے ثبت سے انھوں نے عبدالہ بن حارث بن نوفل کے بیٹے سے انھوں نے اپنے والد جندع انصاریس ے روایت کی ہے کہ انھوںنے کہا میں نے رسول خدا ﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے کہ جو شخص عمدا (٭عمدا جھوٹ بولنے کا مطلب یہ ہے کہ اسے معلوم ہو کہ حضرت نے یہ...

  (سیدنا) جندرہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن خیشنہ بن نفیر بن مرۃ بن عرنہ بن وائلہ بن فاکہ بن عمرو بن حارث بن مالک بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مخبر کنیت ان کی ابو قرصافہ۔ بنی مالک بن النضر سے ہیں۔ ابن ماکولا نے ان کو لیثی قرار دیا ہے حالانکہ وہ صحیح نہیں ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا نسب بیان کیا ہے اور ان کے نسبس ے حارث اور نضر اور کنانہ کو ساقط کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ مالک بن نضر بن کنانہ کی اولاد سے ہیں اور ننسب میں ان کا نام نہیں لیا۔ ملک شام کے مقام فلسطین میں...