علمائے احناف  

قافی القضاۃ حضرت سعد بن شمس الدین نابلسی

قافی القضاۃ حضرت سعد بن شمس الدین نابلسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ قاضی القضاۃ سعد بن شمس الدین محمد بن عبداللہ بن سعد بن ابی بکر ویری نابلسی: منگل کے روز ۱۷؍رجب۷۶۸؁ھ کو پیدا ہوئے،ابو السعادات کنیت اور سعد الدین لقب تھا۔اصل میں شہر دیر کے جو شہر نابلس کے پاس واقع ہے،رہنے والے تھے چنانچہ اسی لیے ابن الدیری کے نام سے معروف تھے مگر اخیر کو قاہرہ میں آکر مقیم ہوئے،برے ذکی اور ذی حافظہ تھے،پہلے اپنے والد سے علم پڑھنا شروع کیا اور قرآن کو حفظ کر کے بہت سی ...

حضرت قاسم بن قطلوبغا

حضرت قاسم بن قطلوبغا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           قاسم بن قطلو بغا قاہرہ میں ۸۰۲ھ میں پیدا ہوئے،ابو العدل کنیت زین الدین لقب تھا۔اپنے وقت کے امام،فقیہ،محدث،علامہ،جامع علوم و فنون، استحضار مذہب میں کامل،مناظرہ اور اسکات خصم میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔آپ صغیر سن ہی تھے کہ آپ کا باپ فوت ہوگیا پہلے آپ قرآن شریف اور چند کتابیں حفظ کر کے مدت تک خیاطت کا کام کرتے رہے پھر تحصیل علم میں مشغول ہوئے چنانچہ علم حدی...

جان محمد لاہوری

مولوی جان محمد لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولوی جان محمد لاہوری ۱۱۹۳ھ میں پیدا ہوئے۔عالمِ اجل،فاضل اکمل، حاوی فروع واصول،وعظ،متقی،صاحب خرق عادات تھے۔مدت تک آپ نے ہنگامۂ نشر علوم بذریعہ تدریس و تصنیفات کے گرم رکھا۔وعظ ایسا مؤثر کرتے تھے کہ بڑے بڑے گنہگار اپنے گناہوں سے توبۃ النصوح کرتے اور ہزاروں بے نماز نمازی ہوجاتے تھے۔آپ عامل بھی پورے درجہ کے تھے،سینکڑوں لوگوں کی آپ کے عمل سے حل مشکلات ہوجاتی تھیں۔آپ کے شاگردوں میں سے مولوی محمد عالم صاحب فا...

صدرالصدور مفتی محمد صدر الدین آزردہ

صدرالصدور مفتی محمد صدر الدین آزردہ رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:محمد صدرالدین۔لقب: صدرالصدور،مجاہد ِ جنگِ آزادی۔تخلص: آزردہ۔والد کا اسم گرامی: شیخ لطف اللہ کشمیری﷫۔آپ ﷫کا آبائی وطن کشمیر تھا۔آپ کے آباؤ اجداد صاحبِ علم وتقویٰ تھے۔وادیِ کشمیر میں عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھے جاتےتھے۔(حدائق الحنفیہ: 499) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1204ھ مطابق 1789ء کو دہلی میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:  آپ کی ولادت با سعادت دہلی میں ہوئی ،اس وقت دہلی ع...

حضرت شیخ کلیم اللہ جہاں آبادی

حضرت شاہ کلیم اللہ جہاں آبادی رحمۃ اللہ علیہ نام و نسب: اسم گرامی:شاہ کلیم اللہ شاہ جہاں آبادی۔لقب:شیخ المشائخ،عالم و عارف،محدثِ کامل،مجدد سلسلہ عالیہ چشتیہ نظامیہ۔ سلسلہ ٔنسب: حضرت شاہ کلیم اللہ  شاہ جہاں آبادی بن حاجی نور اللہ صدیقی بن شیخ احمد صدیقی۔علیہم الرحمہ۔ آپ حضرت صدیقِ اکبر﷜کی اولاد سےتھے۔آپ کے دادا عہد ِشاہجہانی میں ’’خُجَند‘‘  ترکمانستان موجودہ تاجکستان سےدہلی آئے۔وہ علوم عمارات،ہیئت،ریاضی،اور ...

حضرت میر سید عبداللہ حسینی

حضرت میر سید عبداللہ حسینی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ میر سید عبداللہ حسینی: اصیل الدین لقب تھا،علم تفسیر و فقہ انشاء اور تالیف میں اپنا نظیر نہ رکھتے تھے،زبان گوہر فشاں آپ کی مفسر حقائق صحف آسمانی تھی اور باطن خجۃ آثار آپ کا مصدر انوار ربانی تھا،خاقان سعید کے عہد میں آپ نے شیراز سے ہجرت کر کے ہرات میں سکونت اختیار کی،ہفتہ میں ایک دفعہ مدرسہ گوہر شاد آغا میں وعظ و نصائح خلق اللہ میں مشغول ہوتے اور ماہ ربیع الاول میں آنحضرتﷺکے سنن و سیر کے بیان میں موا...

شیخ ابوالفتح جونپوری

حضرت شیخ ابوالفتح جونپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ اپنے جد امجد قاضی عبدالمقتدر کے تلمیذ و مرید تھے اور اپنے دادا ہی کے طریقہ پر قائم رہے جوبڑے عقل مند عالم تھے اور انہی کی وصیت کے مطابق درس و تداریس اور عوام کو فائدہ پہنچانے میں مشغول رہے۔ عربی زَبان میں قصیدے اور فارسی زَبان میں اشعار کہا کرتے تھے۔ آپ کے قاضی شہاب الدین سے اصول علمِ کلام اور فقہی مسائل میں بہت مناظر ہوئے تھے۔ سیاہ بلی کے پسینہ کو شیخ پلید کہتے تھے اور قاضی صاحب طاہر اور ...

حضرت بدرالدین یوسف

حضرت بدرالدین یوسف بن عبداللہ اذرعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ یوسف بن عبداللہ بن محمد اذرعی: بدر الدین لقب تھا۔عالم دہر فاضل عصر،ماہر علوم متعددہ تھے۔۶۰۱ھ میں پیدا ہوئے۔فقہ اپنے باپ قاضی القضاۃ شمس الدین عبداللہ اور محمود حصیری سے حاصل کی۔چارشنبہ کے روز۱۳؍ماہ ربیع الاول۶۹۶ھ میں وفات پائی ۔’’مقتدائے عالم‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔   (حدائق الحنفیہ)...

حضرت عبدالکریم رومی

حضرت عبدالکریم رومی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبد الکریم رومی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بڑے عالم فاضل تھے،علم طوسی اور سنان پاشا سے پڑھا اور آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس مقرر ہوئے۔کتاب تلویح پر حواشی لکھے اور تقریباً ۹۰۰ھ میں سلطان ب یزید خان کے عہد میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)...

شیخ مولوی فتح علی قنوجی 

              شیخ مولوی فتح علی قنوجی: قنوج کے قاضی فاضل اور عالم ادیب اریب تھے۔علوم ملا علی اصغر سے حاصل کیے یہاں تک کہ ہر ایک علم میں آپ کو مہارت کاملہ اور مناسبت تامہ حاصل ہوئی۔آپ کی تصنیفات سے حاشیہ شرح تہذیب جلالی اور شرح مقامات ابی القاسم حریری کی یادگار ہے۔[1]   1۔ ۱۲۰۰؁ھ کے قریب وفات پائی۔(تاریخ فرخ آباد)(مرتب) (حدائق الحنفیہ)...