متفرق صحابہ کرام  

سیدنا) اوسط (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو یحلی۔ انھوںنے نبی ﷺ کا زمانہ پایا ہے مگر آپ کو دیکھا نہیں۔ ہمیں ابو یاسر نے اپنی سند سے عبداللہ بن احمد سے نقل کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عبدالرحمن بن مہدی نے معاویہ بن صالح سے انھوں نے سلیم بن عامر سے انھوں نے اوسط بجلی سے روایتک ر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے میں مدینہ میں نبی ﷺ کی وفات کے ایک سال بعد گیا تھا میں نے دیکھا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ خطبہ پڑھ رہے تھے انھون نے خطبہ میں بی...

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا۔ ان کا تذکرہ ابن قانع نے لکھا ہے۔ ان سے ان کے بیٹے یعلی نے روایت کی ہے کہ یہ کہتے تھے ہم نبی ﷺ کے زمانے میں ریا کو شرک اصغر سمجھتے تھے اس کو ابن دباغ اندسلی نے ذکر کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سیدنا) اوس (رضی الہ عنہ)

  ابن معیر بن لوذان بن ربعیہ بن عریج بن سعد بن حمج کنیت ان کی ابو محذورہ قرشی ہیں حمجی ہیں۔ مکہ میں بعد فتح کے رسول خدا ﷺ کی طرف سے موذن تھے ان کی کنیت ہی زیادہ مشہور ہے ان کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگوں نے تو وہی کہا ہے جو ہم نے بیان کیا اور یہی ابن منیع نے زبیر بن بکار سے نقل کیا ہے اور بعض لوگوں نے ان کا نام سمرہ بیان کیا ہے جو آئندہ انشاء اللہ بیان ہوگا اور بعض لوگوںنے کہا ہے کہ اوس ابو محذورہ کے بھائی کا نام تھ اس میں اعتراض ہے پہلا ہی ...

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

    ابن معلی بن لوذان بن حارثہ بن زید بن ثعلبہ بن عدی بن مالک بن زید مناہ بن حبیب بن عبد حارثہ بن مالک بن جشم بن خزرج یہ اور ان کے بھائی سب صحابی ہیں اور بعض ان میں سے جنگ بدر میں شریک ہوئے ہیں ان کے حالات اپنے مقامت میں انشاء اللہ تعالی آئیں گے۔ ان کو کلبی نے ذکر کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...

سینا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  مرائی۔ امء القیس کی اولاد میں ے تھے۔ ان کی بیٹی ام جمیل بنت اوس مرائیہ کہتی ہیں کہ میں اپنے والد کے ہمراہ رسول خدا ﷺ کی خدمت میں گئی اور میں زمانہ جاہلیت میں لونڈی بنائی گئی تھی میرے بال کچھ تو لمبے لٹکے ہوئے تھے اور جابجا سے کچھ کچھ منڈے ہوئے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ جاہلیت (٭زمانہ جاہلیت میں لونڈیوں کے بال منڈوا دیا کرتے تھے اسلام نے اس سے منع کر دیا اور عورتوں کے لئے سر کے بال منڈوانے کی ممانعت فرما دی جس طرح مردوں کے لئے ڈاڑھی کے بالوںکا...

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن محجن۔ کنیت ان کی ابو تمیم اسلمی۔ یہ اسلام لائے ہیں بعد اس کے کہ رسول خدا ﷺ ہجرت کر کے مدینہ تشیرف لاچکے ابن شاہین نے ایسا ہی ذکر کیا ہے مگر دراصل وہ اوس بن حجربین ج یسا کہ لوگوںنے اپنی کتابوں میں ذکر کیا ہے اور ابن شاہین نے بھی دوبارہ ان کا تذکرہ صحیح کرکے لکھا ہے۔ یہ بحث اوس بن عبداللہ بن حجر کے تذکرہ میں گذر چکی ہے۔ ابو موسی نے ان کا تذکرہ لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)...