متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

ابو عمر: ان کے بیتے عمر نے ان سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اگر تم سے کوئی شخص چڑیا کو بھی مارے گا۔ تو قیامت کے دن چڑیا خدا کے سامنے شکایت کرے گی۔ اے خدا۔ فلاں آدمی نے مجھے دنیا میں پکڑ لیا تھا۔ نہ تو اس نے مجھے ذبح کر کے کھایا۔ اور نہ مجھے آزاد ہی کیا۔ تاکہ آرام سے زندگی بسر کرتی ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن قتادہ: حماد بن زید نے ایوب سے، انہوں نے ابو قلابہ سے، انہوں نے حسان بن بلال مزنی سے روایت کی، کہ ہمارے خاندان کا ایک آدمی جو مسلمان تھا فوت ہوگیا۔ اور میری بہن جو اس کے دین کی پیروکار نہ تھی۔ اس کی وارث بنی اس کے بعد میرا والد مسلمان ہوگیا، اور فوت ہوگیا، تو میں نے اس کی میراث سنبھال لی۔ بعد میں میری بہن مسلمان ہوگئی اور مجھ سے والد کی میراث کا حصہ مانگا، اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے سامنے مقدمہ پیش کیا۔ چنانچہ عبد اللہ بن ارقم ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن قیافہ یا قتادہ: یہ ہلب الطائی ہیں۔ اور باب الہاء میں ان کا ذکر ہوچکا ہے۔ ان کے بیٹے کا نام قبیصہ تھا۔ ان سے ان کے بیٹے نے روایت کی۔ سفیان نے سماک سے، انہوں نے قبیصہ سے، انہوں نے اپنے باپ سے روایت کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسی کوئی چیز کبھی بھی تیرے دل میں خلجان نہ پیدا کرے، جس میں نصرانیت کو انہماک رہا ہو۔ اسی اسناد سے انہوں نے کئی احادیث بیان کی ہیں۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن قیس بن خارجہ از قبیلۂ تمیم الداری: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر ایمان لائے طبری کہتے ہیں، کہ یزید بن قیس بن خارجہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر اسلام لائے، تو حسبِ روایت از ابو جعفر باسنادہ از یونس، ازا بن اسحاق، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے (تمیم و نعیم اور یزید بن قیس اور بعض اور لوگوں کے لیے) خیبر کے خراج سے سو وسق کھجوریں مرحمت فرمائیں۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن قیس بن خطیم بن عدی بن عمرو بن سوید بن ظفر انصای، ظفری: ان کے والد کی کنیت ابو یزید تھی اور قیس مشہور شاعر تھا۔ یہ صحابی احد کی لڑائی کے علاوہ باقی تمام غزوات میں شریک رہے اور احد میں انہیں بارہ زخم آئے تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام شجاع رکھ دیا تھا یہ صحابی حضرت ابو عبیدہ کی کمان میں جسر کے معرکے میں شہید ہوئے تھے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن قیس بروایت ابو نعیم و ابو موسیٰ لیکن ابن مندہ نے یزید بن وقش لکھا ہے۔ یہ قریش اور بنو عبد شمس کے حلیف تھے۔ ابو جعفر بن سمین نے باسنادہ یونس سے، انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شہدائے جنگ یمامہ داز بنو عبد شمس وغیرہ یزید بن وقش کا نام لیا ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے ان کے میں لکھا ہے، کہ ابو زکریا نے یزید بن وقش لکھا ہے۔ اور وقش ان کے دادے کا نام ہے۔ ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن کعب البہزی: ان سے عمیر بن سلمہ ضمری نے روجاء میں زخمی وحشی گدھے کے متعلق حدیث روایت کی جو یحییٰ بن سعید نے محمد بن ابراہیم سے، انہوں نے عیسیٰ بن طلحہ سے، انہوں نے عمر بن سلمہ سے اسی طرح روایت کی۔ ابو جعفر عقیلی کہتے ہیں۔ کہ بہزی مذکورکا نام یزید بن کعب تھا۔ ابن مندہ کہتے ہیں، کہ داؤد بن رشید نے باسنادہ یزید بن کعب سے روایت کی کہ عمیر بن سلمہ ضمری نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جنگلی گدھا پیش کیا، جودہم ہے۔ تینوں نے ا...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن مالک بن عبد اللہ بن سلمہ بن عمرو الجعفی: یہ صحابی اپنی کنیت ابو سبرہ سے مشہور ہیں۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر یوں کیا ہے۔ یزید بن مالک بن عبد اللہ بن ذؤیب بن سلمہ بن عمرو بن ذہل بن مران بن جعفی یہ ابو سبرہ جعفی کا نام ہے۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابن اثیر لکھتے ہیں، کہ ابو عمر نے یزید بن مالک کے دو ترجمے لکھے ہیں، ایک یہ ہے، اور دوسرا جو اس سے پہلے گزر چکا ہے۔ حالانکہ دونوں ایک ہیں۔ واللہ اعلم ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن محجل: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنی قوم کے وفد کے ساتھ حاضر ہوئے یہ بنو حارث بن کعب سے تھے۔ عبید اللہ بن احمد البغدادی نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خالد بن ولید کو بنو حارث بن کعب کے طرف روانہ فرمایا، کہ انہیں لڑنے سے پہلے، اسلام کی دعوت دیں۔ جب خالد وہاں پہنچے، تو لوگوں نے اسلام قبول کرلیا۔ اور یہ لوگ جناب خالد کے ساتھ حاضر خدمت ہوئے۔ اور انہوں نے کلمۂ...

سیّدنا یزید رضی اللہ عنہ

بن مربع یا زید بن مربع انصاری: ان سے یزید بن شیبان نے روایت کی اسماعیل، ابراہیم وغیرہ نے باسنادہ ہم تا محمد بن عیسیٰ، قتیبہ سے، انہوں نے سفیان بن عینیہ سے انہوں نے عمرو بن دینار سے، انہوں نے عمرو بن عبد اللہ بن صفوان سے، انہوں نے یزید بن شیبان سے روایت کی، کہ ہم ایک مکان کے پاس جو عمرو سے ذرا دور تھا۔ کھڑے تھے، کہ مربع ہمارے پاس آیا اور کہنے لگا۔ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ تم اپنے مشاعر کی حفاظت کرو، کہ تم حضرت ابر...