متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا نمیر رضی اللہ عنہ

بن عریب: ابو بکر بن علی نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے اور بو اسحاق کی حدیث جس میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گرمیوں میں روزے کا ذکر کیا ہے اس کے راوی نمیر ہی ہیں اور یہ وہ حدیث ہے جو نمیر نے عامر بن مسعود سے روایت کی ہے ہم اس کا ذکر عامر بن مسعود حجمی کے ترجمے میں کر آئے ہیں ابن ماکولا نے عریب کے ترجمے میں بیان کیا ہے اور انہوں نے لکھا ہے کہ یہ حدیث عامر بن مسعود حجمی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔ ابو موسیٰ نے اس...

سیّدنا نمیر رضی اللہ عنہ

بن ابو نمیر(ان کا نام مالک خزاعی تھا) ایک روایت میں ازدی آیا ہے ابو مالک نے بصرے میں سکونت اختیار کرلی تھی انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ان سے ان کے بیٹے مالک نے روایت کی۔ ابو منصور بن مکارم نے باسنادہ معافی بن عمران ان سے انہوں نے عصام بن قدامہ سے انہوں نے مالک بن نمیر خزاعی سے روایت کی کہ انہوں نے حضور اکرم کو بحالتِ قعدہ دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھا ہوا تھا۔ تینوں ...

سیّدنا نمیلہ رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ بن فقیم بن خزن یسار بن عبد اللہ بن کلب بن عوف بن کعب بن عامر بن لیث بن بکر بن عبد مناہ بن کنانہ لیثی کلبی: ابن اسحاق سے مروی ہے کہ نمیلہ بن عبد اللہ نے مقیش بن صباب ہ کو فتح مکہ کے دن قتل کردیا تھا اور مقتول ان کے قبیلے سے تھا اس کی وجہ یہ تھی کہ مقیش کا بھائی ہشام مسلمان ہوگیا تھا اور انہیں ایک انصاری نے ایک جنگ کے دوران میں غلطی سے کافر سمجھ کر قتل کردیا تھا جب مقیش کو معلوم ہوا تو وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدم...

سیّدنا نمیلہ رضی اللہ عنہ

ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے ان کا خٰال ہے کہ یہ صاحب پیشتر مذکور آدمی سے مختلف ہیں ایک روایت کے مطابق ابو موسیٰ نے ان کا نسب یوں لکھا ہے نمیلہ بن عبد اللہ بن سحیم بن حزن بن سیار بن عبد اللہ بن کلب بن عوف بن کعب بن یسث، انہوں نے باسنادہ علمہ سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ مقیش بن صبابہ کو نمیلہ بن عبد اللہ نے جو ان کا ہم قوم تھا قتل کیا تھا۔ کیونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مقیش کے قتل کا اس لیے حکم دیا تھا کہ اس نے ایک ...

سیّدنا نہیک رضی اللہ عنہ

بن اساف بن عدی بن زید بن عمرو بن زید بن حبشم بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس انصاری اوسی حارثی ایک روایت میں اساف بن نہیک آیا ہے ایک اور روایت کے رو سے دونو روایتوں میں اساف کی جگہ لسیاف آیا ہے۔ رافع بن خدیج نے اپنے چچا ظہیر بن رافع دونوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی، سے روایت کی انہوں نے کہا ہے میرے بھتیجے! حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا تمہیں چاہیے کہ اللہ اور رسول کی رضا کی خاطر ...

سیّدنا نہیک رضی اللہ عنہ

بن اوس بن خَزَمہ بن علوی بن ابی بن غنم بن عوف بن خزرج انصاری خزرجی از بنو قواقل: حسبِ قول ابو عمر، وہ غزوۂ احد اور ما بعد کے غزوات میں شریک رہے وہ خزیمہ بن خذمہ کے بھتیجے تھے محمد بن سعد طبری وغیرہ نے ان کا ذکر کیا ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین اور ہوازن کی فتح کے بع انہیں اہل مدینہ تک خوش خبری پہنچانے پر مامور فرمایا تھا بعد میں حضرت ابو بکر صدیق نے انہیں اپنے دورِ خلافت میں زیاد بن لبید کے پاس یمن کو روانہ کیا تھا اور پھر...

سیّدنا نہیک رضی اللہ عنہ

بن صریم الیشکری ایک روایت میں سکونی مذکور ہے اہل شام میں شمار ہوتے تھے ابو ادریس خولانی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے رویت کی آپ نے فرمایا تم مشرکین سے جہاد کرو اور جو تم سے بچ جائیں وہ دجال سے اردن کے دریا کے کنارے میں جہاد کریں مجھے علم نہیں کہ اردن اللہ کی زمین پر کہاں واقع ہے۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا نہیک رضی اللہ عنہ

بن عاصم بن مالک بن منتفق رفیق ابو رزین لقیط بن عامر بن المنتفق عقیلی: ابو المعانی نصر اللہ بن سلامہ بن سالم الہیتی نے اجازۃ(اور میرا خیال ہے میں نے ان سے سُنا) نقیب ابو جعفر احمد بن محمد بن عبد العزیز عباسی سے انہوں نے ابو علی حسن بن عبد الرحمٰن شافعی سے انہوں نے ابو الحسن احمد بن ابراہیم بن احمد بن ابراہیم بن فراس سے انہوں نے ابو جعفر محمد بن ابراہیم بن عبد اللہ وجیلی سے انہوں نے ابو یونس محمد بن احمد بن یزید بن عبد اللہ المدینی انہ...

سیّدنا واثلہ رضی اللہ عنہ

بن خطاب القرشی العددی: حضرت عمر کے قبیلے سے تھے۔ انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی وہ دمشق میں سکونت پذیر ہوگئے تھے جہاں ان کا ایک مکان تھا انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صرف ایک حدیث روایت کی ہے اسماعیل بن عیاش نے مجاہد بن فرقد سے، انہوں نے واثلہ بن خطاب قرشی سے روایت کی، کہ ایک شخص مسجد نبوی میں داخل ہوا، اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں تنہا تشریف فرما تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ ...

سیّدنا واثلہ رضی اللہ عنہ

بن استع بن عبد العزی بن عبد یا لیل بن ناثب بن غیرہ بن سعد بن یسث بن بکر بن عبد مناہ بن کتانۃ الکنانی الیثی ایک روایت میں واثلہ بن عبد اللہ بن اسقع ہے ان کی کنیت ابو شداد یا ابو الاسقع یا ابو قرصافہ تھی یہ اس عہد میں ایمان لائے جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم غزوۂ تبوک کی تیاری کر رہے تھے ایک روایت میں ہے کہ جناب واثلہ اصحابِ صفہ میں شامل تھے اور تین سال آپ کی خدمت میں رہے۔ واقدی لکھتے ہیں کہ جناب واثلہ، مضافات مدینہ میں فرد کش تھے، کہ ایک دن حضو...