متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا ولید رضی اللہ عنہ

بن عمارہ بن ولید بن مغیرہ بن عبد اللہ بن مخزوم قرشی، مخزومی: خالد بن ولید کے بھتیجے تھے یہ سلسلہ اپنے بھائی عبیدہ بن عمارہ کے ساتھ خالد بن ولید کی کمان میں واقعہ بطاح میں، جو گیارہ ہجری میں بہ سلسلۂ ارتداد پیش آیا تھا، مارے گئے تھے۔ اور ان کا والد عمارہ وہ شخص ہیں، جو عمرو بن عاص کے ساتھ، شاہِ نجاشی کے دربار میں مسلمنوں کے خلافِ شکایت لے کر گئے تھے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا ولید رضی اللہ عنہ

بن قاسم: عمرو بن قائد نے: معلی بن زیادہ سے، انہوں نے ولید بن قاسم سے روایت کی کہ انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسّر ہوئی۔ نیز حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے انہوں نے روایت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ بدترین لوگ وہ ہیں، جو حرام اعمال کو شبہات پیدا کرکے اور شہوات کی آڑ میں، حلال قرار دے لیں اسی طرح جو لوگ اپنے معاملات میں مبتلائے شبہات ہوں۔ وہ اپنا بوجھ دوسروں پر لاد دیتے ہیں ابن دباغ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ اور نیز ان کی صحبت کا...

سیّدنا ولید رضی اللہ عنہ

بن ولید بن مغیرہ مخزومی: جو خالد بن ولید کے بھائی تھے۔ غزوۂ بدر میں لشکر کفار میں تھے انہیں عبد اللہ بن حجش نے گرفتار کرلیا، ایک اور روایت میں ہے، کہ انہیں سلیک مازنی نے قید کیا تھا۔ ان کے دونوں بھائی خالد اور ہشام ان کا زرفدیہ لے کر آئے ہشام ان کا سگا بھائی تھا۔ اور خالد سوتیلا عبد اللہ بن حجش نے چار ہزار درہم ان کا فدیہ طلب کیا۔ لیکن خالد اتنی رقم کے لیے آمادہ نہ تھے ہشام نے کہا چونکہ وہ تمہارا سوتیلا بھائی ہے اس لیے تم متامل ہو۔ بخدا اگر مجھے ...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن اسود بن عبد یغوث بن وہب بن عبد مناف بن زہرہ قرشی زہری: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ماموں کے بیٹے تھے، جناب وہب اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی والدۂ ماجدہ کا نسب وہب بن عبد مناف میں جمع ہوجاتا ہے ان سے زید بن اسلم نے روایت کی ہے لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی صحبت ثابت نہیں بروایتے ان کا نام اسود بن وہب مذکور ہے۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن حزیفہ غفاری: ایک روایت میں مزنی حجازی بھی آیا ہے مدینے میں سکونت تھی۔ واسع بن حبان نے ان سے حدیث روایت کی ہے۔ ابراہیم بن محمد وغیرہ نے باسنادہ ہم ابو عیسیٰ سے، انہوں نے قیتبہ سے، انہوں نے خالد بن عبد اللہ واسطی سے، انہوں نے عمرو بن یحییٰ بن حبان سے، انہوں نے اپنے چچا واسع بن حبان سے انہوں نے وہب بن حذیفہ غفاری سے روایت کی۔ حضور اکرم اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ہر آدمی کو اپنی نشست پر حق حاصل ہے مثلاً ایک آدمی ایک نشست پر بیٹھا ہوا ہے ا...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن حمزہ: اہل کوفہ سے ہیں ان کی حدیث یوسف بن صہیب نے رکین سے، انہوں نے وہب بن حمزہ سے سنی کہ وہ ایک موقعہ پر مدینے سے مکے تک حضرتِ علی رضی اللہ عنہ کے رفیق سفر تھے۔ اس دوران میں انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بعض ایسے افعال دیکھے، جنہیں انہوں نے ناپسند کیا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہہ دیا، کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی شکایت کریں گے۔ واپسی پر انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا۔ تو آپ نے فرمایا ایسا مت کہو، وہ میرے بعد تم م...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن خَنْبش: ایک روایت میں ہرم آیا ہے اس غلطی کا ارتکاب داؤد الاددی نے بر بنائے روایت شعبی کیا۔ یہ ترمذی، ابن ماکولا اور ابو عمر کا قول ہے۔ یحییٰ بن محمود نے اجاذۃً باسنادہ، ابن ابی عاصم سے، انہوں نے محمد بن عمر اور یعقوب بن حمید سے ان دونوں نے سفیان سے انہوں نے داؤد بن یزید الاودی سے، انہوں نے شعبی سے، انہوں نے ہرم سے روایت کی، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، رمضان میں عمرہ ادا کرنا حج کے برابر ہے۔ ابن ابی عاصم لکھتے ہیں کہ بیان اور جابر نے ش...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن زمعہ بن اسود بن مطلب بن اس بن عبد العزی بن قصی بن کلاب القرشی الاسدی: فتح مکہ کے موقعہ پر مسلمان ہوئے وہ عبد اللہ بن زمعہ کے بھائی تھے، زمعہ کا والد اسود ان لوگوں میں تھا، جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑاتے تھے زمعہ قریش کا بڑا سخی تھا، اور اس کا لقب زادا لراکب تھا۔ یہ غزوۂ بدر میں بحالتِ کفر مارا گیا۔ وہب وہ شخص ہے جس نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی حضرت زینب رضی اللہ عنہ زوجۂ ابو العاص کو جنہیں ان کے شوہر بہ تعمیل ارش...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن سعد بن ابی سرح بن حارث بن حبیب بن جذیمہ بن مالک بن حل بن عامر بن لوئ: ان کے بھائی کا نام عبد اللہ تھا۔ احد، خندق، حدیبیہ اور خیبر کے غزوات میں شریک تھے۔ ان کی شہادت غزوۂ موتہ میں واقع ہوئی۔ عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی، کہ وہب بن سعد جعفرِ طیار کے ساتھ موتہ کی جنگ میں شریک تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اور سوید بن عمرو کے درمیان مواخات قائم کی تھی۔ دونوں ہی اس جنگ میں شہید ہوگئے تھے۔ تی...

سیّدنا وہب رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ بن محصن بن حرثان: ہم ان کا نسب عکاشہ بن محصن اسدی کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں وہ ان کے چچا تھے۔ ان کی کنیت ابو سنان تھی کہتے ہیں یہ پہلے آدمی ہیں جنہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعتِ رضوان کی شعبی نے بنو اس کے ایک آدمی سے کہا کہ جس شخص نے سب سے پہلے درخت کے نیچے بیعت کی، وہ تمہارے قبیلے کا آدمی تھا۔ وہ آدمی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ! میں آپ سے بیعت کرنا چاہتا ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ ...