متفرق صحابہ کرام  

سیّدنا وداعہ رضی اللہ عنہ

بن جذام: جعفر مستغفری نے ان کا ذکر کیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ ان سے مروی حدیث کے اسناد کچھ اشتباہ ہے، اور انہوں نے باسنادہ یحییٰ بن سعید اموی سے انہوں نے کلبی سے، انہوں نے ابو صالح سے، انہوں نے ابن عباس سے روایت کی، کہ ابو البابہ بن عبد المنذر، وداعہ بن جذام یا حرام اور اوس بن ثعلبہ، غزوہ تبوک میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ نہ دے سکے۔ جب انہیں اس باب میں ان آیات کا علم ہوا، جو ایسے لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی تھیں، تو ان لوگوں نے اپنے آپ کو مسجد ...

سیّدنا وداعہ رضی اللہ عنہ

بن ابی وداعہ سہمی: یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے ان سے مروی حدیث میں مجالِ گفتگو ہے۔ کلبی نے ابو صالح سے انہوں نے وداعہ سہمی سے روایت کی کہ ایک بار حضور اکرم ایک گرم دن میں طوافِ کعبہ کے لیے تشریف لائے بعد از طواف پانی طلب فرمایا، تو ایک شخص نے پیالے میں بنیذ پیش کیا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اسی طرح اس کی روایت کی ہے۔...

سیّدنا وردان رضی اللہ عنہ

بن اسماعیل تمیمی: بنو یربوع(از بنو تمیم) کے قیدیوں میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائے گئے حضرت عائشہ صدیقہ نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ۔ مجھ پر ایک بنو اسماعیل کے غلام کو آزاد کرنا لازمی ہے اس لیے ان میں سے ایک غلام مجھے عطا فرمادیجیے۔ تاکہ میں اسے آزاد کردوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ غلام بنو غبر سے ہیں، جب وہ آئیں گے تو میں تمہیں ان سے ایک دے دوں گا۔ تم آزاد کردینا ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ وردان بن مخزم کے ترجمے میں ہم پھ...

سیّدنا وردان رضی اللہ عنہ

الجہنی: مستمر بن ریان نے ابو الجوزاء سے، انہوں نے عبد اللہ بن مسعود سے روایت کی کہ وہ لیلۃ الجن کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، جب مقامِ حجون پر پہنچے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے ارد گرد ایک خط کھینچ دیا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنوں کے مجمع کی طرف تشریف لے گئے چنانچہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارد گرد جمع ہوگئے اس پر ان کے سردار وردان نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی، کیا میں ان جنوں کو آپ سے پرے ہٹادوں: حضور ص...

سیّدنا وردان رضی اللہ عنہ

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام ایک کھجور کے درخت سے گر پڑے اور فوت ہوگئے یہ ابن عباس سے عکرمہ کی روایت ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے کسی ہموطن کو تلاش کرو، اتفاق سے ایک آدمی مل گیا، اور آپ نے وردان کا سازو سامان اس کے حوال کردیا۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ایک روایت کے مطابق ابو عیسیٰ ترمذی نے اپنی کتاب میں یہ واقعہ ابن اصفہانی سے بیان کیا، جنہوں نے مجاہدین وردان سے سنا۔...

سیّدنا وردان رضی اللہ عنہ

جو فرات بن یزید بن وردان کے دادا تھے۔ اور وردان عبد اللہ بن ربیعہ بن خرشتہ الشقفی کے غلام تھے جو محاصرۂ طائف کے موقعہ پر ایمان لائے، عبد اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم طائف کا محاصرہ کیے ہوئے تھے۔ تو المنبعث جن کا نام مضطبع تھا اور وردان چھپ کر شہر سے نکل آئے اور اسلام قبول کرلیا۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا وردان رضی اللہ عنہ

بن مخرم بن مخرمہ بن قرط بن جناب حارث بن مخضر بن کعب بن عنبر بن عمرو بن تمیم التمیمی العنبری بہ قولِ طبری انہیں اور ان کے بھائی حیدہ بن مخرم کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی اور دونوں کے لیے آپ صل اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی۔ یہ قول ہے ابو عمر اور امیر ابو نصر کا ابن مندہ نے وردان بن اسماعیل تمیمی لکھا ہے۔ ابن اسحاق نے عاصم بن عمر سے انہوں نے عائشہ صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی۔ ...

سیّدنا ورقہ رضی اللہ عنہ

بن نوفل قرشی: یہ ابن مندہ کا قول ہے وہ لکھتے ہیں کہ ان کے اسلام کے بارے میں اختلاف ہے انہوں نے باسنادہ اعمش سے، انہوں نے عبد اللہ بن عبد اللہ سے، انہوں نے سعید بن حبیر سے انہوں نے ابن عباس سے انہوں نے ورقہ بن نوفل سے روایت کی، کہ ورقہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دربارۂ وحی دریافت کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جبریل علیہ آسمان سے اُترتے ہیں ان کے دونوں پروں پر موتی ہیں اور پاؤں کے تلوے سبز رنگ کے ہیں۔ ابو نعیم نے انہیں ورقہ بن نوفل ...

سیّدنا ولید رضی اللہ عنہ

بن زفر: ہشام بن محمد نے بنو جہینہ کے ایک شخص سے جو شامی تھا اور جو بنو مرہ بن عوف سے تعلق رکھتا تھا، بیان کیا، کہ بنو صرمہ بن مرہ کا ایک آدمی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ سے معاہدہ کیا جب واپس اپنے قبیلے میں آیا، تو معاہدہ توڑ دیا۔ اس پر اس کا چچا زاد بھائی، جس کا نام ساریہ بن اونی تھا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک نیزہ طلب فرمایا اور ساریہ بن اونی سے معاہدہ فرمایا، ساریہ اپنے...

سیّدنا ولید رضی اللہ عنہ

بن عبادہ بن صامت: ہم ان کا نسب ان کے والد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ہشام بن عمبار نے ابو حرزہ یعقوب بن مجاہد سے انہوں نے عبادہ بن ولید بن عبادہ سے روایت کی کہ وہ اکثر اپنے والد کی معیت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا کرتے تھے۔ نیز عبادہ بن ولید نے ابو البسبر کعب بن عمرو سے سنا کہ ولید بن عبادہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری ایام حیات میں پیدا ہوئے اور ہیثم بن عدی کے مطابق عبد الملک بن مروان کے دورِ حکومت کے آخری دنوں میں...